Skip to content Skip to sidebar Skip to footer

ٹرین میں چدائی


ہیلو دوستو میرا نام رانی ہے اور میں مکیش کی 29 سالہ بیوی ہوں. آج میں اپنے شوہر مکیش کے کہنے پر آپ سب سے اپنا ایک ایسا راز اور سیکس کا تجربہ شئیر کرنے جا رہی ہوں جس کو میں جب بھی سوچتی ہوں تو میری پھدی گیلی ہونے لگتی ہے اور میں سوچتی ہوں کاش ایسا پھر میرے ساتھ ہو جائے.
یہ ایک سال پہلے کی بات ہے کہ مجھے اپنی کزن منگلا کی شادی کا کراچی سے کارڈ آیا ہوا تھا اور اس نے لازمی آنے کا بولا تھا مکیش کام کی وجہ سے میرے ساتھ نہیں جا سکا تو اس نے مجھے اکیلی کو جانے کو بولا اور چونکہ میری کزن اصرار کر رہی تھی تو میں نے بھی سوچ لیا کہ میں کراچی شادی میں شرکت کے لئے ضرور جاؤں گی۔۔۔میں نے کراچی سفر کی تیاری مکمل کرلی میں نے میں شرارت کر بیٹھا بڑی حویلی کی بہو اور بھیا مت چھیڑیں ناول پی ڈی ایف میں خریدے تاکہ سفر میں پڑھ سکوں ان دنوں نواب زادہ کا ناول بھائی یہ کیا ھے اپنے پہلے تین سیزن مکمل کر چکا تھا۔۔۔۔۔۔۔اس ناول سے میری بہت محبت تھی کیونکہ اسمیں وہ سب کچھ ھے جو میں پڑھنا چاہتی تھی۔۔۔۔۔ویسے ناول پڑھنے سے مجھے جنون کی حد تک لگاؤ ھے۔۔۔۔۔بھائی یہ کیا ھے ناول نواب زادہ کے پیڈ گروپ میں چل رہا ھے آپ چاہیں تو پڑھ سکتے ہیں
مکیش نے راولپنڈی صدر سے میرے لیے ایک ٹرین کا ٹکٹ لے لیا اور کیبن بک کروا دیا اور میں کراچی کے لیے روانہ ہو گئ. میرے ساتھ کیبن میں ایک میاں بیوی تھے جنکی عمر چالیس سے پینتالیس سال کے قریب تھی.
رسمی گفتگو کے بات اس عورت نے بتایا کہ اسکا نام مہرو نساء ہے اور وہ اور اسکا شوہر بھی راولپنڈی سےکراچی جا رہے ہیں.
میں نےمہرو نساء کو بتایا کہ میرا نام رانی شرماھے اور میں ہندو دھرم سے ھوں اور میں بھی شادی شدہ عورت ہوں اور سکول ٹیچر ہوں اور راولپنڈی میں ہی رہتی ہوں.
مہرو نساء بظاہر اچھی عورت لگ رہی تھی اور کافی باتیں کر رہی تھی جس سے میرا بھی وقت پاس ہو رہا تھا اس نے اپنا تعارف کروایا کہ وہ بھی راولپنڈی کی رہنے والی ہے مگر اسکی شادی کراچی ہوئی ہے مہرو نے بتایا کہ اس کے دو بچے ہیں اس کا شوہر شاھد بینک میں منیجر تھا اور 40 سال کے قریب اسکی عمر ہو گئی.
خیر وقت گزر رہا تھا اور رات ہوگئی اور ہم سب نے کھانا کھایا تو مہرو کا شوہر شاھد اوپر برتھ پر سونے چلا گیا اور مہرو اور میں باتیں کرنے لگی.
کچھ دیر کے بعد میں نے نوٹ کیا مہرو مجھے تھوڑا عجیب نظروں سے دیکھ رہی ہے اور میرے جسم کو گھور رہی ہے. گرمیوں کے دن تھے اور ہمارے کیبن میں اے سی چل رہا تھا. مہرو ایک درمیانے قد کی عورت تھی اور اسکا جسم بھرا بھرا سا تھا اور رنگ کی سانولی تھی. کچھ دیر کے بعد ہم نے لائیٹ بند کر دی تاکہ اس کا شوہر سو سکے کی نیند خراب نہ ہو جائے اور ہم باتیں کرنے لگے.
باتیں کرتے کرتے مہرو مجھے عجیب نظروں سے دیکھ رہی تھی اور پھر بولی رانی تیرا شوہر بڑا قسمت والا ہے جسکو تیرے جیسی سیکسی بیوی ملی ہے ایک عورت کے منہ سے اپنی ایسی تعریف سن کر میں ہنس پڑی اور بولی شکریہ باجی اور مہرو نے بھی مسکرا دیا. اور میں آنکھیں بند کر کہ بیٹھ گئ کیوں کہ میں تھوڑا سونا چاہتی تھی.
کچھ دیر کے بعد میں نے محسوس کیا مہرو باجی نے میرے پاؤں پر اپنا پاؤں ٹچ کیا ہے اور اپنے پاؤں کو میرے پاؤں پر رگڑ رہی ہے مجھے تھوڑا عجیب سا لگا تو میں نے اپنا پاؤں پیچھے ہٹا دیا. لیکن کچھ دیر کے بعد اس نے میرے پاؤں پر اپنا پاؤں پھر سے رگڑنا شروع کر دیا اور پھر میں نے محسوس کیا اسنے اپنا پاؤں میری شلوار کے پائنچہ سے اندر ڈال کر رگڑ رہی ہے.
جی میں آتا ہے کریں قید سبھی رنگوں کو
ایک ہنستی ہوئی تصویر بنا لیں تیری
میں نے دھیرے سے مہرو مہرونساء کو کہا پلیز نہ کریں تو وہ بولی کیوں رانی جی تجھے اچھا نہیں لگ رہا ھے میں نے کہا یہ تھوڑا عجیب ھے مہرو آٹھ کر میرے ساتھ آکر بیٹھ کر دھیرے سے بولی رانی تم بہت پیاری ہو اور میں تمہیں پیار کرنا چاہتی ہوں اور یہ کہہ کر اس نے میرا ہاتھ پکڑ لیا اور مجھے گلے سے لگا لیا. میں نے کہا یار مہرو پاگل ہو؟ مجھے یہ سب تھوڑا عجیب لگ رہا تھا مگر اس نے مجھے نہ چھوڑا اور میرے ہونٹوں پر اس نے کس کر دی. میرے ہونٹوں کو پہلی بار کسی عورت نے چوما تھا اور مجھے تھوڑا عجیب لیکن مزا آنے لگا تھا.میں نے لیزبئین مووی دیکھی تھی پر خود پریکٹیکل کبھی نہیں کیا تھا۔۔۔
میں نے کہا مہرو تمہارا شوہر جاگ جائے گا پلیز ایسا نہ کرو لیکن مہرو بولی میرا شوہر نیند کی دوائی لیتا ہے نہیں اٹھے گا. اب مہرو نے اپنا ہاتھ میری ٹانگوں پر پھیرنا شروع کر دیا اور بولی رانی شرم کیسی ہے جو تمہارے پاس ہے وہی میرے پاس ہے. میں ڈر کے کانپنے لگی کیوں کہ مہرو نساء عجیب حرکتیں کر رہی تھی میرے جسم کو سونگھ رہی تھی اور میری ٹانگوں اور کمر پر مستی سے ہاتھ پھیر رہی تھی.
اب مہرو نے میرے ہونٹوں کو باقاعدہ کس کیا اور چوسنے لگی میں نے کچھ مزاحمت کے بعد ہار مان لی اور وہ مجھ پر حاوی ہو گئی مہرونساء میرے ہونٹوں کو چوس رہی تھی اور ساتھ میں میرے ممے دبا رہی تھی. میں پوری طرح گرم ہو چکی تھی. اب مہرو نساء نے کیبن کے دروازے کا لاک چیک کیا اور کچھ دیر پہلے ٹی ٹی ٹکٹ چیک کر کہ جا چکا تھا لہذا اب کسی نے آنا نہیں تھا.
مہرو دوبارہ میرے پاس آگئ کیبن میں مکمل اندھیرا تھا اس نے اپنی اور میری چادر اتار کر سائیڈ پر رکھ دی اب ہم دونوں بس شلوار قمیض میں تھیں مہرونساء نے دوبارہ سے میرے ہونٹوں کو چوسنا شروع کر دیا اور ساتھ ساتھ وہ میرے ممے دبانے لگی تو میرا ہاتھ بھی خود ہی مہرونساء کی چھاتیوں پر چلا گیا اور میں اس کے اور وہ میرے ممے دبانے لگی.
مہرو نساء پاگلوں کی طرح میرے ہونٹوں کو چوس رہی تھی. اب اس نے میری شلوار اتار دی اور مجھے بولی رانی میری شلوار اتارو اور میں نے اس کی شلوار اتار دی. اب مہرو نساء نے میری قمیض بھی اتار دی اور پھر میں نے مہرو نساء کی قمیض اتار دی. اور میں بس برا میں تھیں مہرو نے میرا کالا رنگ کا برا کی ہک کھول کر اتار دیا اور اپنا برا بھی اتار دیا. اب میں اور مہرو نساء بلکل ننگی تھیں.
مہرو اور میں ایک دوسرے کے قریب آئیں اور ہم نے اپنی چھاتیوں کو آپس میں جوڑنے لگے میرے اور مہرو دونوں کے مموں کے نپلز تنے ہوئے تھے. اس نے میرے ممے چوسنا شروع کر دیے اور میں چلتی ٹرین میں سسکیاں لینے لگی اہ آف کیا مست طریقے سے مہرو نساء میرے ممے چوس رہی تھی. یہ میرا عورت کے ساتھ پہلا سیکس کا تجربہ تھا.ٹرین کا انجن پوں پوں کرتا ھوا جا رہا تھا۔۔۔
اب مہرو نے مجھے سیٹ پر ٹانگیں کھول کر بیٹھنے کا کہا اور مہرو نیچے بیٹھ کر میری پھدی چاٹنے لگی. میری پھدی پر کافی بال تھے مہرو بولی رانی مجھے پھدی پر بال پسند ہیں تو میں نے کہا میرے شوہر مکیش کو پھدی پر بال پسند ہیں تو مہرو بولی میرے شوہر شاھد کو بھی بالوں سے بھری چوت پسند ہے. میں مزے سے پاگل ہو رہی تھی اور مہرو نساء میری چوت کو چوس رہی تھی کچھ منٹ کے بعد میری پھدی نے مہرو نساء کے منہ میں پانی چھوڑ دیا اور اس نے میری چوت کا پانی صاف کردیا اور چوت چاٹ کر صاف کر دی.
اب مہرونساء سیٹ پر آکر بیٹھ گئ اور بولی رانی تم میرے ممے چوسو اور میں نے مہرو کے36 سائز مموں کو چوسنا شروع کر دیا.وہ اونچی آواز میں سسکیاں لینے لگی. اب مہرو نساء نے اپنی ٹانگوں کو کھول دیا اور اپنی پھدی چاٹنے کا بولا میرا پہلا تجربہ تھا اور پھر میں نے مہرو کی بالوں سے پاک پھدی پر ہونٹ رکھ دئے مہرو نے میرا سر اپنی پھدی میں دبایا اور میں زبان اسکی پھدی کے سوراخ پر مارنے لگی. مہرو کی پھدی کا سوراخ کافی بڑا اور کھلا ہوا تھا جو اس وقت مکمل گیلا تھا. میں زور زور سے مہرو کی پھدی چاٹ رہی تھی اور اس کی پھدی سے پیشاب کی مہک آرہی تھی جو مجھے اب اچھی لگ رہی تھی. اب مجھے مہرو کی پھدی چاٹنے میں بہت مزا آرہا تھا. کچھ دیر کے بعد مہرو کی چوت نے ڈھیر سارا پانی میرے منہ میں چھوڑ دیا میں تھوکنا چاہتی تھی مگر مہرو نساء وہ بولی پی جاؤ.
کچھ دیر میں اور مہرو نساء ایسے ہی ننگی بیٹھی رہیں. اور کچھ دیر کے بعد مہرو نساء نے مجھے پھر سے ہونٹوں پر کس کیا اور بولی رانی جی کیا دل کر رہا ہے تو میں نے کہا ااااہ۔۔۔۔۔مہرو جی کاش کوئی لن میری پھدی کو ٹھنڈا کر دے تو مہرو بولی تیری پھدی تیار ہے تو لن تجھے میں اپنے شوہر عثمان سے دلوا دیتی ہوں ھوں۔۔۔۔۔میں بولی نہیں وہ مسلم ھے میں ہندو ھوں یہ پاپ ھے ۔۔۔۔۔تو وہ مسکراتے ھوئے بولی پاپ ختم ھو جائے گا جب ایک ہندو چھوری پر ایک جوان سانڈ مسلم چڑھے گا۔۔۔۔
یہ کہہ کر مہرونساء نے میری پھدی میں اپنی انگلی ڈال دی اور میرے ہونٹوں پر زبان پھیرنے لگی. مہرو نے پوچھا کیوں رانی بول چدے گی میرے شوہر کے لن سے؟ میں بہت گرم ہو چکی تھی اور میں نے کہا ہاں چدوا لوں گی مہرو نے اپنے شوہر کو اٹھایا اور کہا جی شاھد جی ذرا نیچے آجائیے تھارے بھاگ جاگ گئے ہیں اور مہرو کا شوہر شاھد آنکھیں ملتا ہوا نیچے اتر آیا اور مجھے اور مہرو کو ننگی دیکھ کر مسکرانے لگا.
وہ مہرو سے بولا شکریہ میری بیوی تم نے آج پھر مجھے ایک نئی چوت کا تحفہ دیا ہے. مہرو نے شاھد کی پینٹ شرٹ اتارنے لگی اور اس کو فل ننگا کر دیا شاھد مجھے ننگی دیکھ کر اپنا لن ہلانے لگا اور میرے پاس آکر بولا چدوائے گی تم اپنی پھدی مجھ سے۔۔۔
میں نے کہا ہاں تو شاھد نے لن میرے منہ کے قریب کیا اور میں نے اس کے لن کو منہ میں لے لیا اور چوسنے لگی. میں زور زور سے لن چوس رہی تھی اور مہرو بولی تیرے شوہر کو پتہ نہیں کہ اسکی بیوی ٹرین میں کسی پرائے مرد کا لن چوس رہی ہے. میں فل گرمی سے شاھدکا لن چوس رہی تھی اس کا لن سات انچ کا تھا لیکن موٹا بہت تھا مہرو اب شاھد کے لن کے ٹٹوں کو ہلا رہی تھی اور میں لن چوس رہی تھی۔۔۔۔۔شاھد بولا تم نے کیسے دینی ھے رانی جی تو میں بولی ۔۔۔۔۔مجھے گھوڑی بننا بہت پسند ھے۔۔۔۔وہ بولا اس سے تو پھر پورا جائے گا تمہاری چوت میں۔۔۔۔میں شرماتے ھوئے بولی یہی تو میں چاہتی ھوں۔۔۔۔وہ دونوں میری بات سن کر مسکرانے لگے۔۔۔۔
اب شاھد نے مجھے سیٹ پر گھوڑی بنا دیا اور دونوں میاں بیوی مہرو اور شاھد میری گرم چوت کے سوراخ کو باری باری چاٹنے لگے. میں مزے سے پاگل ہو رہی تھی. کہ اب میں نے شاھد کا سخت موٹا لن پھدی کے سوراخ پر محسوس کیا اور اس نے میری کمر پکڑ کر زور دار گھسا مارا اور مہرو کے شوہر شاھد کا لن میری پھدی میں گھس گیا اب اس نے دو تین زور سے گھسے مارے اور لن پورا میری پھدی میں اندر ڈال دیا.مزے سے میری چیخ نکلی ااااااہ۔ااااااہ۔ااااااہ۔ااااااہ۔ااااااہ۔س۔۔۔۔۔۔س۔۔ ۔۔۔۔ااااہ۔۔۔۔۔میری ہندو چوت نے اس کا لنڈ قبول کرلیا۔۔۔۔
شاھد میرے چوتڑ پر تھپڑ مارنے لگا اور مجھے درد کے ساتھ مزا ارہا تھا. اب شاھد نے میری پھدی چودنا شروع کر دی اور زور زور سے میری پھدی چودنے لگا. مجھے اس مسلم سے پھدی چدوا کر بہت مزا ارہا تھا ااااہ۔۔۔۔۔۔۔ااااااہ۔ااااااہ۔ااااااہ۔ااااااہ۔اااااا ہ۔ااااااہ۔۔۔۔۔۔شاھد۔۔۔۔۔ زور زور سے میری چوت چود رہا تھا اور جبکہ مہرو نساء میرے ممے دباتے پوچھ رہی تھی رانی جی مزا آرہا ہے نا؟ میں نے کہا بہت مزا آرہا ہے شاھد میرے چوتر پر زور دار تھپڑ مارتے ہوئے میری پھدی چود رہا تھا. اچانک مجھے محسوس ہوا کہ شاھد کے لن منی کا فوارہ نکلا ہے اور ساتھ ہی میری پھدی نے پانی چھوڑ دیا شاھد کی منی کو میں اپنی بچہ دانی میں محسوس کر رہی تھی اس نے منی کا آخری قطرہ نکالنے تک لن میری پھدی میں رکھی رکھا اور پھر لن نکال کر میرے منہ میں ڈال دیا اور میں نے اس کے لن کو چوس چوس کر صاف کر دیا.​
اب مہرو میری پھدی کو کر صاف کر رہی تھی اور مجھے پوچھا کیسا لگا تو میں نے مہرو سے کہا میری زندگی کی یادگار چدائی ہے. اس رات کراچی تک سفر کے دوران شاھد نے میری 4 بار پھدی ماری اور صبح 9 بجے ہم کراچی اسٹیشن پر تھے. ہم نے ایک دوسرے کو الوداع کیا ایک دوسرے سے فون نمبر لئیے اور سٹیشن سے باہر آگئے اور میری کزن منگلا مجھے اسٹیشن لینے آئی ہوئی تھی میں اپنی کزن کے ہمراہ اسکے گھر چلی آئی اور آکر میں نے غسل کیا شاھد کی منی میری پھدی کے سوراخ کے ارد گرد چپکی ہوئی تھی. یہ میری زندگی کا خوشگوار ترین سفر تھا جسکو میں کبھی نہیں بھول سکوں گی.اسکے گھسے اور ٹرین کی پاں پاں میرے کانوں میں گونج رہی تھیں۔۔۔۔۔میں سوچنے لگی جیسے میں شرارت کر بیٹھا میں پوجا پارک میں چد گئی تھی آج میرے ساتھ بھی ویسا ہی ھوا تھا
فرینڈز کیسی لگی میری چدائی کی کہانی کمنٹس میں بتائے گا
.​

ایک تبصرہ شائع کریں for "ٹرین میں چدائی"