کچھ ماہ پہلے کی بات ہے کہ مجھے کمرشل مارکیٹ اپنے درزی شوکت کو اپنے کپڑے سلنے دینے جانا تھا لہذا میں سکول سے چھٹی کے فورا بعد ہی کمرشل مارکیٹ پہنچ گئی.
شوکت درزی کی دکان پر جب پہنچی تو دکان پر تالا پڑا ہوا تھا اور سخت گرمی تھی دوپہر کے 2 بج رہے تھے میں نے شوکت کے موبائل نمبر پر کال کی اور اسکو بنایا کہ میں یاسر کی بیوی نورالعین بات کر رہی ہوں مجھے تمہیں کپڑے دینے ہیں لہذا دکان پر جلدی آجاؤ.شوکت بولا باجی آپ کپڑے ساتھ والی دکان پر میرا نام بتا کر سے جائیں میں آکر لے لوں گا تو میں نے کہا شوکت میں نے اپنا سائز بھی دینا ہے پچھلی بار بھی کپڑے تم نے خراب بنا دیے تھے.شوکت بولا ٹھیک ہے میں آتا ہوں.
تقریباً 15 منٹ کے بعد شوکت آگیا اور مجھے کہا باجی معذرت میں ذرا کھانا کھانے گھر گیا تھا. شوکت نے دکان کا دروازہ کھولا اور میں شوکت کے ساتھ اندر داخل ہوگئی.
شوکت نے کپڑے دیکھے اور مجھے کہا کہ چلیں آپکا ناپ لیتا ہوں اور مجھے دکان کے پیچھے بنے ایک سائیڈ پر بنے کیبن میں لے کر چلا گیا اور مجھے چادر اتارنے کو بولا اور مجھے کھڑا کر کہ میری قمیض کا باپ لینے لگا. شوکت ناپ لیتے میرے جسم کو بہت غور سے دیکھ رہا تھا اور ناپ لیتے لیتے شوکت میرے جسم کو ہلکا ہلکا سا دبا رہا تھا جو مجھے بھی اچھا لگ رہا تھا. میری نظر شوکت کی شلوار ہر تھی کیونکہ شوکت کا لن تنا ہوا تھا.
اب شوکت نے میری شلوار کا ناپ لینا شروع کر دیا اور میری شلوار کا ناپ لیتے میری رانوں پر شہوت بھرے انداز سے ہاتھ پھیرتے ہوئے باپ لینے لگا.
میں نے کہا کیوں کیا ہوا شوکت کبھی عورت نہیں دیکھی جو رال ٹپک رہی ہے مجھے دیکھ کر؟
شوکت :پتہ نہیں آپکو دیکھ کر دل اوپر نیچے ہو گیا ہے
یہ کہتے ہوئے شوکت نے میری ہپ کو ہلکا سا دبایا
میں مسکرا دی اور شوکت نے مجھے کہا اگر تمہیں اچھا لگا ہے تو مجھے اپنی چوت چودنے دو
میں نے کہا کیوں میں اپنی چوت تم سے کیوں چدوانی ہے؟ تم بس اوپر اوپر سے ناپ لیتے مزا لو جو تمہارا کام ہے
لیکن میں گرم ہو چکی تھی اور میری چوت میں سے پانی نکل رہا تھا
شوکت نے دروازہ کو چابی سے لاک کیا اور شٹر نیچے کر دیا اور واپس دکان کے اندر آکر مجھے پکڑ لیا اور بولا میں اپنی بیوی شبانہ کی پھدی چودنے لگا تھا تیرا فون آگیا اور بنا اسکی پھدی مارے واپس آگیا اب تیری چوت میں اپنے لن کی گرمی نکالوں گا جیسے تیری ساس نسرین کی پھدی میں اپنی گرمی کبھی کبھی نکالتا ہوں یہ کہتے ہوئے شوکت نے میری رانوں اور میری ہپ پر ہاتھ پھیرنا شروع کر دیا.
میں نے شوکت سے کہا سچ میں تم میری ساس کی چوت مارتے ہو؟ شوکت بولا ہاں ابھی کل صبح تمہارے آور تمہارے شوہر کے کام پر جاتے ہی تمہارے گھر گیا تھا اور دن 12 بجے کی مجھ سے تیری ساس پھدی چدواتی رہی ہے اور آج نورالعین تیری چوت پر اپنے لن سے مہر لگا دوں گا آج رات اپنے شوہر یاسر کو اپنی چدی ہوئی پھدی پیش کرنا.
یہ کہتے ہوئے شوکت نے مجھے اپنی طرف کھینچ لیا اور میرے ہونٹ چوسنے لگا اور میں ساتھ دینے لگی میں شوکت کی باتوں سے بہت گرم ہو چکی تھی اور سوچا جب میری ساس اب تک باہر پھدی چدواتی ہے تو میں تو جوان ہوں میری پھدی کے بھی بہت عاشق ہیں اور شوکت سے چدوانے میں کوئی حرج نہیں ہے گھر کا درزی ہے.
شوکت میرے ہونٹ چوستے ہوئے میری پھدی شلوار کے اوپر سے سہلا رہا تھا اور میں نے شوکت کے لن کو اسکی شلوار کے اوپر سے پکڑ لیا اور سہلانے لگی. شوکت نے فوراً اپنی شلوار اتار دی اور شوکت کا 8 انچ کا ٹائٹ لوڑا میرے سامنے تھا اور میں نے شوکت کو کہا تیرا لن میرے شوہر یاسر کے لن سے بڑا اور موٹا ہے. شوکت بولا تیری پھدی کو سہی اندر تک چودے گا.
شوکت نے مجھے ننگا کرنا شروع کر دیا اور میری قمیض اتار دی اور پھر میری شلوار اتار دی میری بالوں سے بھری ہوئی چوت پر شوکت ہاتھ پھیرنے لگا اور بولا کتنے ماہ سے پھدی کے بال نہیں صاف کیے تو میں نے کہا 4 ماہ ہو گئے ہیں یاسر کو بالوں والی چوت پسند ہے. پھر شوکت نے میرا برا اتار دیا اور اپنی بھی قمیض اتار کر فل ننگا ہو کر میرے ممے چوسنے لگا. شوکت میرے مموں کے نپلز چوس رہا تھا اور ساتھ ساتھ میری پھدی پر ہاتھ پھیر رہا تھا.
شوکت نے مجھے کہا نورالعین لن چوسنا ہے تیری ساس تو لن چوسنے کی بڑی شوقین ہے تیرا کیا دل ہے؟
میں نے شوکت کے لن کو ہاتھ میں پکڑ لیا اور بولی ایسا لن چوسو گی میری ساس کو بھول جائے گا
میں نے شوکت کے لن کو منہ میں لے کر لن کو زور زور سے چوسنا شروع کر دیا 5 منٹ لن چوسنے کے بعد شوکت کنٹرول نہ کر سکا اور شوکت کے لن سے منی کی دھاریں میرے منہ میں نکلنے لگی اور میں شوکت کی منی چوس کر نگل گی.
اب شوکت کو میں نے کرسی پر بیٹھ کر کہا چل میری پھدی چاٹ اور اپنی ٹانگوں کو کرسی پر بیٹھ کر کھول دیا شوکت نے میری بالوں والی پھدی کے سوراخ پر زبان پھیرنا شروع کر دی اور میری پھدی سے پانی نکلنے لگا اور شوکت چاٹ رہا تھا.
شوکت میری پھدی چاٹ رہا تھا اور میں فل مستی میں پھدی چٹوا رہی تھی کہ یاسر کی فون کال آگی اور پوچھا کہاں ہو؟ میں نے کہا بازار ہوں کچھ دیر کے بعد آتی ہوں اور ساتھ شوکت کو اشارہ کیا کہ تم میری پھدی چاٹنا جاری رکھو شوکت میری پھدی کو مزے لے لے کر چاٹ رہا تھا کچھ دیر کے بعد میری چوت نے شوکت کے منہ میں پانی چھوڑ دیا اور شوکت نے میری پھدی کو چاٹ کر صاف کیا اور مجھے کہا اب جلدی سے چوت مروا لو
شوکت نے مجھے کاؤنٹر پکڑ کر جھکنے کا کہا اور پیچھے سے آکر میری کمر پکڑ لی اور میری پھدی کے سوراخ پر لن رکھ کر زور سے گھسا مارا اور لن میری چوت میں گھس گیا شوکت نے زور زور سے چار پانچ جھٹکے مارے تو لن پورا میری پھدی میں ڈال کر مجھے چودنا شروع کر دیا اور وحشیوں کی طرح میری چوت چودنے لگا میں نے اپنی چوت اپنا آپ شوکت کے حوالے کر چکی تھی جیسے مرضی میری چوت چودے چاہے پھاڑ سے میری چوت میں اپنی جگہ پر کھڑی تھی اور شوکت مسلسل میری چوت پر جھٹکے مارے جا رہا تھا. کچھ دیر کے بعد شوکت نے مجھے کرسی پر گھوڑی بنا دیا اور مجھے گھوڑی بناتے ہی پوری طاقت سے لن میری پھدی میں ڈال کر چودنا شروع کر دیا.
شوکت زور زور سے وحشیوں کی طرح میری چدائی کر رہا تھا اور بولا آج تیری چوت پھاڑ کر بھیجوں گا آہ میں بولی اف شوکت پھاڑ دو میری پھدی بہت گرم ہے. شوکت اب میری پھدی پر تیز تیز جھٹکے مارنے لگا میری چوت تین بار فارغ ہو چکی تھی اور مجھے اندازہ ہو چکا تھا کہ شوکت فارغ ہونے والا ہے. کچھ سیکنڈ کے بعد شوکت کے لن سے منی کی سیلاب میری چوت میں نکلنے لگا اور میں نے پھدی کو ٹائٹ کر لیا اور شوکت کے لن کو اپنی پھدی سے جکڑ لیا. شوکت نے اپنی لن میری چوت میں تب تک رکھا جب تک اسکی منی کا آخری قطرہ میری چوت میں نکل نہ گیا.
میں اپنے درزی شوکت سے چد چکی تھی شوکت نے لن نکالتے ہی میری ہپ پر تھوکا اور بولا آٹھ گشتی کپڑے پہن اور جا کپڑے سلائی کرنے کے بعد فون کروں گا آجانا لینے اور شوکت کپڑے پہننے لگا.
میں نے اپنی ہپ پر ہاتھ سے شوکت کا تھوک صاف کیا اور پوچھا کہ میری چوت مارنے کے بعد میری ہپ پر تھوکا کیوں ہے تو شوکت بولا اس لیے کہ گشتی تیری چوت چد گی ہے اب یاد رکھنا میرے لن کو اور اس تھوک کو بھی، اور میں نے شوکت کا انگلیوں پر لگا تھوک چاٹ لیا اور کپڑے پہن کر جب باہر نکلی تو ساتھ دکانوں والے مجھے غور سے دیکھ رہے تھے اور شوکت فخریہ مسکرا رہا تھا جیسے سب کو بتا رہا ہو کہ میں اسکے لن سے چدوا کر نکلی ہوں.
اس کے بعد جب کبھی شوکت کا دل ہوتا ہے تو مجھے فون کرتا ہے اور میں اس سے پھدی چدوانے چلی جاتی ہوں.
End
ایک تبصرہ شائع کریں for "میرا درزی "