Skip to content Skip to sidebar Skip to footer

پیاسی بیوی



 میں اپنے شوہر طاہر کے ساتھ شہر کے ایک مضافاتی علاقے کی سوسائٹی میں رہتی تھی ہمارا دو کمروں کا فلیٹ تھا طاہر ایک پرائیویٹ کمپنی میں ملازم تھے اور فل ٹائم جاب کرتے تھے میرے سسرال میں نند اور ساس کا جھگڑا نہ تھا ہم دونوں اکیلے ہی رہتے میں گھر میں اکیلی ہوتی تھی سارا دن بہت بور ہوتی رہتی پھر آہستہ آہستہ میں نے اپنی مصروفیات نکالنا شروع کر دیں کیبل پر فلمیں اور ڈرامے دیکھتی رہتی لیکن چند دنوں میں اس سے بھی بور ہو گئی پھر میں نے نیٹ یوز کرنا شروع کر دیا سارا سارا دن سرچنگ کرتی رہتی اور نئی نئی سائٹ پر جاتی رہتی ایسے ہی ایک دن سرچنگ کے دوران ایک پورن سائٹ کھل گئی اس کو دیکھ کر میں دنگ رہ گئی کس طرح مرد اور عورت جوانی کا کھیل کھیل رہے تھے وہ مجھے بہت اچھا لگا اور پھر میں نے اس طرح کی پورن ویڈیوز دیکھنا شروع کردیا رہتی عورت اور مرد جوانی کا کھیل کھیلتے نت نئی کہانیوں کے ساتھ
عورت کا عورت کے ساتھ سیکس، عورت کا کسی بچے کے ساتھ سیکس، شوہر کا سالی کے ساتھ سیکس، عورت کا پڑوسی کے ساتھ سیکس اور عورت کا اپنے شوہر کے دوست کے ساتھ سیکس کرنا مجھے ان سب میں شوہر کے دوست کے ساتھ سیکس کرنا زیادہ اچھا لگا اور میں نے اسی طرح کی ویڈیوز دیکھنا شروع کردیں جس میں کوئی عورت اپنے شوہر کے دوست کے ساتھ سیکس کرتی ہے روزانہ اس طرح کی کئی فلمیں دیکھتی اس طرح کی کی فلمیں دیکھ دیکھ کے میرے جسم میں آگ لگ جاتی اس طرح کی فلمیں دیکھتے دیکھتے میں اپنی چوت کو بھی سہلاتی رہتی پھر میں نے اس میں انگلی ڈال کے مزہ لینا شروع کر دیا ایسی ہی ایک دفعہ جب میں اپنی چوت میں فنگرنگ کر رہی تھی تو میرے ذہن میں یہ خیال آیا کہ اگر میں اپنے شوہر کے دوست آکاش سے چد جاؤ یہ سوچتے ہی میرے اندر ایک گرمی سی بھر گئی اور میں نے بے اختیار اپنی چوت میں تیزی سے انگلی چلانا شروع کر دی میرا جسم اکڑنے لگا اور پھر ایک دم میری چوت نے گرم قطروں کی دھار مار دی یہ پہلا موقع تھا کہ میں اس طرح فارغ ہوئی۔ آکاش میرے شوہر کا دوست تھا جو کہ غیر شادی شدہ تھا وہ ہر ہفتہ اتوار ہمارے گھر ضرور آتا اور وہ لوگ گھنٹوں بیٹھ کر باتیں کرتے میں نے نوٹ کیا تھا کہ آکاش کن انکھیوں سے میرے جسم کے نشیب و فراز کا جائزہ لیتا رہتا ہے عورت مرد کی نظر کو اچھی طرح سمجھتی ہے۔ لیکن میں انجان بنی رہتی لیکن جب میں میں ایسی ننگی فلمیں دیکھ رہی ہوتی تو ہیرو کی جگہ پر آکاش اور ہیروئن کی جگہ پر اپنے آپ کو تصور کرتی کہ کس طرح آکاش میری مست جوانی سے کھیل رہا ہے اس کے لنڈ کو اپنی چوت میں محسوس کرتی اور اپنی چوت کو مسلتی پھر میں آن لائن ڈیلڈو بھی منگوالیا اور اس نقلی لنڈ کو آکاش کا لنڈ سمجھ کر اپنی چوت میں لے لیتی اور خود اپنی چدائی کرتی جب تک میں فارغ نہ ہو جاتی لیکن یہ سب کچھ خیالوں کی دنیا تھی جس میں اپنے شوہر کے دوست سے چوت مرواتی مجھ میں اتنی ہمت نہیں تھی کے میں ایسی حرکت کر پاتی لیکن پھر ایک دن ایسا ہوا
چھٹی کا دن تھا مجھ میں بہت گرمی چڑھی ہوئی تھی میں نے سوچا کہ آج خوب مستی کی جائے میرے شوہر طاہر نیٹ یوز کر رہے تھے میں واش روم میں گھس گئی اور اچھی طریقے سے اپنی جسم کی صفائی کی اور تمام غیر ضروری بال صاف کیے نہانے کے بعد اپنے جسم پر لوشن لگایا میرے بالوں سے پانی کے قطرے ٹپک رہے تھے میں نے اپنے جسم پر صرف ایک تولیہ لپیٹ لیا مجھے نہیں پتا تھا کہ آکاش بھی اس دوران گھر آچکا ہے اور طاہر اس کے لیے ناشتے کا سامان لینے باہر جا چکے ہیں میں اسی طرح سے تولیہ لپیٹے باہر نکلی اور بیڈروم کا پردہ ہٹا کے ڈرائنگ روم میں چلی آئی جہاں طاہر بیٹھے ہوئے تھے لیکن جب میں وہاں پہنچی تو چونک پڑی وہاں تو آکاش بیٹھا ہوا تھا مجھے اس طرح دیکھ کے وہ بھی چونک گیا میں فورا گھبرا کر واپس بیڈ روم میں آ گئی ہے میری سانسیں بے حال ہوچکی تھیں کہ اچانک میرے موبائل کی رنگ بجی میرا موبائل بھی ڈرائنگ روم میں ہی رکھا ہوا تھا میں نے آکاش سے کہا
پلیز میرا موبائل دیجیے آکاش موبائل دینے کے لیے اندر ہی چلا آیا کال میرے شوہر کی تھی تھی میں نے فورا اٹھا لیا تو انھوں نے کہا کہ میں ناشتے کا سامان لینے باہر آیا ہوا ہوں لیکن میری گاڑی پنکچر ہو گئی ہے مجھے تھوڑا ٹائم لگ جائے گا تم چائے وغیرہ کا انتظام کرو میں نے کہا جی اچھا
میں موبائل فون بند کر کے پلٹی تو آکاش وہیں کھڑا تھا بولا
بھابھی آج تو آپ غضب لگ رہی ہو
میں گھبرا گئی لیکن آکاش نے وقت ضائع نہ کیا اور مجھے اپنی بانہوں میں بھر کر میرے ہونٹوں پہ اپنے ہونٹ رکھ دئیے میرے رنگین خیالات آج حقیقت کا روپ دھار چکے تھے آکاش میرے جسم کے اوپر پر ٹوٹ پڑا تھا اور جگہ جگہ میرے جسم کو چومنا شروع کر دیا مجھے بہت اچھا لگ رہا تھا لیکن میں اس پر یہ ظاہر نہ کرنا چاہتی تھی اس لیے میں نے اس کو دھکے دے کر پیچھے ہٹانے کی کوشش کی
یہ کیا کر رہے ہیں آپ میں آپ کے دوست کی بیوی ہوں
لیکن آکاش مست ہو کے میری جوانی سے مزے لے رہا تھا اس نے تولیا کی گرہ کھولی اور تولیا ایک طرف اچھال دیا اب میں اس کے سامنے مکمل ننگی کھڑی تھی آکاش مجھے بیڈ پر لے آیا میں مزاحمت کر رہی تھی میں نہیں چاہتی تھی کہ اس کو یہ پتا چلے کہ میں اس کے ساتھ راضی ہوں
آپ کیا کر رہے ہیں دیکھیں میں آپ کے دوست کی امانت ہوں طاہر بھی آتے ہی ہوں گے خدا کے لئے مجھے چھوڑ دیجیے
آکاش بولا
 کہ طاہر کو آنے میں دیر لگے گی اور میں اس موقع کو ضائع نہیں کرسکتا
اس دوران آکاش سے اپنی ٹی شرٹ اتار دی اور اپنی پینٹ کی زپ کھول دی اور اپنا لنڈ باہر نکال لیا میں نہیں نہیں کر رہی تھی وہ میرے اوپر چڑھ گیا اور میرے جسم کو چومنا شروع کر دیا کیا میں نے ہلکی پھلکی مزاحمت جاری رکھی حالانکہ میں تو خود ہی چاہتی تھی وہ مجھے چود دے وقت بہت کم تھا طاہر کسی وقت بھی آ سکتے تھے مجھے اس بات کا اندازہ تھا اور آکاش کو بھی تھا اس لیے اس نے وقت بالکل ضائع نہ کیا اور چند ہی لمحوں میں اس کا لنڈ میری چوت پر تھا میں کمزور مزاحمت کرتی رہی اگر میں مزاحمت بھی کرتی تو اس کے تنے میں لنڈ کے سامنے میری نازک چوت کیا کر لیتی چند ہی لمحوں میں اس کے لنڈ کی ٹوپی میری چوت میں آگئی اور ایک ہی جھٹکے میں اس کا پورا لنڈ میری چوت کو چیرتا ہو اندر گھس گیا میری چیخ نکل گئی اس کا لنڈ بہت موٹا تھا میری چوت برداشت نہ کر پائی اور پھٹ گئی خون کے چند قطرے چوت سے نکل کر بیڈ شیٹ میں جذب ہو کر بیڈ پر کھیلے جانے والے کھیل کی کہانی سنا رہے تھے میری سسکیاں کمرے میں گونجنے لگیں آکاش میرے ہونٹوں کے رس کو چوس رہا تھا۔ اس کا لنڈ میری چوت کی پھانکوں کو رگڑ رہا تھا اور چوت کی جڑ سے ٹکرارہا تھا اس کے ٹٹے میرے چوتڑوں سے ٹکرا رہے تھے میری لذت بھری سیکسی اہوں کی آوازیں کمرے میں گونج رہی تھیں اس دن اکاش نے میری مست گرم جوانی کو خوب لوٹا میں بھی اپنی چوت میں اس کے لنڈ سے مزے لیتی رہی لیکن میں اس کو ظاہر نہ کیا چودتے چودتے آکاش کا لنڈ مزید اکڑ چکا تھا وہ کراہنے لگا اور گرم قطروں کا فوارہ پھوٹ پڑا کافی دیر گرم قطرے میری چوت کو سیراب کرتے رہے ہم دونوں کی سانسیں بے حال ہو چکی تھی کتنے لمحوں تک ہم ایسے ہی پڑے رہے پھر ایک جھٹکے سے آکاش کھڑا ہوا اس نے اپنے لنڈ کو صاف کرکے پینٹ میں کیا اور زپ بند کر لی اورمیں نے بھی فورا تولیہ اٹھایا اور باتھ روم کی طرف بھاگ گئی چند منٹوں میں ہی طاہر بھی آگئے جب وہ وہ ڈرائنگ روم میں پہنچے اس وقت میں کچن کے اندر چائے بنا رہی تھی۔
طاہر ناشتے کا سامان کچن میں دے کو خود ڈرائنگ روم میں اپنے دوست اکاش کے پاس چلے گئے کچھ دیر بعد میں چائے لے کر ڈرائنگ روم میں آ گئی
بھابھی آپ بھی تو ہمارے ساتھ بیٹھ کے چائے پیجیئے آکاش بولا
نہیں نہیں میں بولی مجھے کچن میں کچھ کام ہے
اور وہاں سے اٹھ گئی ابھی چند لمحے پہلے ہی تو وہ میری مست جوانی کو ننگا کر کے چود رہا تھا میں اس کی نظروں کا سامنا کیسے کر سکتی تھی پھر کچھ دیر بعد آکاش چلا گیا۔
چند دن ہی گزرے ہوں گے کہ طاہر نے بتایا کہ مجھے کمپنی کے کام کے سلسلے میں حیدرآباد جانا ہے میں ہفتے کی شام کو جاؤں گا اور اتوار کی شام تک واپس آ جاؤں گا
اور میں کیسے رہوں گی آپ کی بغیر میں بولی
وہ بولے ایک ہی رات ہی کی تو بات ہے اور یہ کہہ کر میرے گالوں پر کس کر دیا
ہفتے کی شام کو طاہر حیدرآباد شہر چلے گئے انہوں نے کہا کہ میں نے کھانا آرڈر کر دیا ہے رات کو ڈیلیوری ہو جائے گی
اوکے میں بولی
طاہر کے جانے کے بعد میں کافی بوریت محسوس کر رہی تھی تنہائی مجھے کاٹے جا رہی تھی پھر نہ جانے کیا سوچ کے الماری سے نقلی لنڈ نکالا اور اپنے کپڑے اتار دیے اور لنڈ کو اپنی چوت پر پھیرنا شروع کر دیا مجھے مستی چڑھنے لگی اور میں پھر خیالوں کی دنیا میں کھو گئی نقلی لنڈ کو آکاش کا لنڈ سمجھ کر کی چوت کی پھانکوں میں چڑھا دیا میں خیالوں میں آکاش سے اپنی چوت مروا رہی تھی اس کے موٹے لنڈ کو اپنی چوت میں محسوس کر رہی تھی نہ جانے کتنی دیر میں اپنی چدائی کرتی رہی کہ بیل کی آواز آئی میں چونک سی گئی یہ کون آگیا کپڑے پہن کر میں دروازے پر پہنچی
جی کون
پھر دروازہ کھولا تو میں حیران ہو گئی سامنے آکاش کھڑا تھا وہ ہاتھ میں شاپر لئے ہوئے تھا کہنے لگا
فوڈ ڈیلیوری میم
بعد میں آکاش نے بتایا کہ طاہر ہی نے مجھے کہا تھا کہ میں فوڈ ڈیلیور کردوں میں نے کہا آپ چائے پیئں گے یا ٹھنڈا
آکاش بولا میں کھانا لایا ہوں ہم دونوں مل کے ہی کھائیں گے
پھر ہم نے کھانا کھایا کھانا کھانے کے بعد آکاش بولا
برف لے آؤ ڈرنک بھی ساتھ پیتے ہیں
میں فرج سے آئس کیوبز نکال کے لے آئی اور گلاسوں میں ڈالی آکاش نے کولڈرنک گلاس میں ڈالی چئیر کہہ کے اس نے گلاس اٹھایا اور ہم دونوں نے پینا شروع کیا وہ بہت کڑوا تھا
یہ کونسی کولڈرنک ہے
یہ وہسکی سے میری جان آکاش بولا
اس نے میرا ہاتھ پکڑ کر اپنے قریب کر لیا اور پھر ہم شراب پینے لگے تیرے مست شباب کے ساتھ شراب پینا ضروری ہے آکاش بولا
شراب نے اپنا اثر دکھانا شروع کر دیا ہم دونوں مست ہونے لگے
آکاش نے اپنے ہونٹ میرے ہونٹوں پر رکھ دیے اور چوسنا شروع کردیا میں نے بھی اپنی زبان اس کے منہ میں ڈال دی اسی دوران آکاش نے میرے کپڑے اتارنا شروع کردہے چند ہی لمحوں میں ننگا کردیا اور خود بھی وہ کپڑوں کی قید سے آزاد ہوگیا پھر میری کمر میں ہاتھ ڈال کے مجھے اٹھا کر بیڈ پر لے آیا
آج تیرا شوہر گھر پہ نہیں ہوگا اور اس بیڈ پر آج ساری رات میں تجھے چودوں گا
میں اونہہ کرکے رہ گئی
اس کے بعد آکاش نے کھل کر کھیلنا شروع کر دیا اس نے اپنے تنے ہوئے لنڈ کو میرے منہ میں گھسیڑ دیا اور مجھے منہ سے چودنا شروع کر دیا تھوڑی دیر اسی طرح وہ مجھے چودتا رہا پھر میں نے وقت ضائع نہ کیا اور اس کو دھکا دیکر بیڈ پر لٹا دیا اور اس پر لیٹ گئی 69 اسٹائل میں اور بولی
اپنا لنڈ ہی چسوائے گا کیا اپنے دوست کی بیوی کی چوت نہیں چاٹے گا
یہ کہہ کے اپنی چوت اس کے منہ پر رکھ دی آکاش نے میری چوت کو اپنے منہ میں بھر لیا اور چوسنے لگا ہم دونوں کی سسکیاں کمرے میں گونج رہی تھیں میری پوری چوت آکاش کے منہ میں بھری ہوئی تھی اور وہ میرا شہد چاٹ رہا تھا جبکہ آکاش کا لنڈ میرے منہ میں تھا اور میں اسے رگڑ رگڑ کے چوس رہی تھی دوسرے ہاتھ سے اس کے ٹٹے سہلا رہی تھی آکاش میری چوت کی پھانکوں سے لے کر میری گانڈ کی چنٹوں پر زبان پھیر رہا تھا جانے کب تک ہم ایک دوسرے کے شہد کو چاٹتے رہے جب میری برداشت سے باہر ہوگیا تو میں بول اٹھی
آکاش آجا چود دے اپنے دوست کی بیوی کو لوٹ لے اس کی جوانی کو
اور پھر آکاش میرے جسم ٹوٹ پڑا اور صحیح سے میری جوانی کو لوٹنے لگا یہ بات الگ ہے کہ آکاش کا لنڈ میرے شوہر طاہر سے زیادہ موٹا اور سخت تھا اور یہ احساس الگ بات ہے کہ میں اپنے ہی بیڈ پر اپنے شوہر کے دوست سے چد رہی تھی یہ سوچ کر میری چوت کئی بار پانی چھوڑ چکی تھی طاہر کا آنے کا کوئی چانس نہیں تھا یہ بات ہم دونوں جانتے تھے اس لیے ہم دونوں کھل کر جوانی کا کھیل کھیل رہے تھے آکاش مجھے ہر نئے طریقے سے چود رہا تھا آکاش نے جب ہر ہر طریقہ مجھ پہ آزما لیا تو پھر میں بھی اٹھ کھڑی ہوئی اور دھکا دے کر اس کو بیڈ پر گرا دیا اور اس کے اوپر چڑھ گئی اور اس کے لنڈ کو اپنے ہاتھوں میں لے کے اپنی چوت میں ڈال لیا اور پھر اپنے چوتڑوں کو گھما گھما کر اپنے اندر سمونے لگی نہ جانے کتنی رات بیت چکی تھی دو پیاسے جسم ایک دوسرے سے اپنی پیاس کو بجھا رہے تھے ایک نشے کی کیفیت تھی اس نشے میں آکر میں نے جو کیا اس پر مجھے اب بھی حیرت ہے میں نے آکاش کی لنڈ کو اپنے منہ میں لے لیا اور ایک ہاتھ سے ٹٹے سہلاتی جارہی تھی اور دوسرے ہاتھ سے اس کے لنڈ کو مسل مسل کو چوس رہی تھی آکاش لذت کی انتہا کو پہنچ چکا تھا پھر وہ غرانے لگا اور مجھے ہٹانے کی کوشش کرنے لگا مگر میں نے اس کو نہ چھوڑا اور جوش سے مزید اس کے لنڈ کو تیز تیز چوسنا شروع کر دیا اس کی سسکاریاں نکلنے لگیں
وہ کہہ رہا تھا اسے چھوڑ دے
آئی ایم کمنگ بےبی
مگر میں نے اس کو نہیں چھوڑا وہ کراہا اور پھر ایک دم میرے منہ میں گرم گرم منی کا فوارہ چھوٹ گیا وہ مچل رہا تھا لیکن میں اس کو نہیں چھوڑ رہی تھی اور مستقل اس کے لنڈ کو چوس رہی تھی جس میں سے اب تک گرم قطرے نکل رہے تھے میں اس کے لنڈ کو اس وقت تک چوستی رہی جب تک اس کے لنڈ سے آخری قطرہ تک نہ نکل گیا مرد اپنے لنڈ پر کتنا فخر کرتا ہے لیکن اس کے تنے لنڈ کی حیثیت عورت کے سامنے کچھ بھی نہیں اس کا تنا ہوا لنڈ میرے منہ میں اپنی ہار مان چکا تھا جب میں نے اس کے لنڈ کو منہ سے نکالا تو وہ ڈھیلا ہو کر ایک طرف ڈھلک گیا میں نے آکاش کی طرف قاتل نگاہوں سے دیکھا تو اس نے مجھے اپنی طرف کھینچ لیا اور میرے ہونٹوں کو چوم لیا۔
آئی لو یو بے بی
میں اس کے سینے پہ گر گئی پھر ہم سو گئے لیکن یہ رات اتنی چھوٹی بھی نہ تھی اس رات کو ہم نے کئی مرتبہ ایک دوسرے کے جسموں سے اپنی پیاس بجھائی صبح ہوتے ہی آکاش چلا گیا لیکن اس کے لنڈ سے نکلنے قطرے میں اپنے جسم میں محسوس کرتی رہی اب نجانے ایسا موقع کب ملے گا۔


ایک تبصرہ شائع کریں for "پیاسی بیوی "