اج سے تین سال پہلے میری دیور کی شادی کا پروگرام بنا۔ میرا دیور چونکہ باہر ملک میں اپنا کاروبار کرتاھے۔ میرا سسرال نہایت ھی مالدارترین اور سسر دیور اور میرا خاوند سارے اعلی پر فایز ھے اگرچہ میرا سسر ابھی ریٹایر ھوچکے ھو لیکن تعلقات اسیظرح لوگوں کیساتھ ھے۔ ھماری فیلمی بھی بہت بڑی ھے۔ جایداد کے حوالہ سے ادھا تحصل سے کم نہی ھے زمیین، باغات، پلازے اور مارکیٹں ان کی ملکیت ھے۔ خاندان اور گاوں محلے کے جتنے مسلوں کے فیصلے ھوتے ھے وہ میرے سسر کرتے ھے۔ اس لحاظ سے بہت بڑا حجرہ بھی ھے مہمان خانہ بھی۔۔محلےکے شادی بیاہ اور غمی خوشی اس حجرے ھوتےھے۔ جی تو میں دیور کی شادی کی زکر کر رھی تھی۔ ھم سب گھر والے اپنے اپنے اور انے والی دلہن کی تیارہوں میں مصروف تھے۔ شادی سے پہلے تقریبا 10، 15 دن پہلے مہمانوں کی امد شروع ھوی۔ تعلقات کے بنا پر ھر ایک دوست دور دور سے انے لگا۔ گھرھمارا بہت بڑا ھے۔ مہمانوں کو سنبھالنا مشکل نہی تھا۔ مہمان خانہ بھی تھا اور گھر میں الگ سے کمرے بھی تھے۔ میں اور میری نند جوکہ سرکاری ادارہ میں کام کرتی ھے ھم بہت اچھے دوست اور ھم راز بھی ھے۔ باقی نندیں بھی میرے ساتھ بہت اچھی ھے۔ لیکن اسکے ساتھ بہت اچھے راز و نیاز کی باتیں ھوتی ھے۔ اور اب بھی ھے۔ نندوں کی شادیاں ھوچکی ھے لیکن دیور کی شادی پر سب ایک ماہ سے ادھر تھی۔ ھم نے 4 کمرے اپنے قبضہ میں لیے کہ اگر ھمارے مہمان اگیے تو ان کو ان کمروں میں ایڈجسٹ کرینگے۔ گھر میں کمروں کا مسلہ نہی تھا۔اسلیے کوی مشکل پیش نہی ای۔ شادی کے دن جیسے قریب ارھے تھے مہمانوں کی امد شروع ھوی۔ ھمارے قریبی مہمانو ں کو بم اپنے کمروں میں سیٹ کیے۔ اور کمرہ بم نے اپنے لیے رکھا کہ ھم اور ھمارے بچے ھمارے ساتھ ھونگے۔ شادی زوروں پر تھی۔ ھمارے کمرے میں میری بیٹی اور دو بیٹے اور اسکی 3 بیٹیاں اور ایک بیٹا تھا۔ لیکن ایک رات جب میں اور نند کام سے فارغ ھوے تو کمرےبمیں صرف میری بیٹی اور نند کی بیٹی اور میرا ایک بییٹا موجود تھے اور سو رھے تھے۔ صرف ایک بید خالی تھا۔ میں اور میری ایک بیڈ پر لیٹ گیے۔ صبح کے 3 بج رہیے تھے۔ جیسے ھم ساتھ لیٹے تو نند نے مجھے اپنے طرف سایڈ کیا اور خوب سخت گلےلگ گیی۔ میں نے بھی ساتھ دیا۔ اسکے بڑے بڑے ممے میرے مموں کو کیساتھ تیزی سے لگے۔ اور نند نے میرے گانڈ پر ھاتھ پھیرنے لگی۔ اور ھونٹ پیرے ھونٹ پر رکھے اور اھستہ سے کہا میرے ساتھ دو تاکہ تھکاوٹ دور ھوجاے۔ بڑا حسین ماحول تھا لیکن ڈر یہ لگ رھا تھا کہ منہ سے اواز نہ نکلے۔ بچے سو رھے تھے۔ نند نے میرا ھاتھ پکڑا اور پنے چوت پر رکھا۔ اور اس نے میرے چوت پر اور میرا چوت مسلنے لگا۔ افففف اور میں بھی ایسی ھی کررھی تھی۔ پھر اس نے میری قمیص اوپر کی اور میرے مموں کق برا سے ازاد کرایا۔میں نے بھی ایساکرنے لگی لیکن اس نے پہلے ممے ازاد کراے تھے۔ پھر ایک دوسرے کے۔مموں کو مسلنے لگے۔ھونٹوں پر ھونٹ تھے کہ منہ سے اواز نہ نکلے۔ کبھی چوت میں ایک دوسرے کو انگلی ڈالتے۔ اور کبھی مموں کو مسلتے۔ پھر دونوں فارغ ھوے۔ تو مجھے اھستہ سے کہا کل دل کھول کہ ایک دوسرے کو چودینگے۔ میں نے بھی خاموشی سے ھاں کہہ دی اور پھر سو گیے۔۔۔۔
دوسرے دن ناشتہ کرنے کے بعد گھر کے مصروفیات اور مہمانوں کی خاطر میں لگ گیے۔ دوپہر کے وقت نند نے کہا کہ او تہہ خانے میں سامان برابر کرتے تھے۔ اس گھر میں دو بہت بڑے تہہ خانے بھی ھے جسکو سٹور کیے لیے استعمال ھوتے ھے جبکہ ایک تہہ خانے میں دو کمرے بھی ہے۔ ھم دونوں تہہ خانے میں گیے۔ تہہ خانے میں پہنچے تو نند نے کہا پگلی رات کی گرمی ابھی نہی اتری ھے۔ میں نے یہ کہا یہ حال میرا بھی ھے۔ میں بھی جل رھی ھوں۔ ھم دونوں تہہ خانے کے کمرے میں گیے جسمیں بیڈ پر لخاف رضاییآں اور تکیہ پڑے تھے ھم نے ایک بیڈ خالی کیا اور بیڈ پر اگے۔ کھڑے ھم نے گلے ملے اور کسنگ شروع کی۔ یہ ھم دونوں کا ایک دوسرے کیساتھ پہلا سکس تھا ھم ھر طرح کا گپ شپ ضرور لگاتے تھے لیکن سکس کبھی نہی کیا تھا۔ پھر کسنک کے دوارن اس نے میرے منہ میں زبان دیا جسکو مین نے چاٹنا شروع کیا ساتھ ساتھ مموں اور گانڈ ہر ھاتھ بھی ایک دوسرے پر پھیر رھے تھے۔ اور دونوں سسکیاں لے رھے تھے۔ تہہ خانے سے اواز باھر نہی جاتی تھی اسلیے دل کھول کر سکسکیان لے رھے تھے اور انتہا کا مزا ارھا تھا۔ میری نند نے میری شلوار اتاری اور چوت کو چاٹنے لگی۔ میں نے بھی اسکی شلوار اتاری اور اسکے موٹے موٹے ھونٹوں والے کو چاٹنے لگی افففففف اھھھھھھھھا کیا مزا تھا۔ ساتھ ساتھ چوت میں دو دو انگلیاں بھی ڈالی۔ اففففففف یاااااا اھھھھھھھ ویششسسسسسسآففففففف زبردست انگلی مارنے سے مین فارغ ھوی نند نے پوچھا ھوگی میں نے کہا پوچھا اتنی جلدی۔۔۔۔پھر اسکو بھی انگلی سے فار غ کردیا۔پھر نند نے میری قمیص اتاری اور میں نے اسکی قمیص اتاری۔ پھر ایک دوسرے کی برا اتاری۔ اور ملکمل طور دونوں ننگی تھی۔ پھر وہ میری مموں کو چاٹنے لگی اور میں اسکے بالوں اور کمر پر اور مموں پر ھاتھ پھیر رھی تھی۔ مجھے کہنے لگی حور میں نے کہی بار کوشش کی کہ تمھاری ساتھ سکس کروں لیکن موقعہ نہی مل رھا تھا میں نے کہا یار بتا دیتی میں پروگرام برابر کر دیتی۔ پھر اس نے بڑے بڑے ممے مجھے سک کرنے کو کہا۔ اور میرے مموں کو مسل رھی تھی۔ پھر اس نے میرا اور میں اسکا چوت چاٹنے لگے 69 سٹایل میں اففففففففف کیا مزا تھا ساتھ ساتھ چوت میں ا نگلیان بھی ڈالی تھی۔ ایک بار پھر ھم دونوں فارغ ھوے۔ ھم دونوں کا دل نہی چاھ رہ تھا کہ باھر نکلے لیکن مجبوری تھی اپنے اپنے کپڑے پہنے اور پھر ایک بار خوب کسنک کی۔ اور کہا کہ کل اگر موقعہ ملا پھر اینگے۔ اس کے بعد ھم مزید کھل گیے اور سکس کرنے لگے اور اج تک ھم دونوں سکس کرتے ھے
ہوم
/
مونا چاچی،sex story
/
action story
/
chachi
/
desi
/
desi viral video
/
family sex
/
incest
/
sex
/
Sex Story
/
step mom
/
step sister
/
urdu sex stot
/
viral video
/
xnxx
/
xxx
ایک تبصرہ شائع کریں for "میں اور میری نند عائشہ"