آل راؤنڈر
بھابھی آجائيں نا فرح کی شہوت ميں ڈوبی ہوئی اوٓاز جيسے ہی روبی کے کانوں ميں پڑی وه مسکراتے ہوئے فرح کے کمرے ميں داخل ہوگئی ۔۔۔۔فرح ننگی بيڈ پر پڑی اپنی ٹانگيں کھولے اپنی نازک سی چوت سے کھيل رہی تھی ۔۔۔روبی نے اپنی نائٹی اتار کر سائيڈ پر رکھی اور فرح کے اوپر آتے ہوئے اس کے نازک ہونٹ اپنے گلابی ہونٹوں ميں جکڑ ليے
۔۔۔اپنے بڑے بڑے مموں کو فرح کے قدرے چھوٹے مموں پر رگڑنے لگی اور اپنی چوت کو فرح کی چوت پر مسلنے لگی ۔۔۔فرح نے اپنے دونوں بازوں روبی کی خوبصورت کمر ميں حمائل کر دئيے ۔۔۔روبی کے ہونٹ اس کی گردن کو چومتے ہوئے نيچے کی جانب سفر کرنے لگے ۔۔۔۔اس کے سنگترے سائز کےمموں کو چوسنے کے بعد اس کے سلم پيٹ کو چومنے لگی ۔۔۔فرح کے ہونٹوں سے لذت بھری آہيں نکل رہی تھيں ۔۔۔روبی کے ہونٹوں نے جيسے ہی فرح کی گلاب کی پنکھڑيوں جيسے چوت کے لبوں کو چوما تو فرح کے ہونٹوں سے ااااااااااااااااااااه
اااااااااااووووووووووف کی لذت برھی سسکارياں بلند ہونے لگيں ۔۔۔روبی فرح کی ٹانگيں تھامے اس کی نازک سی چوت چوس رہی تھی ۔۔۔۔فرح کا تيز جھٹکے کھاتا ہوا جسم بيڈ پر اچھلنے لگا اور ايک تيز چيخ اس کے لبوں سے نکلی اور اس کی چوت کا رس روبی کے لبوں سے ہوتا ہوا س کے منہ ميں گرنے لگا ۔۔۔فرح نے خمارالٓود آنکھوں سے روبی کی طرف ديکھا تو فرح نے اٹھنے ہوئے اس کے ہونٹوں پر کس کرتے ہوئے کہا اب جلدی کالج کے ليے تيار ہوجاؤ ناشتہ تيار ہونے والا ہے ۔۔۔فرح کے کمرے سے ننگی ہی چلتی ہوئی روبی فراز کے کمرے ميں داخل ہوئی تو ديکھا
فراز بيڈ پر ليٹا اپنا لن ہاتھ ميں ليے مسل رہا تھا ۔۔۔روبی کو آتا ديکھ کر اس کی آنکھوں ميں تيز چمک ابھر آئی ۔۔۔روبی نے اس کا لن ہاتھ ميں ليا اور اس کی کيپ پر زبان پھيرتے ہوئے اسے منہ ميں لے کر چوسنے لگی۔۔۔فراز ااااااااااااااااااااااه بھابی اور تيز چوسو پليزززززززززززززززز اااااااااااه کی آوازيں نکالتا ہوا اس کا سر پکڑے اسے اپنے لن پر دبانے لگا
۔۔۔۔فراز کا ساڑھے پانچ انچ کا لن پورا اپنے منہ ميں ليے وه فراز کو مسکراتی آنکھوں سے ديکھ رہی تھی ۔۔۔۔کچھ ہی دير ميں فراز کے جسم ميں اکڑاؤ پيدا ہونے لگا اور وه ااااااااااااااوغ اااااااااااااااوووووووف کی لذت سے بھرپور سسکارياں ليتا ہوا روبی کے منہ ميں چھوٹ گيا ۔۔۔۔روبی نے اس کی ساری منی اپنے حلق ميں اتاری اور اس کے ہونٹوں کو چومتے ہوئے اسے بھی جلدی تيار ہونے کی ہدايت ديتے ہوئے کچن کی طرف ننگی ہی چل پڑی ۔۔۔۔۔شرفو گھر کا شيف ناشتہ تيار کرنے ميں مصروف تھا ۔۔۔شرفو ناشتہ تيار ہوگيا ؟ جی بيگم صاحبہ بس تھوڑی دير اور ۔۔۔۔اس نے پلٹ کر روبی کی طرف ديکھا اور اس حُسن کی مورت کو اس حالت ميں ديکھ کر بت بنا بغير آنکھيں جھپکے اسے ديکھنے لگا ۔۔۔روبی مسکراتے ہوئے اس کے قريب آئی اور ناشتہ تيار کرنے ميں اس کی مدد کرنے لگی ۔۔۔شرفو کا بے قابو ہوتا ہوا لن اس کا پاجامہ پھاڑ کر باہر نکلنے کو بے چين تھا ۔۔۔روبی تھوڑا پيچھے ہوئی اور جيسے ہی اس کی خوبصورت نرم گانڈ شرفو کے موٹے لن سے ٹچ ہوئی تو شرفو کا اکڑا ہوا لن اس کی گانڈ کی دراڑ ميں دستک دينے لگا ۔۔۔۔شرفو کے ہونٹوں سے بے اختيار ايک سسکاری نکلی تو روبی نے پيچھے مڑ کر اسے مسکرا کر ديکھا ۔۔۔شرفو نے جلد ی سے اپنے پاجامہ نيچے کيا تو اس کا موٹا کالا لن کسی سانپ کی طرح پھنکارتے ہوئے لہراتا ہوا باہر نکلا ۔۔۔روبی نے اس کے لن اپنے نرم ہاتھوں ميں پکڑا اور اس نيچے بيٹھتے ہوئے اس کے لن پر اپنی زبان پھيرنے لگی ۔۔۔۔شرفو کا جسم لذت کی شدت سے کانپنے لگا ۔۔۔۔روبی نے اس کا لن تھوڑی دير زبان سے چاٹنے کے بعد اپنے منہ ميں لے ليا ۔۔۔۔شرفو تو جيسے ہواؤں ميں اڑنے لگا ۔۔۔شرفو کا موٹا لمبا لن ادٓھا ہی روبی کے منہ ميں جا کر اس سے حلق سے ٹکرانے لگا ۔۔۔۔اس کے لن کو اپنے تھوک سے اچھی طرح گيلا کرنے کے بعد روبی اٹھی اور اپنا ايک ہاتھ شرف کے کندھے پر رکھتے ہوئے اپنی ٹانگ اٹھالی
۔۔۔شرفو نے روبی کے پھولوں جيسے ہلکے جسم کو اپنے مضبوط ہاتھوں ميں اٹھايا اور اسے کچن کيبنٹ کی ديوار سے لگا کر اس کی ٹانگيں اپنی کمر کے گرد لپيٹے ہوئے اپنا لن اس کی گلابی چوت کے سوراخ پر سيٹ کرنے لگا ۔۔۔۔شرفو کے لن کی موٹی ٹوپی جيسے ہی روبی کی چوت ميں داخل ہوئی روبی کے لبوں سے ايک سيکسی سسکاری نکلی ۔۔۔۔شرفو نے تھوڑا دباؤ اور ڈالا تو لن پچ کی اوٓاز نکالتا ہوا آدھا روبی کی گيلی ہوتی چوت ميں داخل ہوگيا ۔۔۔شرفو نے اپنے کالے کھردرے ہونٹ روبی کے گلابی ہونٹوں پر رکھے اور ايک تيز جھٹکے سے پورا لن اس کی چوت ميں اتار ديا ۔۔۔۔روبی ديوانہ وار شرفو کے ہونٹ کاٹنے لگی ۔۔۔۔شرفو کے دھکے تيز ہونے لگے ۔۔۔کچن کے گرما گرم ماحول کی گرمی نے سيکس کی گرمی کے آگے ہار مان لی تھی ۔۔۔۔شرفو کا لن روبی کی ملائی جيسی چوت ميں تيزی سے اندر باہر ہورہا تھا ۔۔۔پچ پچ پچک پچک اور روبی کی مزے ميں ڈوبی سسکارياں شرفو کا اور جوش دلا رہی تھيں ۔۔۔روبی کی چوت دوبار پانی چھوڑ چکی تھی ۔۔۔۔شرفو نے اپنے آپ کو منزل کے قريب پايا تو روبی کی خوبصورت ٹانگوں کو نيچے کر کے لن چوت سے نکال ليا ۔۔۔روبی تيزی سے نيچے ہوئی اور شرفو کا اپنی چوت کے رس سے بھرا ہوا لن منہ ميں لے کر چوسنے لگی ۔۔۔۔شرفو کی سسکارياں تيز ہونے لگيں اور اس کے لرزتے جسم کے ساتھ ہی اس کے لن سے نکلنے والی گرم گرم منی کی پچکارياں روبی کے حلق ميں گم ہونے لگيں ۔۔۔شرفو کے لن کی گرم منی روبی مزے لے لے کر اپنے حلق ميں اتار رہی تھی۔۔۔شرفو کے لن سے نکلنے والے منی کے آخری قطرے کو بھی چاٹ لينے کے بعد روبی نے لن اپنے منہ سے باہر نکالا اور شرفو کو ناشتہ ڈائنگ ہال ميں لگانے کی ہدايت ديتی ہوئی فرح کے کمرے ميں آئی جو شاور لينے کے بعد اپنے بال سنوار رہی تھی ۔۔۔روبی نے اپنی نائٹی پہنی اور اپنے ڈائنگ ہال کی طرف چل پڑی ۔۔۔۔فرح ،فراز،مسٹر خالد، مسز خالد روبی کا شوہر فواد اور روبی ناشتہ کرنے ميں مصروف ہوگئے ۔۔۔ناشتے کے بعد فرح اور فراز کالج کے ليے روانہ ہوگئے جبکہ فواد اور روبی اپنے کمرے ميں آگئے ۔۔کمرے ميں آتے ہی فواد نے اپنی پينٹ سے لن نکالا اور روبی کے ہونٹوں کو چومتے ہوئے کہا جانو آفس جانے سے پہلے ميرے لن کو تو ناشتہ کروا دو روبی نے ہنستے ہوئے لن کو پکڑا اور اپنے ہونٹ فواد کے ہونٹوں ميں دے دئيے فواد اس کے گلابی رس بھرے ہونٹوں کا ميٹھا رس پينے لگا ۔۔۔۔روبی نے جھکتے ہوئے اس کا خوبصورت سڈول گورا لن اپنے منہ ميں ليا اور اسے زور زور سے چوسنے لگی ۔۔۔۔لذت کی شدت سے فواد کی آنکھيں بند ہونے لگيں ۔۔۔۔روبی کے لن چوسنے کی رفتار ميں اور تيزی آنے لگی فواد کے ہونٹوں سے اااااااااااااوووووووووووووووووووووف اااااااااااااااه يس يس سک می ہارڈ بے بی سک می ہارڈ ااااااااااه کی اوٓزيں بلند ہونے لگيں اور اس کا جسم جھٹکے کھانے لگا لن سے نکلنے والی منی کی بوچھاڑ روبی اسی تيزی سے نگلنے لگی جس تيزی سے وه فواد کا لن چوس رہی تھی ۔۔۔۔تھوڑی دير بعد جب اس نے فواد کا لن منہ سے باہر نکالا تو وه اس کے تھوک سے چمک رہا تھا ۔۔۔۔فواد نے لن پينٹ ميں ڈالا اور زپ بند کرتے ہوئے روبی کے ہونٹوں پر ايک طويل فرنچ کس کی اور اس کو بائے کہتا ہوا آفس کے ليے نکل گيا ۔۔۔فواد کے جانے کے بعد روبی نے ہاٹ شاور ليا اور اپنے جسم پر ٹاول لپيٹے اپنے سسر اور ساس کے کمرے ميں چلی گئی ۔۔۔مسز خالد بيڈ پر اپنی ٹانگيں پھلائے ليٹی ہوئی تھی جبکہ خالد اس کی چوٹ چاٹ رہا تھا ۔۔۔۔روبی نے کمرے ميں جاتے ہی اپنے جسم سے ٹاول اتار پھينکا اور خالدکو کمر سے جھکڑ ليا روبی کے نرم ملائم مموں کو اپنی کمر پر محسوس کرتے ہی خالد نے اپنی بيوی کی چوت سے لب ہٹائے اور مڑتے ہوئے روبی کو اپنی بانہوں ميں لے کر اسے اپنی گود ميں بيٹھا ليا اور اس کے سرخ و سفيد گال چومنے لگا ۔۔۔۔روبی اپنی نرم گانڈ خالد کے اکڑے ہوئے لن پر مسلنے لگی ۔۔۔۔خالد نے اب روبی کے گلابی ہونٹوں کو اپنے لبوں ميں ليا اور اپنی زبان اس کے منہ ميں دے دی روبی اس کی زبان چوسنے لگی ۔۔۔۔خالد کے ہاتھ روبی کے نرم مموں کو اپنی مٹھيوں ميں جکڑے انہيں دبائے جا رہے تھے ۔۔۔اس نے روبی کوڈوگی سٹائل ميں کيا تو مسز خالد اپنی ٹانگيں کھول کر روبی کے چہرے کے قريب لے آئی ۔۔۔۔روبی نے اپنی زبان نکالی اور مسز خالد کی چوت چاٹنے لگی ۔۔۔خالد نے اپنا لن روبی کی گلابی چوت کے سوراخ پر رکھا اور ايک ہی دھکے ميں اسے روبی کی چوت ميں اتار ديا ۔۔۔۔روبی کی ملائم گانڈ پر ہاتھ رکھے وه دھکے مارتے ہوئے اس کی گانڈ کی پھاڑيوں کو کھول کر اس کی گانڈ کے خوبصورت سوراخ کو ديکھنے لگتا جس سے اس کے دھکوں ميں اور تيزی آجاتی ۔۔۔۔مسز خالد نے سسکارياں، چدائی کی دھپ دھپ کی آوازيں اور خالد کے ہونٹوں پر شہوت بھری آہوں نے کمرے کے ماحول کو سيکس سے بھرپور بنا ديا تھا ۔۔۔مسز خالد مسلسل روبی کا چہره اپنی چوت پر دبا رہی تھی جبکہ خالد روبی کی چوت ميں اپنا لن تيزی سے اندر باہر کر رہا تھا ۔۔۔۔تھوڑی ہی دير ميں مسز خالد لذت سے چيختی ہوئی فارغ ہوگئی ۔۔۔ٹھيک اسی وقت روبی کا جسم بھی اکڑنے لگا اور اس کی چوت نے اپنے پانی سے خالد کے لن کو تر بتر کرديا ۔۔۔۔خالد کے دھکوں ميں اور تيزی آنے لگی اور وه اااااااااااااوغ ااااااااااااااااااوووووووووف اااااااااااه کی آوازيں نکالتا ہوا روبی کی چوت ميں فارغ ہوگيا ۔۔۔۔روبی کی چوت سے لن نکال کر وه نڈھال ہو کر بستر پر گر گيا ۔۔۔منی روبی کی چوت سے باہر نکل کر اس کی ٹانگوں کو بھگو رہی تھی ۔۔۔۔۔روبی نے ٹاول اٹھايا اور ننگی ہی چلتی ہوئی اپنے کمرے ميں آکر بستر پر ليٹ گئی ۔۔۔۔اس کی ہر خوبصورت صبح کا آغاز اسی طرح مزه دينے اور لينے سے شروع ہوتا تھا ۔۔۔۔تمام فيملی اس پر جان چھڑکتی تھی کيونکہ ايسی آل راؤنڈر بيوی ،بھابی ،بيگم صاحبہ اور بہو کم ہی لوگوں کو نصيب ہوتی ہے
ختم شد
ایک تبصرہ شائع کریں for "آل راؤنڈر"