میں ثمینہ ہوں پیار سے سب ثمی کہتے ہیں شادی شدہ ہوں
آنٹیوں والا خوبصورت دلکش جسم ہے خود مجھےمیرے بڑے ممے بہت پسند ہیں ایک بچہ ہے
شوہر قطر میں نوکری کرتا ہے سال میں ایک بار آتا ہے تو پھر دن رات سیکس کرتے ہیں لیکن آج بات بتانے جا رہی وہ ایک ینگ لڑکے سے میری پہلی بار چدائی کی ہے
آجکل کے لڑکے بہت ہوشیار ہو چُکے ہیں موبائل-فون نے انکو بہت تیز بنا دیا ہے یہ فون پر ہر قسم کی انگلش پورن کلپس دیکھتے ہیں لن بڑا موٹا کرنے کے اور ٹائمنگ کے نسخے اور دوائیوں کےبارے میں معلومات رکھتے ہیں اور اپنی عیدی یا جیب خرچ سے ایسی دوائیں خریدتے ہیں اور پھر آنٹیوں کا شکار کرتے ہیں
لڑکے اورآنٹیوں کا افئیر کوئی نئی بات نہی ہے اپنے بچپن سے سُنتے آئے ہیں کہ فلاں آنٹی کا فلاں لڑکے سے لؤ افئیر ہے وغیرہ وغیرہ لیکن اُس دور کے
لڑکوں میں اور اب کے لڑکوں میں بہت فرق ہے یہ نسل اپنی پہلی نسل سے زیادہ طریقے جانتی ہے کہ شادی شدہ عورت کوگھوڑی کیسے بنانا ہے
اب میں بتاتی ہوں کہ مجھے کس طرح اُس لڑکے نے پھنسایا اور چودا دو سال پہلے کی بات ہے میں تیس سالکی تھی اور وہ کچھ بائیس سال کا ہوگا
وہ ہمارا رشتے دار ہے اور اکثر اوقات گھر آتا جاتا ہے میں اپنے سسرال والوں کے ساتھ ہی
رہتی ہوں نیچے میری ساس اور دیور رہتے ہیں اور اوپر کی منزل پر میں رہتی ہوں وہ لڑکا اکثر آجاتا اور میری ساس اور میری دیورانی سے ملتا جلتا مجھے بھی سلام کرتا ایک دن میں نے کیا دیکھا کہ اس نے میری دیورانی کو پکڑا ہوا ہے اور کسنگ کر رہا ہےمیرے قدموں تلے زمین نکل گئی یہ کیا ہورہا ہے میں نے آگے بڑھ کر کھانستے ہوئے متوجہ کیا لڑکے نے دیورانی کو چھوڑ دیا اورمسکراتا ہوا گھر سے نکل گیا دیورانی اپنے کمرے میں بھاگ گئی میں نے دیورانی سے جاکر پوچھا یہ سب کیا تھا اور کب سے چل رہاہے تو دیورانی رونے لگی میں نے دلاسہ دیا کسی کو نہی بتاؤں گی تم سب سچ سچ بتا دو دیورانی نے بتایا کہ پانچ ماہ سے یہ ہورہاہے بلکہ وہ کئی بار دیورانی کی چدائی بھی کر چُکا ہے میں نے تجسس سے پوچھا کیا دیور تمہیں خوش نہی کر سکتا جو تم یہ کررہی ہو
تو دیورانی نے کہا بھابھی میاں جی بالکل ٹھیک ہیں لیکن اس لڑکے کا ہتھیار بہت زبردست ہے بڑا بھی اور ٹائمنگ بھی پہلےہی وار میں میری پھدی پاگل کر دی تھی اسی لئے اس کے ساتھ یہ افئیر چل رہا ہے کئی بار آپ کی خوبصورتی اور آپ کے جسم کی تعریفیں کرتا ہے کہتا ہے ایک بار بڑی بھابھی کو میرے نیچے لٹا دے بھابھی کو سیکسی بلی نا بنا دوں تو کہنا
میں یہ سُن کر حیران رہ گئی میری دیورانی نے مجھے کچھ وٹس اپ میسج دکھائے جس میں مجھے چودنے کی خواہش کا اظہار کیا گیا تھا اوپر سکرول کیاتو اس کے لن کی تصویر ملی اور ساتھ میں لکھا تھا تیری لینے کو ترس رہا ہے موقع بنا جلدی سے میں نے پوچھا یہ اُس کے لن کی تصویر ہے یا کسی انگریزی ایکٹر کی تو دیورانی بولی بھابھی یہ اُس کا لن ہے میں کافی دیر دیکھتی رہی اور ہوں کرکے موبائل فون دیورانی کو دے دیا دیورانی نے اگلی تصویر دکھائی لن چوت میں جا رہا تھا
میں نے پوچھا تیری ہے یہ
تو دیورانی بولی جی بھابھی میرے اندر جا رہا ہے قسم سے بھابھی پھدی پھٹ جاتی ہے اتنا موٹو اور بڑا ہے دیورانی تعریفیں کرنے لگی
میں تصویر دیکھتی رہی پھر دیورانی نے کہا بھابھی کہو تو ملاقات کروا دوں یقین جانو آپ کی چیخیں نکلوا دے گا
میں خاموش رہی
دیورانی نے کہا ٹھیک ہےبھابھی اب آپ کو سب معلوم ہو چکا ہے اب میری مدد کریں کافی دنوں سے اس سے چدائی نہی ہوئی آپ مدد کرسکتی ہیں اپنےپورشن میں ہماری ملاقات کروا دیں
میں واقع اب وہ لن دیکھنا چاہتی تھی میں نے دیورانی کو ہاں کہہ دیا
دیورانی نے اُس کو فون کیااور دوسرے دن آنے کو کہہ دیا
وسرے روز وہ آیا تو دیورانی نے اُس کو اوپر بھیج دیا وہ میرے سامنے آکر کھڑا ہو گیا اور مجھےتاڑنے لگا
میں نے بھی گھوم کر اپنی بڑی گانڈ اَس کی طرف کرتے ہوئے کہا تم جاؤ کمرے میں دیورانی آجاتی ہے
میں جانتی تھی کہ وہ ضرور کچھ حرکت کرے گا اُس نے مجھے پیچھے سے دبوچ لیا اور کہنے لگا بھابھی آج آپ آجائیں میرے ساتھ قسم سے جو
تصویرمیں لن دیکھ کر آپ حیران ہو رہی تھی وہ لائیو دکھاؤں گا میں اس کی بات سُن کر سمجھ گئی کہ دیورانی نے کل اس کو سب کچھ بتادیا ہے میں نے خود کو اُس کے بازوؤں سے چُھڑوایا اور دیورانی کو آواز دی دیورانی آئی بھابھی کہہ کر اوپر آگئی اور دونوں میرے بیڈروم میں چلے گئے
دس پندرہ منٹ بعد میرے اندر ضبط کا دامن ٹوٹ گیا اور میں کمرے میں داخل ہو گئی سامنے وہ لڑکا میری دیورانی کی ٹانگیں چوڑی کرکے چود رہا تھا اور دیورانی ہائے میں مری ہائے جانو پھاڑ دے میں صدقے جاؤں وغیرہ وغیرہ سیکسی آوازیں اور باتیں کر رہی تھی میں نے پیچھے سے قریب ہوکر لن کو اندر جاتے دیکھنے لگی ایسے جیسے سیکسی فلم لائیو دیکھ رہی ہوں موٹا لمبا لن دیورانی کی پھدی میں چل رہا تھا ٹھپ ٹھپ اندر باہر اندر باہر میری تو دیکھ کر دل کی دھڑکن تیز ہو رہی تھی لڑکےنے لن نکال کر میری طرف دیکھتے ہوئے کہا چلو بھابھی پکڑو لن کو میں کمرے سے بھاگ گئی اور دروازہ باہر سے بند کر دیا میری حالت تو اُس کنواری لڑکی کی طرح ہو رہی تھی جسے پہلی بار کسی بوائے فرینڈ نے چدائی کے لئے کہا ہو میری سانسیں تیز تیز چلرہی تھی اندر سے دیورانی کی سسکیاں اور ہلکی چیخیں دروازے کے باہر سُنائی دے رہی تھی میں نے پھر ہمت کی کیونکہ میں ساراسین دیکھنا چاہتی تھی میں پھر دوبارہ دروازہ کھول کر اندر چلی گئی لڑکے نے دیورانی کو زبردست گھوڑی بنایا ہوا تھا لڑکے کا لن زبردست طریقے سے چودے لگا رہا تھا دیورانی تعریفیں کر رہی تھی لڑکے نے پھر میری طرف دیکھا اور کہا بھابھی نا تڑپ آجا گھوڑی بن جا تیری بھی چوت کو سکون دے دیتا ہوں میں نے کہا کمینے میں نے تمہارے ساتھ نہی کرنا لڑکا فٹ بولا میرے ساتھ نہی کرنا توکسی دوسرے کا بندوبست کردوں میں نے کہا تم بکواس بند کرو اور اپنا کام کرتے جاؤ لڑکے نے دیورانی کو چھوڑ کر جمپ لگا دی اورمجھے باہر نکلنے سے پہلے ہی دبوچ لیا اگر میں اُس وقت چیختی یا شور مچاتی تو پھر ہم تینوں پکڑے جاتے میں نے لڑکے کی پکڑ سےنکلنے کی بڑی کوشش کی وہ ننگا مجھے پیچھے سے جکڑ چُکا تھا اُس کا فل کھڑا لن میرے چوتڑوں کی دراڑ میں اپنی جگہ بنا رہا تھادیوارنی نے اُٹھ کر دروازے کو کُنڈی لگائی وہ دونوں ننگے تھے میں کپڑوں میں تھی لڑکے نے کہا لن پکڑو بھابھی میں نے کہا نہی اُسنے زبردستی میرا بازو مروڑ کے میرا ہاتھ لن پکڑا دیا میں نے غصے سے دبایا لیکن وہ سخت بہت تھا میں حیران رہ گئی اتنا سخت لن میں نے تھوڑی دیر ہی پکڑا اور اُس نے میری کسنگ کرتے ہوئے مجھے چھوڑ دیا میں تھوڑی دور ہوکر کھڑی ہو گئی اور اس کے لن کودیکھنے لگی بہت بڑا لن ہے اور سخت بھی مجھے عجیب سی کیفیت محسوس ہونے لگی ایک دل کرتا کہ ننگی ہوجاؤں اور یہ لن پھدی میں لے لوں پھر سوچتی کہ دیوارنی کے سامنے کانی ہوجاؤں گی اتنے میں لڑکے نے پھر دیوارنی کی چدائی شروع کر دی اُف کیا ظالم طریقے سے چود رہا تھا میں دیکھتے رہ گئی دیوارنی بولی کاشف بھابھی کو بھی چود دو میں فوراً بولی خبردار جو آگے بڑھا کوئی کاشف بولا یار اس کی چدائی میں نہی وہ میرا دوست تیمور کرے گا وہ ایسی بھاری بھابھیوں کو پٹولا بنا کر چودتا ہے دیوارنی بولی وہ کیسے کاشف نے کہا کہ وہ بھابھی کو گود میں اٹھا کر ایسا چودے گا کہ بھابھی نے کبھی سوچا بھی نہی ہوگا میں اُس کی باتیں بھی سُن رہی تھی اور دیوارنی کے اندر جاتا لن بھی دیکھ رہی تھی سیکس یقین کرو بہت چڑھا ہوا تھا اگر کاشف اُس وقت حملہ کرتا تو میں پھدی مروانے کو تیار تھی لیکن کاشف شاید میرے جذبات بڑھانا چاہتا تھا جب دونوں فارغ ہو گیے تو کپڑے پہن کرمیری طرف آکر میرے قریب آکر بولا کل تیمور کو لے کر آتا ہوں ہم چاروں مزہ کریں گے اور مجھے لپس کس کرکے چلا گیا میں کچھ نابولی شاید میں اندر سے تیار ہوگئی تھی رات کاشف کا لن دیوارنی کی چوت میں جاتا آنکھوں کے سامنے گھومتا رہا
دوسرے دن دیوارنی نے کہا بھابھی کاشف تیمور کو لایا ہے وہ دونوں باہر کھڑے ہیں اوپر لے جائیں میں آتی ہوں میں اوپر چلی گئی اور دونوںلڑکے اوپر آگئے
تیمور نے مجھے دیکھا اور میں نے تیمور کو کوئی پچیس سال کا نوجوان لڑکا چھ فٹ لمبا کپڑوں میں ہی اندازہ ہو رہاتھا کہ کافی باڈی بنائی ہوئی ہے
کاشف نے مجھے پیچھے سے دھکا دیا اور تیمور نے مجھے پکڑ لیا اور بانہوں میں بھر لیا خوب زورسے دبا کر جھپی ڈالی
مزہ آگیا کڑاکے نکال دئے میری کمر کے تیمور بولا کاشی بھابھی تو شہزادی ہیں بہت زبردست جسم ہے
کاشف بولا سالے تجھے گفٹ دیا ہے ورنہ کل ہی اس کی چود دیتا
تیمور بولا تیرے والی کہاں ہے کاشف بولا آرہی ہے تو ان کو لے کر اندر جامیں اُس کو لاتا ہوں
تیمور مجھے اندر لے گیا اور کسنگ کرنے لگا اور تھوڑی دیر بعد اس نے اپنے کپڑے اتار دئے کیا
زبردست باڈی ب ائی ہوئی تھی میرا تو دل آگیا
جیسے ہی اس نے انڈر وئیر نیچے کیا یہ بڑا موٹا لن سپرنگ کی طرح باہر نکل آیا کاشف کے لن سےبھی موٹا لگ رہا تھا
اُس نے مجھے کہا لن پکڑو میں نے پکڑ لیا بہت زبردست لن ہے کاشف کے لن سے تھوڑا زیادہ موٹا میں لن سےکھیلنے لگی
کاشف دیوارنی کو لے آیا دیوارنی تیمور کا لن دیکھ کر حیران ہو گئی کاشف سے کہنے لگی بہت بڑا ہے اس کا بھی کاشف بولا فکر نا کرو تجھے بھی چودے گا اور پھر ہم سب ننگے ہوگئے میں تیمور کا لن چوسنے لگی اور دیوارنی کاشف کا پھر پارٹنر بدلےمیں کاشف کا لن چوسنے لگ گئی اور دیوارنی تیمور کا جب دونوں فل جوبن میں آگئے تو تیمور میری طرف آیا اور مجھے بیڈ پر لٹا کرمیرا پورا جسم چاٹنے لگا پاؤں سے لیکر چوت تک اور چوت سے لیکر ماتھے تک کوئی حصہ نہی چھوڑا
پھر الٹی کرکے کمر سے پاؤںتک چاٹنے لگا گانڈ کو چکیاں کاٹتا چومتا چاٹتا رہا
دوسری جانب کاشف دیوارنی کی چدائی شروع کر چکا تھا
لیکن تیمور ابھی تک مجھے چوم اور چاٹ رہا تھا پھر وہ میرے اوپر آگیا
ٹانگیں دونوں بازوؤں کی کہنیوں پر رکھ لی اور ممے چوستے ہوئے اپنے بڑے لن کومیری چوت پر لگا کر زور دیا لن چوت کھول کر اندر داخل ہونے لگا میری چیخیں نکلنے لگی
اُسنے منہ میں منہ ڈال دیا اور ایک مردانہ وار کرکے پورا لن ایک ہی بار میں اندر کردیا
کہاں میں چھتیس سالہ عورت اور کہاں وہ پچیس سال کا نوجوان میری پھدی پھاڑ دی
تیمور نے
ایسا لگا کہ چوت کے دونوں لب ایک دوسرے سے ہمیشہ کے لئے جدا ہو گیے ہیں میں وہ لمحے لفظوں میں بیان نہی کرسکتی
میری زندگی کا دوسرا لن لیکن بہت بڑا موٹا لمبا لن ایسے سمجھ لیں کہ میری سیل توڑ دی اس سے بڑھ کر اور کیا بیان کروں ایک پچیس سالہ لڑکے نے چھتیس سالہ آنٹی کی سیل توڑ دی
میری آنکھوں سے آنسو نکل پڑے درد بہت تھا لیکن تیمور تجربہ کار چودوتھا مجھے چھوڑا نہی لن اندر پوری گہرائی میں ڈالے رکھا اور کسنگ کرتا گیا
پانچ سے دس منٹ لن ایک انچ بھی باہر نہیں نکالا ابمیں اس کی لینتھ اور موٹائی کو ایڈجسٹ کر سکتی تھی
تیمور نے کسنگ توڑی اور دونو ہاتھوں میں میرا چہرہ لے کر پوچھا بھابھی کیسا لگا لن
میں نے درد سے ہکلاتے ہوئے کہا تیمور بہت بڑا ہے بہت ہی موٹا ہے میں نے شوہر کے علاوہ کسی کا نہی لیا یہ اُن سےبھی بڑا ہے
تیمور میرا چہرہ چومنے لگا اور لن چلانا شروع کر دیا ہر ایک جھٹکے پر جان نکل جاتی اور تیمور کی ہیبت دل میں بڑھجاتی تیمور میرے ممے چوسنے لگا اب مجھے لن کا مزہ آرہا تھا
میری پھدی گیلی ہو چکی تھی تیمور نے مجھے بیڈ کی نکر تک کھینچلیا اور پھر خود فرش پر کھڑا ہو گیا اور لن میرے اندر ہی رکھتے ہوئے مجھے گود میں اُٹھا لیا
میں حیران تھی کہ کیسے مجھ جیسی بھاری عورت کو گود میں لے لیا ہے اور پھر ٹھپا ٹھپ چودنے لگا میں مری اتنا زور سے لن اندر جاکر لگتا کہ میری چیخیں نکل جاتی وحشیانہ طریقے سے لن دے رہا تھا
میں اس کے لن پر فارغ ہو گئی
وہ ابھی تک مجھے گود میں لے کر چود رہا تھا
دیوارنی نے یہ اسٹایل دیکھا تو کاشف سے کہا مجھے بھی لینا ہے تیمور کا
کاشف نے کہا تیمور یار میرے والی کو بھی گود میں لے کر چود زرا
تیمورنے مجھے اتارا تو کاشف نے گھوڑی بنا کر لن ایک ہی بار میں میرے اندر ڈال دیا کچھ کم نہیں ہے کاشف بھی میری چیخیں نکلوا دی
ادھر تیمور نے دیوارنی کو گود میں لے کر جیسے ہی لن دیا دیوارنی چلائی اوئی ماں مرگئی بہت موٹا لن ہے اور تیمور ٹھپا ٹھپ چودنےلگا کاشف میری چود رہا تھا اور میرا دھیان تیمور کی طرف تھا مجھے تیمور کا لن چاہئیے تھا میں نے کاشف سے کہا یار پلیز تیمورکو آنے دو میرے اندر کاشف نے تیمور سے کہا چل یار اپنی گھوڑی سنبھال اور تیمور دیوارنی کو اتار کر میری طرف بڑھا اور گھوڑی ہی بنی ہوئی میں لن کپڑے سے صاف کرکے ڈال دیا
لن سوکھا ہونے کی وجہ سے درد ہوئی میں چلائی ہائے میں مری ظالم لن ہے تیرااور پھر ہم بہت دیر تک سیکس کرتے رہے اور تیمور میرے اندر فارغ ہوا اور کاشف دیوارنی کے منہ میں
پھر اسی طرح ہم نے دوسراراؤنڈ کیا جس میں تیمور نے دیوارنی چودی اور کاشف نے مجھے اس کے بعد بھی ہم کئی بار سیکس کر چکے ہیں جب بھی موقع ملتاہے
ایک تبصرہ شائع کریں for "جیٹھانی اور دیوارنی کا مثالی پیار "