میرا نام ارشد ۔ گوجرانوالہ کے نزدیک ایک گاؤں سے تعلق ہے۔ میں پڑھتا ہوں ۔ سوچا آج آپ کو اپنا ایک واقعہ سناؤں
پہلے اپنا مکمل تعارف کروادوں ۔ نام ارشد ہے۔ سمارٹ ہوں ۔ 30 سال عمر ہے۔ قد 6 فٹ اتنا خوبصورت نہیں ۔ ان کا سائز تقریبا 7.5 انچ ہے میرا ایک دوست ہے جس کا بھائی بیرون ملک رہتا ہے اپنے بیوی بچوں سمیت ۔ دوست کی شادی پر اس فیملی سے واقفیت بنی ۔ بہت اچھے لوگ تھے خاص طور پہ بھا بھی مال تھی ۔ قد تقریبا 5 فٹ 8 انچ جسم تھوڑا موٹا لیکن اتنا نہیں۔ لیکن بہت ہی زبر دست چیزتھی۔ سائز کا مجھے پتہ نہیں کیونکہ نا پا نہیں کبھی۔ اور اتنا تجربہ کار نہیں کہ دیکھ کر اندازہ لگالوں لیکن مال کا جسم تھا۔ کافی بڑے ممے گول گانڈ اور کمر بھی ناریل ۔ شادی پر کافی زیادہ کام میرے ذمے تھے اور ان کے بھی بہت سے کام مجھے کرنا پڑھتے تھے بھا بھی کافی ماڈرن تھی اس لئے اس کی شاپنگ میں بھی مجھے ہی ساتھ جانا ہوتا تھا اس لئے دوستی ہوگئی لیکن صرف باتوں کی حد تک کوئی غلط بات نہیں ہوئی لیکن میں پاگل
ضرور ہوتا رہا۔ خیر شادی ہوئی اور وہ لوگ واپس چلے گئے ۔ ایک دن تقریبا ایک ماہ بعد بھا بھی کی کال آئی میرے مو بائل پر میں بہت حیران ہوا کہ یہ یورپ کے نمبر سے کس کی کال آگئی کافی تنگ کرنے کے بعد اس نے بتایا کہ میں شانی ( اس کا نام لیکن اصلی نہیں ) ہوں ۔ اس کے بعد تو پھر اکثر ہی بات ہونے لگی لیکن کبھی کوئی سیکس کی بات نہیں ہوئی ۔ اسی طرح دو سال گزرگئے ۔ میرے دوست کی بیوی کو ہیپاٹائٹس تھا اور ہم نے ڈاکٹر کے پاس جانا تھار اوالپنڈی۔ ہمارا پروگرام فائنل ہواجانے کا تو بھا بھی بھی آئی ہوئی تھی تو وہ بولی میں بھی ساتھ جاؤں گی ۔ خیر میں ، میرا دوست اس کی بیوی اور شانی بھا بھی ہم راوالپنڈی چلے گئے وہاں جا کر دوائی لی تو بھا بھی بولی چلو آئے ہوئے ہیں مری میں کچھ ٹائم گزارتے ہیں۔ پھر پروگرام بنا اور ہم مری چلے گئے ۔ دن گزارا راتکو ہوٹل میں کمرے لئے ۔ دوست اور اس کی بیوی ایک کمرے میں اور ہم نے اپنے لئے علیحدہ کمرے لئے۔ رات کافی دیر بستر پر رہنے کے باوجود مجھے نیند نہیں آئی تو میں اٹھ کر باہر آ گیا۔ تھوڑی دیر ہوئی تھی باہر بیٹھے تو شانی بھی آگئی میں نے کہا آپ کہاں تو بولی تم کیا کر رہے ہو ہیں میں نے کہا نیند نہیں آئی اس لئے یہاں آکر بیٹھ گیا ۔ کہنے لگی نیند کیوں نہیں آئی۔ میں نے کہا بس ہے کوئی وجہ کہنے لگی بتاؤ۔ میں نے کہا وجہ ایسی ہے کہ آپ کہ نہیں بتائی جاسکتی ۔ کہنے لگی کیوں۔ میں نے کہا بس ایسے ہی آپ ناراض ہو سکتی ہو۔ کہنے لگی نہیں ناراض ہوتی تم بتاؤ۔ میں نے کہا شادی شدہ آدمی مری آیا ہو تو اس موسم میں رات کو کیلے نیند نہیں آتی۔ کہنے لگی اچھا ۔ تو یہ بات ہے۔ تو پھر کیسے نیند آئے گئی آج تم کو۔ میں نے کہا جب تھک جاؤں گا تو آہی جائے گی۔ کہنے لگی تو ایسا کرو
میرے پاس آجاؤ میں نے کہا کیوں مذاق کرتی ہیں آپ ۔ کہنے لگی کیوں۔ میں نے کہا میں ایک شادی شدہ مردہوں اور ایسا کیسے ہو سکتا ہےرات کہ سوتے ہوئے کچھ بھی ہو سکتا ہے۔ شانی نے میرا ہاتھ پکڑا اور کہا چلو کمرے میں چل کے بات کرتے ہیں یہاں سردی لگ رہی ہے۔ کمرے میں آکر میں بیڈ پے بیٹھ گیا میرے ساتھ بیٹھ کر بولی ارشد میں جانتی ہوں تم جس طرح میری طرف دیکھتے ہو میں سب سمجھتی ہوں جو میں کر سکتی تھی کر دیا اب اس سے زیادہ بے شرم نہیں بن سکتی اب تم نے ہی کرتا ہے جو کرنا ہے مجھے جو کہو گے میں کروں گی۔ میں نے کہا بھا بھی
سوچ لیں کہنے لگی مجھے تم پر اعتماد ہے اور مجھے امید ہے یہ بات اس کمرے تک ہی محدو د ر ہے گی ۔ میں تھوڑی دیر بھا بھی کی طرف دیکھتا رہا اور بھا بھی نظریں نیچی کر کے بیٹھی رہی میں نے آہستہ سے ثانی کا ہاتھ پکڑا اور ہاتھ پے
کس کی بھابھی نے پھر بھی میری طرف نہیں دیکھا تو میں نے اپنا بازو ڈرتے ڈرتے بھا بھی کی گردن میں ڈالا اور بھابھی کے گال پے کس کی تو بھا بھی مکرائی۔ میں اُٹھ کھڑا ہوا اور شانی کہ ہاتھ سے پکڑ کر اٹھایا اور کندھوں پے ہاتھ رکھ کر ہونٹوں پے کس کی۔ اور پھر شانی کے ہاتھ پکڑ کر اپنے کندھوں پے رکھے اور اس کے بازؤں کے نیچے سے ہاتھ ڈال کر بھی لگائی اور ہونٹوں پے ہونٹ رکھ دیئے۔ اور پھر شانی نے بھی با نہیں میری گردن میں ڈال دیں۔ اور ہماری کسنگ شروع ہوگئی۔ مجھے نہیں پتہ ہم کتنی دیر اسی طرح کسنگ کرتے رہے شانی کی زبان میں نے اپنے منہ میں لی ہوئی تھی اور اس کو چوس رہا تھا اور میرے ساتھ لپٹی ہوئی تھی اور پورا رسپانس دے رہی تھی۔ آہستہ سے میرے ہاتھ نیچے جانا شروع ہوئے اور میں نے اس کی شلوار کے اندر ہاتھ ڈال کر اس کی گانڈ کو پکڑ لیا اور ہلکا ہلکا مساج کرنا شروی کر دیا ۔ اور پھر اس کی شلوار نیچے کھینچ دی۔ ملک کی شلوار جس میں الاسٹک تھی نیچے کھینچتے ہی اس کے پاؤں پے گر گئی۔ میں نے شلوار پر پاؤں رکھا اور شانی کو کمر سے پکڑ کر او پر اٹھایا تو شلوار نیچے رہ گئی اور میں نے شانی کہ بیڈ پر لٹا دیا۔ میں نے اپنی شرٹ اتاری اور ٹراؤزر رہنے دیا۔ مجھے صاف نظر آرہا تھا کہ شانی کی چوت گیلی ہو چکی ہے۔ میں شانی کے اوپر لیٹ گیا اور دوبارہ کسنگ شروع کر دی۔ اور پھر شانی کواپنی بانہوں میں لے کر اوپر اٹھا کر قمیض اتار دی۔ اب زبر دست مجھے میرے سامنے تھے۔ میں نے شانی کو دوبارہ لٹایا اور مے چوسنے شروع کر دیئے ۔ اب ثانی اپنا ہاتھ میرے بالوں میں پھیر رہی تھی اور میں دونوں نے باری باری چوس رہا تھا ۔ پھر آہستہ سے شانی کو پکڑا اور اس کو الٹا کر میں نے اپنی اوپر لٹا لیا ۔ اب میں دوبارہ شانی کے ہونٹوں پے کسنگ کر رہا تھا اور وہ میرے گردن میں بانہیں ڈالے میر ابھر پور ساتھ دے رہی تھی ۔ میں نے اپنا ہاتھ نیچے کر کے اپنے ٹراؤزر کہ نیچے کھینچا اور میر ان جو فل ٹائٹ تھا شانی کی ٹانگوں کے درمیان آگیا ۔ شانی نے اپنی ٹانگیں تھوڑی کھول دیں۔ اور میرالن سیدھا اس کی چوت پے لگ رہا تھا ۔۔۔۔ اف ف ف ف ف ف ف ف . گیلی چوت اور پھر گرم میرا دماغ ہوا میں اُڑ رہا تھا۔ میں نے آہستہ آہستہ لن کے رگڑ نا شروع کر دیا۔ تو شانی بولی پلیز اب ڈالو بھی۔ میں نے کہا راستہ دکھاؤ ۔ کہنے لگی تم کو نہیں پتہ ۔ میں نے کہا تمہارا راستہ ہے تم دکھاؤ۔ شانی نے میرے لن کہ پکڑ کر اپنی چوت پے رکھا اور میں نے پریشر دیا تو تھوڑا سا اندر چلا گیا ۔ شانی نے ایک لمبی آہ بھری ۔۔۔۔ میں نے اور تھوڑا زور لگایا اور کافی لن اندر چلا گیا ۔ میں اندر باہر کرنا شروع کر دیا۔ آہستہ آہستہ ۔۔۔ مجھے کوئی جلدی نہیں تھی۔ ابھی تھوڑی دیر ہی کیا تھا کہ شانی نے ایک دم دو تین جھٹکے لئے اور فارغ ہو گئی۔ میں نے کہا اتنی جلدی۔ تو کہنے لگی پتہ
نہیں تم نے کیا کیا ہے۔وہ تھوڑی دیر میرے اوپر لیٹی رہی پھر میں نے اس کو نیچے کیا اور اوپر چڑھ گیا۔ ٹانگیں کھولیں اور لن کو اوپر رگڑناشروع کر دیا ۔ اور پھر شانی نے خود ہی لن کہ پکڑا اور چوت کے سوراخ پے رکھ دیا میں نے پریشر ڈالا اور ان آرام سے آدھا چلا گیا۔ میں نے باہر کھینچا اور دوبارہ جھٹکا مارا اور پورا لن اندر کر دیا۔ شانی نے دوبارہ ایک آہ بھری۔ میں شانی کے اوپر لیٹ گیا اور ہونٹ چوستے ہوئے جھٹکے مار نے شروع کر دیئے
تھوڑی دیر جھٹکے مارنے کے بعد میں اوپر اٹھا اور ثانی کی گانڈ کے نیچے ہاتھ رکھ لئے جس سے شانی کی چوت کافی اوپر ہو گئی اور میں نے کافی دبا کر جھٹکے مارنے شروع کر دیئے ہر جھٹکے کے ساتھ شانی کا پورا جسم ہل جاتا ۔ میں کافی دیر اسی طرح جھٹکے مارتا رہا اور پھر میں نے ہاتھ نیچے سے نکال کر شانی کی ٹانگیں اوپر اٹھا لیں اور جھٹکے تیز کر دیئے۔ میرے ہر جھٹکے کے ساتھ شانی کا پورا جسم ہل رہا تھا اور اس کی آنکھیں بند تھیں۔ میں فارغ ہونے کے قریب آرہا تھا اور میرے جھٹکوں میں تیزی آگئی اور شانی کے منہ سے بھی سسکیاں نکلنا شروع ہو گئیں میرے ہر جھٹکے کے ساتھ ثانی تھوڑا اوپر کو جارہی تھی۔ اور پھر ہم دونوں اکٹھے ہی فارغ ہو گئے شانی کی پھدی اتنی ٹائٹ ہو گئی کہ میرا لن کافی پھنس کا
چلنے لگا اور میں اس کے اوپر ہی لیٹ گیا۔میں کافی دیر شانی کے اوپر لیٹا رہا اور پھر سائیڈ پر لیٹ گیا ۔ میں نے کہا کیسا لگا و لی یا تم ہو تو سمارٹ کافی پاورل ہو ۔ میرا ایسا حال پہلے کبھی نہیں ہوا۔ تم نے تو مجھ کو تھکا کے رکھ دیا ہے۔ میں نے کہا ابھی کہاں ابھی تو ایک راؤنڈ اور لگناسے لیکن ہے۔۔ کہنے لگی اف ف ف ف ف ۔۔۔ ابھی اور میں نے کہا بالکل ۔۔۔۔ اور پھر بننے لگے۔ ہم لوگ کافی دیر لیٹے رہے ۔پھر میں نے کروٹ لی اور شانی کے مموں پر ہاتھ پھیرنا شروع کر دیا نرم نرم مموں پر ہاتھ پھیر نا اچھا لگ رہا تھا۔ اور شانی بھی مزا لے رہی تھی۔ پھر میں نے شانی کو پکڑا اور اپنے ساتھ لپٹا لیا اور ہونٹوں پر کسنگ شروع کر دی ۔ شانی کے نرم ممے میرے ساتھ پر لیس تھے اور ہماری ٹانگیں ایک دوسرے میں پھنسی ہوئی تھیں۔ میرا لن اب پھر کھڑا ہو چکا تھا اور شانی کی پھدی پر رگڑ رہا تھا ۔ میں نے کہا شانی گھوڑی بنو گی کہنے لگی جو مرضی بنالوں میں پیچھے ہٹا اور شانی کو الٹا کیا اور گھٹنوں کے بل کھڑا کیا۔ اس کی کمر پر ہاتھ رکھ کر نیچے دبایا کمر نیچے ہوئی تو گانڈ اور اوپر اٹھ گئی۔ میں نے تھوڑی سی ٹانگیں کھولی اور شانی کی پھدی پر لن کو رگڑا۔ اور ان کو تھوڑا دبایا اور آدھا اندر ڈال دیا شانی نے ایک لمبی سرکاری لی ۔ میں نے چھوڑا پیچھے کیا اور پھر زور لگایا تو پورا لن اندر چلا گیا ۔ بہت گرم تھی اندر سے۔ میں نے شانی کی کمر کو پکڑ لیا اور دو تین دفعہ آرام سے اندر باہر کیا اور پھر سپیڈ بڑھانا شروع کر دی اور بہت تیز جھٹکے مارنے شروع کر دیئے میرے ہر جھٹکے کے ساتھ پورا بیڈ ہل رہا تھا اور شانی آہ آہ کر رہی تھی۔ پھر میں نے شانی کی کمر کو چھوڑ کر اس کے نمے پکڑ لئے اور اسی رفتار سے جھٹکے مارتا رہا۔ اور پھر شانی نے ایک لمبی آہ ۰۰۰۰ بھری اور لیٹ گئی۔ وہ فارغ ہو چکی تھی میں بھی شانی کے اوپر لیٹ گیا۔ تھوڑا سا ریسٹ کرنے کے بعد وہیں لیٹے ہوئے میں نے شانی کی ٹانگیں کھول دیں اور پھر آہستہ آہستہ لن اندر باہر کرنا شروع کر دیا لیکن پورا لن اندر نہیں جارہا تھا کافی موٹی گانڈ تھی اس کی جھوری دیر آرام سے کرنے کے بعد میں نے شانی کے کندھے پکڑ لئے اور سپیڈ بڑھا دی اور پھر اتنے زور سے جھٹکےمارے کہ میرے ہر جھٹکے کے ساتھ شانی اوپر کو ہوتی اور پھر بولی ارشد پلیز بس کرو برداشت نہیں ہو رہا مجھے سیدھا کرو پلیز ۔۔۔۔ میں رک گیا اور ثانی کو سیدھا کر کے پھر اوپر چڑھ گیا اور ٹانگیں اٹھا کر ایک ہی جھٹکے میں لن اندر ڈال دیا شانی نے ایک لمبی سکاری لی ۔۔۔ اونی ٹی ٹی ٹی ٹی ۔۔۔ اور میں پھر شروع ہو گیا ۔ اب شانی کی پھدی خشک ہو رہی تھی اور وہ کافی در دمحسوس کر رہی تھی میں رک گیا اور کہا اب ۔۔۔۔۔ بولی باہر نکالو میں نے کہا میں فارغ نہیں ہوا ۔ بولی مجھے پتہ ہے ۔ میں نے باہر نکالا تو اس نے اپنے ہاتھ پر اپنا تھوک لگا کر میرے لن پر ہاتھ سے لگایا اور پکڑ کر پھر اپنی پھدی پر رکھ دیا۔ میں نے پھر جھٹکا مارا اور سارا لن اندر چلا گیا ۔ اب میں نے شانی کی ٹانگیں کندھوں پر رکھیں اور ابھی ایک ہی جھٹکا مارا تو چیخ اٹھی میں رک گیا کہنے لگی ایسے نہیں پلیز۔ میں نے ٹانگیں چھوڑ دیں اور ویسے ہی ٹانگوں کو کھول کر شروع ہو گیا ۔ اب پھدی خشک ہونے کی وجہ سے میرا کافی زور لگ رہا تھا اور میں فارغ ہونے کے قریب تھا اور میں نے پھر پورے زور سے جھٹکے مارنے شروع کر دیئے اور ایک بھی آ پھرتے ہوئے فارغ ہو گیا شانی میرے ساتھ ہی فارغ ہوئی اور جب فارغ ہوئی تو اس کی پھدی اتنی ٹائٹ ہو گئی کہ اس نے میرے لن کو نچوڑ کے رکھ دیا ۔ میں شانی کے اوپر ہی لیٹ گیا اور لمبی لمبی سانسیں لینے لگا وہ بھی زورزور سالے سانسیں لے رہی تھی ۔ پھر بولی ارشد پلیز پانی پلاؤ۔ میں نے اٹھ کر پانی پلایا اور ساتھ ہی لیٹ گیا اور پھر سو گیا۔ صبح اُٹھ کر میں اپنے کمرے میں گیا اور جب تیار ہو کر آیا اور ہم لوگ باہر نکلے تو بولی تم پاگل ہو میں نے کہا کیوں تو بہت نہی کہنے لگی بس ایسے ہی ۔ پھر آہستہ سے بولی - you are great اور ہنسنا شروع کر دیا
اس کے بعد وہ کافی دن پاکستان میں رہی لیکن اور کوئی موقعہ نہیں مل سکا صرف دو دفعہ کسنگ کا موقعہ ملا۔
اور پھر وہ واپس چلی گئی اپنے خاوند کے ساتھ۔۔
ایک تبصرہ شائع کریں for "دوست کی سیکسی بھابھی"