Skip to content Skip to sidebar Skip to footer

اتھری اور مست گھوڑیاں

 


ھیلو دوستو میرا نام عمران ھے میرا لن نو انچ لمبا اور تین انچ موٹا ھے اور ٹوپہ لن سے ایک انچ موٹا ھے میں آپ دوستو سے اپنے دو سیکس شیر کرونگا تو میں شیر کرتا ھوں وینا لڑکی بہت خوبصورت ھے
میں من من میں وینا سے بہت پیار کرتا تھا لیکن اس سے کبھی کہے نہ پایا وہ اس لیئے کے وینا مجھے بھائی کہتی تھی پھر وینا کی شادی ھوئی اور میں نے اپنی شادی کرنے کا نہ سوچا وینا میری خالا کی بیٹی تھی پھر وینا کی شادی ھوئی اور وینا دلہن کے کپڑوں میں بہت خوبصورت لگ رھی تھی میرا من کر رہا تھا وینا کو بہت پیار کروں پھر وینا کی رخصتی ھوگئی اور شوہر کے گھر رہنے لگی میں شادی کے تین مہینے بعد وینا کے گھر گیا وینا مجھے دیکھ کر بہت خوش ھوئی میں اور وینا نے بہت گپشپ کی اور موقعہ دیکھ کے آخر وینا سے کہے ھی دیا کے میں تم کو من میں بہت پیار کرتا تھا لیکن کہنے کی ہمت ھی نہیں ھوئی وینا مجھے دیکھ رہی تھی میں نے کہا مجھے تم جب بھی بلاؤ گی میں سب کام چھوڑ کر تیرے پاس آجاؤں گا اب تم میری اچھی دوست ھو سوری اگر برا لگا وینا مجھے بس دیکھے جا رہی تھی میں نے وینا سے کہا ابھی میں دوبائی جا رہا ھوں اگر کسی کام آسکو مجھے اپنا دوست یاں بھائی سمجھ کر تم جو حق جتاؤگی میں ساتھ دونگا پھر میں نے وینا کے ھونٹ کا چمہ لیا میں نے سوری کہا وینا نے کہا مجھے ایک بار بتایا تو ھوتا لیکن تمہاری ہمت نہیں ھوئی آپ کی بات مجھے بہت اچھی لگی پھر جب واپس آؤ تو ہمارے پاس رہنا پھر کہا میں آپ کو پریشان نہیں کروگی پھر کہا کب جارہے ھو میں نے کہا آج رات کو ابھی میں نے سامان پیک کرتا ھو اور وینا کے گھر سے چلا آیا اور اپنے گھر آکر سامان پیک کیا اور دوبئی چلا گیا وہاں میں نے تین مہینے میں اپنا بزنس شروع کیا اور میرا بزنس ٹوپ پر تھا پھر یہاں میں ایک سے ایک لڑکی کو چودتا اور وینا سے فون پر کبھی کبھی باتیں کرتا اور وینا کو ہر مہینے ایک لاکھ روپے بھی بھیجتا اور وینا کو گفٹ بھی بھیجتا اسی طرح وینا مجھ سے فون پر بہت سی باتیں کرتی پھر اسی طرح وینا کے دو بچے ھوئے تو وینا کا شوہر مر گیا وینا نے فون کیا اور رو رو کر مجھے بتایا میں بھی پاکستان آگیا

پھر میں نے جانے کا کہا تو وینا نے کہا پھر کب آؤگے میں نے کہا جب تم کہوگی میں آجاؤ گا پھر پھر وینا نے مجھے چار مہینے بعد آنے کو کہا میں بھی آگیا وینا نے مجھے روم دیکھایا رات کو میں اپنے روم میں تھا اور وینا آگئی میرے ساتھ بیٹھ کر کہا کیا تم اب بھی مجھ سے محبت کرتے ھو میں نے کہا ہاں بہت محبت کرتا ھوں وینا نے کہا مجھے بھی تم سے محبت ھوگئی ھے اور میرے ھونٹ چومے پھر ھم ھونٹ چوسنے لگے پھر ھونٹ زبان چوستے چوستے ھم نے ایک دوسرے کو باہوں میں بھر کر چومنے لگے وینا نے اپنی نیٹی اوتار کر پھینک دی وینا کے بڑے مموں کو دیکھ کے تعریف کی پھر وینا نے میری شرٹ اتار کر مجھے چومنے لگی پھر وینا نے مجھے لیٹاکر میرے اوپر آکر مجھے چومتی ھوئی میرے لن تک پہنچی چڈی سے میرا نو انچ لمبا موٹا لن دیکھ کر کہا واؤ مانی تیرا لن تو بہت موٹا ھے کہیں میری پھاڑ نہ دے میں نے کہا شوہر کا بھی تو لیا ھے جو بچے ھو گئے مسکرا کر لن کے ٹوپہ پر زبان پھیرتی ٹوپہ کو چومتی ٹوپہ کو منہ میں لےکر چوپے مار کر کہا عمران تیرا لن سچ میں بہت پیارا ھے مجھے بہت پسند آیا میں نے کہا شوہر کا کیسا تھا کہا اس کا پتلا چھوٹا تھا پھر لن کو سارا منہ میں لےکر چوپے مارے پھر میرے اوپر آکر باہوں میں بھر کو ھونٹ چوستے اٹھایا میں چوستا ھوا وینا کو لیٹاکر چومنے لگا پھر چومتے ھوئے وینا کی چوت دیکھی وینا کی چوت بہت پیاری اور پنک تھی وینا کی چوت کی تعریف کی پھر چوت کو چومتا چوستا اور چاٹتا رہا پھر وینا کی چوت میں لن ڈالنے لگا نہیں جا رہا تھا پھر وینا نے جھٹکا دیا ایک جھٹکا دیا سارا لن چوت میں وینا نے کہا اب مزہ آئے گا پھر ھم چدائی میں مست ھوکر چدائی کی وینا اپنے اسٹائیل سے کرتی میں اپنے اسٹائیل سے کرتا وینا کی چوت میں رس نکلا وینا نے کہا چلو میرے روم میں میرے بیڈ پر بچے اٹھیں گے تو سلا دوگی بچے مجھے نہ دیکھ کے رونے لگتے ہیں میں نے کہا ٹھیک ھے پھر وینا مجھے اپنے روم لےگئی بچے اپنے بیڈ پر سو رھے تھے ھم وینا کے بیڈ پر آکر مست ھوئے اور ھم ساری رات چدائی کرتے رھے پھر میں اور وینا چدائی کر کے ساتھ میں سو گئے. اب دن رات میں اور وینا چدائی میں مست ھوتے اپنے بچوں کو میرا کہتی مانی تمہارا ماموں ھے اور وینا کے بچے مجھے ماموں کہتے پھر میں نے جانے کا کہا تو وینا نے ایک مہینہ رکنے کو کہا پھر ایک مہینہ رکا وینا سے کہا تم پیسو کی فکر نہ کرنا پھر چدائی کرتے رھے پھر میں دوبئی چلا آیا اور وینا مجھ سے ناراض ھوکر کہا کے کم از کم ایک مہینے بعد تو آیا کرو تیرا اپنا بزنس ھے تمہیں کسی سے چھٹی تو نہیں لینی پڑتی میں نے وعدہ کیا کے اب میں آیا کرونگا پھر میں ہر ایک یا ڈیڈھ مہینے میں آتا اور ایک مہینہ رکتا

چلا جاتا اسی طرح وینا کا بیٹا جوان ھوتے جوان ھو گیا تو وینا نے بیٹے کی شادی کا کہا تم آجاؤ بیٹے کی دلہن تیری پسند کی ھوگی میں بھی آیا تو رات کو وینا آئی وینا بہت ھوٹ تھی جب وینا نے چدائی کی تو میں بہت خوش ھوا پھر ھم بھانجے کی بیوی دیکھنے گئے جو بھی لڑکی دیکھتے تو بھانجے کو اور مجھے پسند نہ آتی اسی طرح ھم کو لڑکی دیکھتے بیس دن ھو گئے پھر ھم ایک لڑکی دیکھنے گئے تو وہ لڑکی بہت خوبصورت تھی اس کے بڑے ممے پلی ھوئی گانڈ اور اس کے ھونٹ اتنے پیارے تھے کے چوسنے کو من کرتا اور اس کا نام تانیہ تھا وینا بولی مانی یہ ہمارے بازید کے لئیے ٹھیک رھے گی وینا پیار سے مجھے مانی کہتی تھی

میں نے بازید سے کہا اس سے کر لو پھر شادی ھوئی اور کچھ دن بعد میں دوبئی چلا آیا پھر وینا نے بتایا کے میں دادی بننے والی ھوں تم آجاؤ میں آیا پھر تانیہ کو بیٹا ھوا پھر میں ایک مہینہ رھا اور دوبئی چلا آیا پھر اسی طرح میں آتا جاتا رہا اب تانیہ کا بیٹا چلنے اور دوڑنے لگا تو وینا نے مجھے فون کیا اور آنے کو کہا پھر میں آیا اس بار وینا نے اوپر والے روم میں رہنے کا کہا کے ھم کو کوئی ڈسٹرب نہ کرے گا پھر رات کو وینا آتی تو ھم چدائی کرتے اب میرا من کرتا کے تانیہ کو چودو میں تانیہ سے نظری ملانے لگا اور کبھی تانیہ کو چھو لیتا اور تانیہ بھی کچھ نہ کہتی ایک بار میں اور وینا صبح تک چدائی کرتے رھے بچوں کے اٹھنے سے پہلے وینا ناشتہ بنانے چلی گئی وینا نے تانیہ سے کہا جاؤ اپنے ماموں عمران کو چائے دے آؤ تو میں نے لن کو کھڑا کیا اور چڈی سے لن نکال کر آنکھیں بند کی اور معمولی سے آنکھیں کھول کر دیکھ رھا

جیسے ہی وہ اندر آئی تو میرے لن کو دیکھنے لگی پھر کبھی لن کو چھونے کو ہاتھ بڑھاتی کبھی ہٹاتی پھر وینا ڈور بند کرکے آئی وینا کے ہاتھ میں چائے تھی اور میں نے اٹھ کر کہا چائے ٹیبل پر رکھ دو اور میں واش گیا پھر میں چائے لئے نیچے آیا چائے ٹھنڈی ھوگئی تھی پھر رات کو کھانا کھاتے تانیہ اور میں ایک دوسرے کی آنکھوں میں دیکھنے لگے میرا لن تو فل کھڑا ھو گیا پھر وینا اور میں صبح تک چدائی کی اور میں چادر لئے نگا سو گیا پھر کسی نے میری چادر ہٹائی میرے لن کو ہاتھ لگایا میں ساری رات چدائی کر کے تھک سا گیا تھا اور نیند سے میری آنکھ بھی نہیں کھل رھی تھی لیکن مجھے اتنا محسوس ھو رہا تھا کے کوئی میرے روم میں آیا ھے میرے لن کو چھو رہی ھے پھر میں نے دوسری طرف کروٹ لےکر سویا پھر محسوس ھوا میرے پیچھے میرے ساتھ کوئی سویا ھے پھر میں سیدھا ھوا تو تانیہ کو روم سے باہر جاتے دیکھا پھر مجھے نیند نہ آئی ایک بار میں اپنے روم میں لیپٹوپ پر بہت ضروری کام میں مصروف تھا تو تانیہ نے آکر چائے کا کہا میں نے تانیہ کو بنا دیکھے کہا چائے ٹیبل پر رکھ دو چائے رکھ کر میرے سامنے بیٹھی میں کام میں مگن تھا تو تانیہ نے کہا بتاؤ میں کیسی لگ رہی ھوں میں نے دیکھا تو تانیہ کے گریبان کے بٹن کھلے تھے اور آدھے ممے نظر آرھے تھے میں نے کہا کیوٹ لگ رہی ھو میں نے لیپٹوپ کو بند کیا پھر تانیہ کے مموں کو دیکھنے لگا اور تانیہ کی تعریف کی پھر تانیہ نے اپنے ایک ممے سے گریبان ہٹاتے کہا بتاؤ یہ کیسے ہیں

میں نے کہا بہت پیارے ہیں کہے کر میں نے تانیہ کو بانہوں میں لےکر اپنی گود میں بیٹھایا پھر ھم منہ کا پیار کرنے لگے اور میں ساتھ میں مموں کو دبانے لگا تو وینا نے تانیہ کو آواز دی تو تانیہ کھڑی ھوئی اور اپنی قمیض سے مموں کو نکال کر کہا جب موڈ ھو تو بتانا میں اٹھ کر تانیہ کے مموں کو پیار کرنے لگا پھر وینا نے تانیہ کو آواز دی میں نے کہا رات کو کریں کہا ٹھیک ھے میں آجاؤ گی پھر میرے ھونٹ چوم کر کہا تم بہت کیوٹ ھو پھر تانیہ چلی گئی دوپہر میں۔ میں اور تانیہ آنکھوں میں مست تھے ٹیبل کے نیچے سے میں نے اپنے پاؤں سے جوتا اوتار کر تانیہ کو پاؤں سے مست کرنے لگا اور تانیہ کی چوت کو پاؤں سے سہلاتے کھانا کھایا تو تانیہ اپنے روم گئی میں اور وینا صوفہ پر بیٹھے چومتے باتیں کر رھے تھے وینا نے میرے لن کو کھڑا کیا ھوا تھا لن کو سہلا رھی تھی پھر تانیہ آئی تو ہمیں دیکھا میرا لن بھی مستی میں تھا تو وینا چائے بنانے گئی تو تانیہ کو پکڑ کر اپنی گود میں بٹھاکر مموں کو دباتے منہ کا پیار کرتے کہا رات کو آؤگی کہا ہاں ضرور آؤگی پھر وینا چائے بناکر آئی اس سے پہلے ھم الگ بیٹھ کر باتیں کرنے لگے ھم چائے پیتے باتیں کی پھر تانیہ چائے پی کر اپنے روم چلی گئی

وینا نے کہا چلو میرے روم میں میں لن کو پیار کرتی ھو پھر بہت دیر تک وینا میرے لن کو پیار کرتی رہی جب لن کا پانی نکلا تو مجھے چھوڑا پھر وینا نے مجھے اپنی چوت دیکھائی تو میں نے چوت کو پیار کیا وینا نے کہا رات کو آؤ میں نے کہا کل کرینگے پھر وینا نے کہا اچھا پھر ابھی چدائی کرو ھم نے چدائی کی پھر رات کا کھانا کھاکر میں روم میں اپنا کام کرنے لگا پھر ایک بجے تانیہ آئی تانیہ فل میک اپ میں تھی اور تانیہ نے پہلی نائیٹی پہنی تھی تانیہ کا سارا جسم صاف نظر آرہا تھا تانیہ نے آتے ھی مجھے چومتے لیٹا کر میرے اوپر آئی میں تانیہ کو چومنے لگا اور تانیہ نے اپنی نائیٹی اتار دی.,۔۔۔۔۔۔۔

میں تانیہ کا خوبصورت ننگا جسم دیکھ کر تانیہ کا چہرہ ھونٹ مموں کو خوب دبایا چوما چوستا رھا تانیہ بہت مستی میں تھی پھر تانیہ مجھے چومتی ھوئی میرے لن تک آئی لن کو چڈی سے نکال کر کہا واؤ اتنا پیارا لن بہت تعریف کی پھر لن کو جی بھر کے خوب چوما چوپے مارتی پیار کرتی پھر وینا نے چکنی کریم سے میرے لن کو چکنا کیا پھر اپنی چوت کو چکنا کیا پھر میرے لن کے ٹوپہ پر اپنی چوت کے سوراخ پر رکھ کر ایک جھٹکا دیا سارا لن چوت میں تھا تانیہ نے کچھ دیر مجھے اپنی باہوں میں بھر کر پیار کرتی سلو سلو چدائی کر رھی تھی پھر تانیہ مستی میں آگئی بس پھر ھم مست ھو گئے صبح تک چدائی کی پھر تانیہ اپنے روم میں چلی گئ پھر اسی طرح ایک رات کو وینا آتی اور ایک رات کو تانیہ آتی ایک بار تانیہ نے کہا میرا شوہر رات نہیں آئے گا تو میرے روم میں کرے گے پھر رات ھوئی تانیہ نے میک اپ کیا اور سیکسی ڈریس پہنتی کہا یہ ڈریس میں نے تیرے لیئے لیا ھے جب تانیہ نے ڈریس پہنا تو بہت سیکسی لگی میں تانیہ کو اٹھاکر بیڈ پر لیٹاکر پیار کیا پھر ھم صبح تک مست رھے اب تانیہ چائے لےکر آتی اور لن کو پیار کرتی کبھی چوت کو پیار کرنے کو کہتی میں چوت کو پیار کرتا پھر رات کو چدائی کرتے پھر ایک بار تانیہ نے کہا کل رات تم اور میری ساس چدائی کر رھے تھے کہا کب سے کر رھے ھو میں نے سب بتایا پھر تانیہ نے کہا میری ساس کو نہ بتانا کے مجھے پتا ھے میں نے کہا کیوں کہا اسلیئے کے میں چاہتی ھوں میں اور ساس تم سے ایک ساتھ کریں میں سن کے بہت خوش ھوا تانیہ نے کہا رات کو اسے آنے کا کہو پھر میں بھی آجاؤ گی تو تم ھم دونوں سے مست رہنا پھر اس خوشی میں ھم نے جوش سے چدائی کی صبح تانیہ اپنے روم گئی پھر وینا سے کہا تم رات کو آنا پھر تانیہ سے کہا وینا رات کو آرھی ھے پھر رات کو وینا آئی ہم چدائی میں مست تھے وینا میرے اوپر تھی اور چدائی کرنے میں مست تھی اور تانیہ اندر آگئی وینا کھڑی ھو گئی تو تانیہ بولی ساسو ماں ڈریں مت میں بھی لن لینے ہی آئی تھی چلیں ھم مل کر کرتے ہیں۔۔

نئی کہانیوں میں مریم نواز کی شرارتیں۔۔۔۔شرات کر بیٹھا۔۔۔سائیکو۔۔۔۔شاہ زور۔۔۔۔آہ ممی جی۔۔۔سوداگر۔۔۔۔سالیوں کی پینٹی۔۔۔۔ہاسٹل کی لڑکیاں بہنوں سے مستیاں دستیاب ہیں

میں کسی سے کچھ نہیں کہوں گی پھر وینا بھی مست ھو گئی پھر میں ساری رات دونوں کو چودتا رہا اور مجھے بہت مزہ آیا اب میں جانے کا کہا تو دونوں نے کہا اب تم پکا پکا ہمارے ساتھ رھو میں نے کہا ٹھیک ھے اب میں ساتھ رہتا وینا نے کہا مجھ سے شادی کرو گے میں نے کہا ہاں کروں گا پھر وینا اور میں نے شادی کر لی اب میں دونوں کے ساتھ خوب مزے کرتا ایک رات کو تانیہ اور میں چدائی میں مست تھے تو تانیہ نے کہا میں نے اپنے شوہر کو بتایا ھے اور اس سے کہا تم دونوں مجھے ایک ساتھ کرو پہلے شوہر نہیں مانا میں نے بھی دو دن تک چدائی نہیں کرنے دی۔۔۔

پھر وہ مان گیا ھے تو کل تم میرے روم آنا اور تم دونوں مجھے فل مست کرنا پھر رات کو تانیہ نے اپنے شوہر بازید کو میرے پاس بھیجا تو کہا مامو تانیہ بلا رھی ھے پھر میں اور بھانجا تانیہ کو چومنے لگے تانیہ ننگی تھی اپنی چوت میں دو لن ایک ساتھ لیتی صبح تک چدائی کی پھر وینا پیٹ سے ھو گئی پھر بیٹی ھوئی تو پھر تانیہ پیٹ سے ھو گئی وینا سے گانڈ کا کہا تو وینا نے گانڈ دی پھر تانیہ کو بیٹی ھوئی تو میں تانیہ کے روم گیا تانیہ بچی کو اپنے مموں سے دودھ پلا رھی تھی مجھے دیکھ کر کہا دودھ پیا گے میں نے کہا ہاں کہا اچھا بچی کو پلا کو پھر تم پینا جب تک تم مجھے مست کرو پھر میں تانیہ کو پیار کرنے لگا پھر تانیہ نے کہا بچی کو جھولے میں ڈال دوں سو گئی ھے پھر جھولے میں ڈال کر مجھے چومتے کہا میرے مموں کا سارا دودھ پی لو پھر میں تانیہ کے مموں کو منہ میں لےکر چوسنے لگا اور تانیہ کا دودھ نکالنے لگا میں پینے لگا دودھ کی تعریف کی تانیہ مست ھوگیی میں نے گانڈ کا کہا گانڈ دی اب میں بہت خوش ھو کیونکہ دونوں مست گھوڑیاں میری دیوانی ھو گئیں

ایک تبصرہ شائع کریں for "اتھری اور مست گھوڑیاں "