Skip to content Skip to sidebar Skip to footer

راز (ایک سیکس کھتا)

 
میں بابر آج آپ سے آپنی کہانی شئیرنگ کرنے جا رہا ھوں ۔کہانی کم اور راز زیادہ ھے آپ اس کو راز ھی کہ سکتے ہیں یہ واقعی آج سے کوئی پانچ سال پہلے کا ہے میں اپنی تعلیم سے فارغ ھی ھوا تھا کے ماں باپ نے میری شادی اک نیلم نام کی لڑکی سے کر دی نیلم ہر لحاظ سے اچھی تھی میرا ہر طرح سے خیال رکھتی اسی طرح ھماری موج مستی والی لائف گذر رھی تھی کہ والد صاحب کے کہنے پر میں نے
ایک ملٹی نیشنل کمپنی میں جاب شروع کردی یہ کمپنی ایک صنعتی شہر میں واقع تھی کمپنی لوئر اور ہائر اسٹاف کو رہائش کی سہولت دیتی تھی آبائی شہر(حیدرآباد)دور ہونے کے باعث میں نے بھی یہیں رہائش کرنا مناسب جانا اور اپنی وائف نیلم کے ہمراہ کمپنی کی اسٹاف کالونی(اسلام آباد) میں شفٹ ہوگیا میرے ساتھ والے فلیٹ میں شایان اپنی وائف نیہا کے ہمراہ رہائش پزیر تھا ہم دونوں ایک ہی ڈپارٹمنٹ میں تھے یہیں سے ہماری دوستی کی ابتدا ہوئی سوشل ایکٹیویٹی نہ ہونے کے باعث یہی ہماری دنیا تھی۔ کمپنی میں ڈیوٹی اور پھر سیدھےاپنے فلیٹ میں، گھومنے کے لئیے اک ویک اینڈ ہی ہوتا۔
زندگی معمول کی ڈگر پر چل رہی تھی میرے اور شایان کے فیملی ٹرمز بن چکے تھے ہم دونوں میاں بیوی کبھی شایان کے گھر جاتے اور کبھی شایان اپنی وائف کے ہمراہ ہماری طرف آتا اور خوب بیٹھک جمتی گپیں لگاتے کھاتے پیتے مزے اڑاتے۔
ایک دن میں نے نیلم کے ہاتھ میں ایک میموری اسٹک دیکھی جو اس نے مجھے دیکھ کر اپنے پرس میں رکھ لی میں نے کچھ پوچھنا مناسب نہ سمجھا اور پھر موقع پا کر کے وہاں سے نکال لی اور جب اس اسٹک کو چیک کیا تو اس کے اندر پورن فلموں کی ایک بڑی کلیکشن تھی میں نے چند فلمیں دیکھ کر خاموشی سے وہ میموری اسٹک واپس نیلم کے پرس میں رکھ دی۔ میں سمجھ گیا تھا کہ یہ میموری اسٹک نیلم کو نیہا نے دی ہوگی کیونکہ شایان پورن فلموں کا شیدائی تھا جس طرح ہم مرد اس طرح کی فلمیں دیکھ کر تسکین لیتے ہیں اس طرح عورتیں بھی اس قسم کی فلموں کو دیکھ کر جنسی تسکین حاصل کرتی ہیں اور موجودہ دور میں یہ کوئی غیر معمولی بات نہیں ہے۔
ہماری سوسائٹی میں سیکیورٹی گارڈ اور جگہ جگہ سی سی ٹی وی کیمرے لگے ہوئے تھے حتی کی ہر فلیٹ کے داخلی دروازے پر کیمرے لیکن نہ جانے کیا سوچ کر میں نے ایک کیمرہ فلیٹ میں بھی لگالیا تھا جس کو میں نے موبائل سی کنیکٹ کرلیا تھا کہ جب چاہوں فلیٹ کو دیکھ سکتا تھا اس بارے میں نیلم کو نہیں پتہ تھا ۔کبھی کبھار موبائل سے چیک کرلیتا کبھی نیلم آتی جاتی یا گھر کے کام نمٹاتی نظر آتی لیکن میموری اسٹک دیکھنے کے بعد میں اس پر زیادہ وقت دینے لگا اور ایک دن پھر ایسا ہوا…..
ایک دن جب میں نے کیمرہ آن کیا تو نیہا اور نیلم کو باتیں کرتا پایا میں توجہ سے دیکھنے لگا نیہا کہہ رہی تھی
یار موڈ ہورہا ہے یہ لگا یار
یہ کہہ کر میموری اسٹک نیلم کو دی نیلم نے اسٹک کو ایل ای ڈی پر لگا کر ایل ای ڈی آن کردی تو اس پر لیزبین فلم شروع ہوگئی دو لڑکیاں برہنہ ہوکر ایک دوسرے کے جسموں کی پیاس بجھارہی تھیں نیہا نے نیلم کا ہاتھ پکڑ کر سہلانا شروع کردیا کچھ دیر بعد وہ نیلم پر جھکی اور اس کے ہونٹوں کو چوم لیا۔ نیلم نے اونہہ کہہ کر اس کو پیچھے کردیا لیکن نیہا نہ مانی اور نیلم کو قریب کرکے اس کے جسم پر ہاتھ پھیرنے لگی یہ دیکھ کر میں بھی گرم ہورہا تھا نیہا مست ہوتی جارہی تھی ایک مرتبہ پھر اس نے نیلم کو چومنا شروع کردیا اس دفعہ نیلم نےمزاحمت نہ کی نیہا کو صرف یہ کہا
یار باز نہیں آؤ گی تو نیہا بولی
تمہاری جوانی اتنی مست ہے جس کو بھی موقع ملےگا چھوڑے گا نہیں
نیلم نے مصنوعی خفگی سے اس کو دیکھا اور پھر فلم دیکھنے لگی نیہا نے کچھ دیر بعد نیلم کے مموں پر ہاتھ پھیرنا شروع کردیا اس کی طرف سے مزاحمت نہ کرنے پر مزید بڑھتی چلی گئی اور نیلم کی شرٹ کے بٹن کھولنا شروع کر دیے نیلم نے رسمی طور پر اس کو روکنے کی کوشش کی لیکن نیہا نہ رکی اور اس کے خوبصورت بوبز آزاد کردیے اور فورا اپنی زبان سے ان کو چاٹنے لگی اور پھر چند لمحوں بعد ان کو چوسنے لگی نیلم سسکیاں لینے لگی کچھ ہی دیر بعد نیلم گرم ہوچکی تھی جب نیہا نے اس کی شرٹ کو جسم سے علیحدہ کیا تو وہ کچھ نہ بولی مگر جب نیہا نے اس کا ٹراؤزر اتارنے لگی تو اس نے کمزور سا احتجاج کیا مگر نیہا نے اس کے رسیلے ہونٹ اپنے قبضے میں لے کر یہ احتجاج بھی ختم کردیا اور پھر نیلم مکمل برہنہ ہوچکی تھی نیہا اس پر چڑھ گئی اور سرتاپا اس کو چومنا اور چاٹنا شروع کردیا نیلم کی لذت آمیز سسکیوں سے بیڈروم گونجنے لگا نیلم کو گرم کرنے کے بعد نیہا نے خود کو بھی مکمل برہنہ کردیا۔
میں اس کا بے داغ جسم دیکھ کر دنگ رہ گیا وہ ایک انتہائی خوبصورت سیکسی جسم کی مالک تھی نیہا کپڑے اتار کر پھر نیلم پر چڑھ گئی اور اس کو جگہ جگہ چومنے لگی پھر نیلم کی ٹانگوں کو کھول دیا اور چوت کو کھول کر اپنی زبان لگانے لگی نیلم اب کراہنے لگی اس کی منہ سے آہ آہ ہ ہ ہ ہ ہ کی آوازیں نکل رہی تھیں کچھ دیر بعد نیلم اس کو پیچھے دھکیل کر اٹھ کھڑی ہوئی اور اس کو اپنی بانہوں میں بھرکر فرنچ کس کیا وہ نیہا کی زبان کو چوس رہی تھی اور میں کف افسوس سے ہاتھ مل رہا تھا کہ کاش میں نیلم کی جگہ ہوتا اور اس کے ہونٹوں کو چوس رہا ہوتا نیہا نے نیلم کو بیڈ پر گرا دیا اور اس کے اوپر 69 اسٹائل میں چڑھ گئی اب دونوں ایک دوسرے کی چُوت کو چاٹ رہی تھیں میں نیہا کے خوبصورت گانڈ کو دیکھ رہا تھا کافی دیر تک وہ ایک دوسرے کی چوت کو چاٹتی رہیں پھر نیلم کراہنے لگی اس نے نیہا کے گانڈ کو کس کر پکڑ لیا اور آہ آہ کی آوازیں نکالنے لگی
اوہ مائی گاڈ اوہ مائی گاڈ
یقینا اس کی چوت نے پانی چھوڑ دیا تھا نیہا اس کے اوپر سے ہٹ گئی اور بیڈ کی سائیڈ ٹیبل پر رکھے اپنے پرس سے ایک نقلی لنڈ ( ڈیلڈو) کو نکال کے لے آئی
لو اب اس کے مزے لو بہن چود۔۔۔۔۔
اور وہ ڈیلڈو نیلم کی چوت میں چڑھا دیا اور بٹن آن کر دیا اب وہ لنڈ وائبریٹ کر رہا تھا ایک مرتبہ پھر نیلم کی سسکیاں گونجنے لگیں۔
نیہا بولی
خوب مزے آرہے ہیں تمہارے توآج…. سوچو کہ کسی مرد کا لنڈ تمہاری چوت میں ہے اور وہ تمہیں دل کھول کر چود رہا ہے۔
کچھ دیر بعد نیہا نے نیلم کی چوت سے لنڈ کو نکال کر اپنی چوت میں ڈال لیا اور وائبریٹر آن کردیا اور اس سے مزے لینے لگی اور پرس سے ایک دوسرا موٹا لنڈ نکالا اور نیلم کو دیکھا کر بولی
دیکھؤ اس لنڈ کو بلکل شایان کے لنڈ کی طرح ہے سوچو کہ اگر شایان کا لنڈ تمہاری چوت میں ہے اور وہ تمہیں چود رہا ہے
اف یہ کیا بول رہو ہے۔ نیلم بولی
ہاں ہاں صحیح بول رہی ہوں کیوں کیا ساری زندگی ایک ہی لنڈ پر گزارا کرؤ گی دوسرے لنڈ کے مزے نہیں لینا چاھتی کیا ۔ مجھے موقع ملے گا تو میں ضرور کسی دوسرے مرد کے لنڈ کے مزے لوں گی۔۔۔۔
یہ کہہ کر نیہا نے لنڈ نیلم کی چوت میں ڈال دیا اور اس کو چوت میں رگڑنے لگی دوسرے ہاتھ کی انگلیوں سے چوت کے دانے کو مسلنے لگی۔نیلم بولی کیا واقعی شایان کا لنڈ اتنا ھی بڑا ھے۔ نیہا ھاں کیوں تمہارا دل ھے کیا شایان کا لنڈ لینے کا۔۔ نیلم کچھ نا بولی اور کچھ ہی دیر میں نیلم کا جسم جھٹکے مارنے لگا اور اس نے نیہا کو اپنے قریب کرکے اسکے ہونٹوں کو چوسنا شروع کردیا دونوں کی سسکیوں سے ماحول خوب گرم ہوچکا تھا میری اپنی حالت بری ہورہی تھی میں جلدی سے اپنی جگہ سے اٹھا اور واشروم میں جا کر نیہا کے نام کی مٹھ مار کر فارغ ھو گیا۔واپس کیمرہ اون کیا تو دونوں نے اپنی چوتوں کی گرمی نکال لی تھی اب دونوں بیڈ پر سکون سے لیٹ کر باتیں کرنے لگیں۔ جوانی کا یہ کھیل ختم ہوچکا تھا۔ میں نے بھی کیمرہ آف کردیا۔ ڈیوٹی آف کرکے گھر پہنچا تو نیلم واش روم سے تولیہ لپیٹے نکل رہی تھی میں نے اس کو بانہوں بھر کر ہونٹ چوم لیے
کیوں زیادہ گرمی چڑھ رہی ہے۔ نیلم بولی
تمہاری جوانی ہے ہی اتنی مست کہ کوئی بھی دیکھے گا گرم تو ہوگا۔
اونہہ کہہ کر اس نے میرے ہونٹ چوم لیے
رات کو سونے کے لیے لیٹے تو نیلم جلد ہی نیند کی وادیوں میں چلی گئی لیکن میری آنکھوں سے نیند کوسوں دور تھی نیہا کے خوبصورت بوبز اور مست گانڈ میری آنکھوں کے سامنے ناچتے رہے جانے کب میری آنکھ لگی۔
اب میں روزانہ کیمرہ آن کرکے دیکھتا کہ شاید پھر ایسی مستیاں دیکھنے کو ملیں نیہا کے دلکش جسم کے نظارے کرنے کو ملیں لیکن اس کے لیے کافی دن انتظار کرنا پڑا تاہم نیلم کے جسم سے پیاس بجھ ہی جاتی لیکن اس وقت میں خیالوں میں نیہا ہوتی۔ دو چار دن میں اگر میں سیکس نہ کرتا تو نیلم خود سے ننگی ہوکر بیڈ پر آجاتی اور اپنے نشیب و فراز دکھا کر بولتی
دیکھ لو میری جوانی…… لے لو اس کی گرمی کو….. اگر تم نے نہ لی تو میں تمہارے دوست کو دے دونگی تاکہ وہ اس کو اچھی طرح نوچ کھسوٹ لے اور بجھادے میری چوت کی آگ کو۔۔۔۔۔۔
یہ سب سن کر میرے جسم میں آگ لگ جاتی اور میں اس پر چڑھ کر اس کی گرم جوانی کے مزے لیتا دو گرم اور جوان جسم ایک دوسرے سے خوب اپنی پیاس بجھاتے۔
یہ سلسلہ چلتا رہا لیکن ایک دن وہ ہوا جو وہم و گمان میں بھی نہیں تھا سال کی آخری رات تھی یعنی نیو ائیر نائٹ۔ شایان نے نیو ائیر نائٹ پر ہمیں اپنے فلیٹ میں دعوت دی رات کو دس بجے میں اور نیلم شایان کے یہاں جانے کی تیاری کررہے تھے نیلم واش روم سے نکلی تو میں دیکھتا ہی رہ گیا آج وہ غضب لگ رہی تھی اس کے پاس سے اشتعال انگیز خوشبو آرہی تھی غضب کا میک اپ تھا بلو لینس اور آنکھوں کے پپوٹوں پر بھی لش کلر تھا میں نے بے اختیار ہوکر اس کو اپنی بانہوں میں بھر کر اس کے ہونٹوں کو چوم لیا
چلیے دیر ہورہی ہے۔ نیلم بولی
میں نے کہا ہاں
پھر ہم شایان کے فلیٹ میں پہنچے نیہا کو دیکھ کر میں دنگ رہ گیا نیہا بہت سیکسی لگ رہی تھی وہ شولڈر لیس کپڑوں میں تھی اور اس کے کلری کیے بال اس کے شانوں پر جھول رہے تھے شایان نے زبردست فاسٹ فوڈ کا انتظام کر رکھا تھا کولڈ ڈرنک کے بجائے شیمپئن لائی گئی تھی کھانے سے فراغت کے بعد نیہا نے شراب سرو کی اور میرے ساتھ بیٹھ گئی ہم ویسے بھی ایک ہی صوفے پر بیٹھے ہوئے تھے۔
نیلم شراب نہیں پیتی تھی لیکن اس دن اس نے بھی دو پیگ چڑھائے جس کا نشہ سر چڑھ کر بولنے لگا اس پر شایان نے یہ کہہ کر کہ آج نیو ائیر نائٹ ہے سب چلے گا ایل ای ڈی پر ایک پورن فلم لگا دی۔ اسکرین پر جوانی کا کھیل دیکھ ہم بہکنے لگے پہلے شایان نے نیہا کی کمر میں ہاتھ ڈال کر اپنے قریب کرلیا اور اس کے ہونٹوں کو چوسنے لگا یہ دیکھ کر ہم بھی گرم ہورہے تھے مجھ سے بھی برداشت نہ ہوا اور میں نے بھی نیلم کو کس کرنا شروع کر دیا نیلم نے ہلکا پھلکا احتجاج کیا پھر وہ میرا ساتھ دینے لگی اور بھرپور فرنچ کسنگ شروع کردی دوسری طرف شایان اب نیہا کے مموں کو سہلارہا تھا سہلاتے سہلاتے اس نے اپر کو نیچے کردیا جس سے نیہا کے بوبز ننگے ہوگئےتھے نیلم نے اشارے سے یہ دکھایا اس وقت شایان نے اس کے بوبز کو چوسنا شروع کردیا تھا ماحول گرم ہورہا تھا میں نے نیلم کی شرٹ کے بٹن کھولنا شروع کر دیے نیلم روہانسی ہوکر منع کررہی تھی لیکن میں نے شرٹ اتار دی جس سے اس کے بوبے بھی ننگے ہوگئے تھے شایان کو اپنے مموں پر نظریں گاڑے دیکھا تو شایان نے اک ادا سے اپنی زبان نکال کر اپنے اوپر والے ھونٹ پر پھیری ۔ نیلم کی آنکھیں شرم کی وجہ سے جھک گئیں تھیں ادھر میں نیلم کے بوبز کو چوس رہا تھا اور دوسری طرف شایان نے نیہا کا اسکرٹ پینٹی سمیت اتار دیا اب نیہا مکمل ننگی ہوچکی تھی شایان نے اپنی شرٹ بھی اتاری اور نیہا کو خوب چومنا اور چاٹنا شروع کردیا شایان کو دیکھ کر میں نے بھی آپنی شرٹ اتار دی اور نیلم کی اسکرٹ اتارنے لگا نیلم نے اپنے اسکرٹ کو پکڑ لیا اور نہیں نہیں کرنے لگی مگر میں نے اسکرٹ اتار ہی دیا نیلم ننگی ہونے کے بعد میرے جسم سے لپٹ کر اپنے جسم کو چھپارہی تھی جبکہ نیہا نے شایان کی پینٹ کی زپ کھول دی اور ہاتھ ڈال کر لنڈ باہر نکال لیا چند لمحوں تک وہ اپنے ہاتھوں سے لنڈ سے کھیلتی رہی لیکن پھر کچھ ہی دیر بعد اس نے اک ادا سے لنڈ کو اپنے منہ میں لے کر چوسنا شروع کر دیا اب ماحول فل گرم ہو چکا تھا نیلم نے پینٹ کے اوپر سے ہی میرے لنڈ کو سہلانا شروع کردیا شایان نے نیہا کو ڈوگی اسٹائل میں لے آیا نیہا کا منہ میری طرف ہوگیا اور شایان نے اس کے چوتڑ کھول کر تھوک ڈالا اور ایک ہی جھٹکے میں چوت میں لنڈ ڈال دیا نیہا نے لذت آمیز سسکاری لی آہ ہ ہ ہ ہ ہ ہ اب اس کی چدائی شروع ہوچکی تھی ادھر نیلم بھی گرم ہوگئی تھی اس نے اپنی زبان میرے منہ میں ڈال دی اس کی زبان بہت گرم ہو رہی تھی اس کا ہاتھ آہستہ آہستہ پینٹ کی طرف بڑھا اور اس نے میری پینٹ کی زپ کھولی اور ہاتھ ڈال کر لنڈ باہر نکال لیا وہ میرا لنڈ سہلارہی تھی کہ اچانک وہ کام ہونے لگے جس کا سوچا ہی نہ تھا نیہا جو صوفے پر مجھ سے بہت قریب تھی اس نے ایک ہاتھ سے میرے ٹٹے سہلانا شروع کردیے اور کچھ دیر بعد اپنی زبان سے میرے لنڈ کو چاٹنے لگی میری تو مراد بر آئی تھی میں لذت کی وادی میں کھونے لگا جب نیلم نے لنڈ کو چوسنا شروع کردیا تو نیہا میرے ٹٹوں کو چاٹ رہی تھی اسی وقت شایان نے کہا
کم آن گائز ادھر چلو
ہم بیڈروم میں آگئے شایان نیہا کو ڈوگی بنا کر چودنے لگا نیلم نے اس کے برابر ہی مجھے بستر پر دھکا دے کے گرا دیا اور میرا لنڈ چوسنے لگی۔ وہ مزے کی وادیوں میں مجھے پہنچاتی تھی اور اپنے ہاتھوں سے میرے لنڈ کو جلا رھی تھی کافی دیر اس نے میرے لنڈ کو چوسا۔۔ نیہا جو بالکل میرے قریب ڈوگی بن کر چد رہی تھی میری طرف جھک کر اس نے میرے ہونٹوں پر ہونٹ رکھ دیے اور اپنی زبان میرے منہ میں ڈال دی میں اس کی زبان اور ہونٹوں کا رس چوس رہا تھا مجھے پتہ ہی نہ چلا چند لمحوں بعد جب نظر پڑی تو دیکھاشایان نیہا کو چود تو رہا تھا مگر اس کے دونوں ہاتھ نیلم کی گانڈ پر تھے اور وہ نیلم کے ہونٹوں کا رس چوس رہا تھا مجھے حیرت تو نیلم کی بے باکی پہ تھی کہ نیلم خود کسنگ میں اس کا بھرپور ساتھ دے رہی تھی میں اعتراض نہ کر سکتا تھا کیونکہ خود میں شایان کی بیوی نیہا کے ہونٹوں کو چوس رہا تھا اور اس کے مموں کو دبا رہا تھا اب شایان نے نیہا کی چوت سے اپنا لنڈ نکالا اور نیلم کا ہاتھ پکڑ کے اس کو اپنی بانہوں میں بھر کے اس کے ہونٹ چوسنے لگا نیلم نے بھی اپنے بازو اس کی کمر میں حمائل کردیے وہ بھرپور کسنگ کررہے تھے نیہا میرے سینے کے بالوں کو سہلا رہی تھی اور مجھے چوم رہی تھی ادھر شایان نے نیلم کو بیڈ پر دھکا دے دیا اور اس کے سامنےکھڑا ہوکر اپنے لنڈ کی مٹھ مارنے لگا اور اس کی چوت کو ندیدوں کی طرح دیکھ کر ہونٹوں پر زبان پھیرنے لگا اور بولا لگتا نہیں بابر تم نے کبھی نیلم کی چوت کی گرمی نکالی ھو اور پھرچند لمحوں بعد نیلم کی ٹانگیں اٹھا کر اپنے کندھوں پر رکھ لیں اور میرے سامنے ہی اس نے اپنا لنڈ نیلم کی چوت پر رکھا اور ایک ہی جھٹکے میں لنڈ نیلم کی چوت کی پھاڈییوں کو چیرتا ہوا جڑ تک گھس گیا نیلم کے منہ سے آہ ہ ہ ہ ہ ہ کی سسکاری نکلی اور اس نے مجھے اک نشیلی نظروں سے دیکھا اور پھر شایان کے چوتڑوں پر ہاتھ رکھ کر اپنی طرف کھینچ لیا میری سانسیں رکنے لگیں میرے سامنے ہی میرا دوست میری بیوی کو چود رہا تھا اور فل مزے لے رہا تھا نیہا میری کیفیت کو سمجھ رہی تھی بولی
ایسے کیا دیکھ رہے ہو وہ دو جوان جسم ہیں جو ایک دوسرے سے اپنی پیاس بجھانا چاھتے ھیں اور بھجانے دو ۔اور ویسے بھی چوت کو تو لنڈ چاہیے ہوتا ہے اورایسی طرح لنڈ کو چوت چاہے ھوتی ھے وہ کسی کی بھی ہو۔۔ تمہاری بیوی کی چوت تو ہے ہی بہت گرم
“لیکن ۔۔۔۔” میں نے کچھ بولنا چاہا
وہ بولی
لیکن ویکن کچھ نہیں ادھر دیکھو کیسے شایان تمھاری بیوی کی چوت کی گرمی نکال رہا ہے۔ میں نے دیکھا تو شایان اپنی فل جان لگا کر نیلم کو خود رہاتھا اور نیلم بھی اپنی آنکھیں بند کر کے شایان کا فل فل ساتھ دے رھی تھی۔ان دونوں کے جسم سے اٹھنے والی آواز سے مست ھوتی ھوئی نیہا بولی اگر تم مجھ سے مزے لینا چاھتے ھو تو لے سکتے ھو شایان کو بھی کوئی اعتراض نہیں ہوگا کہ تم مجھے چود دو اور اپنی پیاس میرے جسم سے بجھا لو..
یہ کہہ کر اس نے شایان کی طرف دیکھ کر کہا: کیوں شایان؟
شایان نے میری طرف انگوٹھا ہلا کر اشارہ کیا
ایک ہی بیڈ پر ہونے کی وجہ سے شایان کے چوتڑ میرے انتہائی قریب تھے اور چوتڑوں کے درمیان سے اس کے تیز ہلتے ہوئے ٹٹے ہی نظر آرہے تھے لنڈ تو نیلم کی چوت کی گہرائی میں اترا ہوا تھا۔ نیہا نے پہلے تو شایان کے ہلتے ٹٹوں پر زبان پھیری اور پھر ٹٹوں کو منہ میں لے کر چوسنے لگی اب شایان بھی سسکارا اور اس نے جھٹکوں کی رفتار بڑھادی جس کی وجہ سے نیلم کی آوازیں بھی تیز ہوگئیں اور اس کا جسم جھٹکے مارنے لگا اسی وقت شایان نےجیسے ہی لنڈ نیلم کی چوت سے نکالا تو نیلم کی چوت نےاک زبردست پچکاری مار کر اپنا پانی چھوڑ دیا شایان اک دم بولا دیکھو دیکھو بابر نیلم کیسے گرم پانی چھوڑ رھی ھے۔میں اور نیہا اک دم نیلم کی چوت کی طرف دیکھنے لگے واقعی نیلم کی چوت پانی چھوڑنے لگی ھوئی تھی شایان نے خود خود کر نیلم کی چوت کو لال کر دیا تھا اتنے میں شایان نے دوبارہ لنڈ اندر ڈال کر چدائی شروع کردی نیہا بولی
دیکھو کیسی گرمی بھری ہوئی ہے تمہاری بیوی کی چوت میں آج اس کی گرمی بھی نکلے گی اور تمہاری بھی
یہ کہہ کر اس نے میرے لنڈ کو جو اس وقت ڈھیلا ہوکر ایک طرف ڈھلکا ہوا تھا اپنے منہ میں لے کر چوسنا شروع کر دیا اور چند منٹوں میں کھڑا کر دیا اب وہ میرے لنڈ میں چڑھ کے سواری کرنے لگی ایک ہی بیڈ پر میں اور شایان ایک دوسرے کی بیویوں کو چود رہے تھے کمرے میں جسموں کے ٹکرانے اور اس سے ملنے والی لذت سے بھری آوازیں کمرے میں گونج رہی تھیں۔ پتا نہیں کتنی رات بیت گئی ہمیں پتہ ہی نہ چلا میں نے خیالوں میں نیہا کو چودا تھا آج میں حقیقت میں اس کو چود چکا تھا نیہا نے مجھے چدائی کا صحیح مزہ دیا جب میں چود چود کے تھک گیا تھا تونیہا نے مجھے بستر پر گرا دیا اور میرے لنڈ کو منہ میں لے کر چوسنا شروع کر دیا اس کے منہ کی گرمی میرے لنڈ سے برداشت نہ ہو رہی تھی مجھے ایسے لگا کہ میں اب فارغ ہونے والا ہوں میں نے نیہا کو ہٹانے کی کوشش کی لیکن وہ نہ ہٹی اور لنڈ کو مضبوطی سے پکڑ کر زور زور سے چوستی رہی اور ساتھ ساتھ ٹٹے سہلاتی گئی آخر کار میں اس کے منہ میں ہی فارغ ہوا وہ میرا ایک قطرہ قطرہ پی گئی اور مجھے ٹھنڈا کردیا۔ اب نیہا نے مجھے بیڈ کی ٹیک کے ساتھ بیٹھا دیا اور خود میری باہو ں میں آکر میرے سینے سے کمر لگا کر کہنے لگی دیکھو شایان کیسے جم کر تمہاری بیوی کو چودا رہا ھے۔ ھم شایان اور نیلم کو دیکھنے لگے۔ شایان نے جب ھمیں دیکھا کے میں نیلم کو چودتے دیکھ رہا ھوں تو شایان نے نیلم کو اب گھوڑی بنا لیا اور نیلم کی چوت پر دو تین مرتبہ اپنے لنڈ کو پکڑااور زور زور سے مارااوراک جھٹکے سے پھر لنڈ چوت میں ڈال کر چودنے لگا نیلم نے میری طرف دیکھتے ھوئے سسکاری لی آہ ہ ہ ہ اور پھر شایان تیزی سے چودنے لگاتھا اور نیلم تیز آواز میں شایان فک می ہارڈ….
ہاڈر… ہاڈر…ہارٹ بے بی یس یس بے بی یس. کہہ رہی تھی جس کو سن کر شایان نے جوش میں آکر اپنی اسپیڈ بڑھادی اب اس کی بھی آوازیں نکلنے لگی اؤ اؤ یس بے بی یس اور وہ بھی فارغ ہونے والا تھا پھر ایک جھٹکے سے اس نے اپنا لنڈ نیلم کی چوت سے نکالا اور لنڈ کی مٹھ مارنے لگا شایان کے لنڈ سے منی کی اک دھار نکل کر سیدھی کمر سے ھوتی ھوئی سر کے بالوں میں گری باقی قطرے نیلم کی گانڈ پر گررہے تھے فارغ ہونے کے شایان نے اپنے ہاتھوں سے سارے قطرے اس کی گانڈ پر ہی مل دیے۔اور اک جاندار بہت نیلم کی گانڈ پر لگائی اور آگے منہ کر کے نیلم کے ھونٹوں کی کس کرتے ھوئے بولا سو ھوٹ سیکسی اور نیلم کو جھپھی ڈال کر لیٹ گیا ۔۔ کافی دیر تک ہم ایسے ہی بے سدھ پڑے رہے پھر اس کے بعد ہم نے کپڑے پہنے اور اپنے فلیٹ کے لئیے نکل گئے ۔اس دن کے سیکس کے بعد سے نیلم کا میرے ساتھ سیکس میں رجحان کم ھونے لگ گیا ۔ میں نے کمپنی کے کام کے سلسلے میں اپنے آپ کو مصروف رکھ لیا اور زیادہ ٹائم جان بوجھ کر کمپنی کو دینے لگا ۔اک دن میں نے دیکھا کے شایان کمپنی نہیں آیا تھا میں نے معلوم کیا تو اس نے کہا کے نیہا کی طبیعت ٹھیک نہیں ھے اس کو ڈاکٹر کے پاس لے جانے کے لئیے چھٹی کی ھے ۔میں نے اوکے کہا اور کال آف کر دی اور اپنے کام میں لگ گیا ۔ دس منٹ بعد میں نے اپنے موبائل سے گھر کا کیمرہ اون کیا تو سب وجہ سامنے آگئی ۔ شایان میرے گھر پر صوفے پر ننگا بیٹھا تھا اور نیلم اس کے گھٹنوں میں بیٹھی اس کا لنڈ چوس رھی تھی میں سب سمجھ گیا کہ میری بیوی کا مجھ سے دور ھونا اور ویسا پیار نہ کرنا ۔ میں اک چیز نوٹ کر رہا تھا کہ شایان اور نیلم سیکس کر رھے ھیں تو نیہا کہا ھے تو تھوڑی دیر بعد نیہا کی آواز آئی نیلم مانتی ھو مجھے گرو میں نے کہا تھا نا کہ میں تمہیں تمہارے شوہر کے سامنے دوسرے لنڈ سے چدواؤ گی بھی اور تمہیں دوسرے لنڈ کا دیوانہ بھی بنا دوں کے نیلم نے لنڈ چوستے ھوئے منہ اوپر کیا اور نیہا کا شکریہ ادا کیا اور بولی واقعی شایان کا لنڈ بہت مزے کا اور جاندار ھے ۔ اس کے بعد شایان نے دوبارہ نیلم کے منہ کو پکڑا اور لنڈ پر لگا دیا اور بولا مزہ خراب نہ کرو نیہا تمہیں پتہ بھی جب سے میں نے اس کو دیکھا تھا اس وقت ھی تم کو بتا دیا تھا کہ میں اس کی چوت کو چودے بنا نہیں رہ سکوں گا ۔نیہا بولی تو میں تم دونوں کا انتظام کروا تو رھی ھوں ۔اور ہاں نیلم تم تین بار شایان سے چد چکی ھو اب میری چوت کا بھی سوچو ۔۔ نیلم نے صرف انگوٹھے سے اشارہ کیا ۔ شایان نے نیلم کو اٹھا کر اپنی گود میں بیٹھا لیا اور روک روک کر جھٹکے مارنے لگا ۔نیلم گردن اوپر کر کے مزے لینے لگی اور اب شایان نیلم کے بوبز چوسنے لگا تھا اور مجھے آفیسر نے کال کر کے بلالیا تھا ۔ اور میں اپنے کام میں لگ گیا۔۔ میں اپنے کام میں اپنے آپ کو مصروف کرتا چلا گیا اور ترقی کرتا چلا گیا ۔ اور جلد ھی میں وہاں سے ٹرانسفر ھو کر حیدرآباد آگیا۔ اور کچھ ھی عرصے بعد نیلم واپس مجھے بیوی کی صورت میں ملنے لگی ۔۔لیکن وہ نیو ائیر نائٹ نا میرے دماغ سے کبھی نکلی اور نا ھی نیلم کے وہ نیو ائیر نائٹ ھمارے لئیے ھمیشہ کے لئیے یادگار بن گئی

ایک تبصرہ شائع کریں for "راز (ایک سیکس کھتا)"