میں ایک ڈاکٹر کے پاس اسکےکلینک میں کام کرتا ہوں وہ منی ہسپتال ہی ہے وہاں پہ ایک روز میں نے درزی کی وائف چودی اور ڈاکٹر کے کلینک میں جان بوجھ کے کرتا ہوں مجھے شوق ہے وہاں کام کے بہانے لڑکیاں پٹانے کا اور ان کے ساتھ سیکس کرنے کااس ڈاکٹر کے پاس لڑکیاں بھی آتی ہیں میرا کام پرچی دیکھ کر دوائی دینا ہے کبھی جب ڈاکٹر کو دیر ہوتی ہے آنے میں تو میں مریضوں کو ایک پرچی پر نمبر لکھ کر دیتا ہوں تو وہ چلے جاتے ہیں ایک دفعہ ایک گرم لڑکی آئی وہ درزی کی وائف تھی کلینک میں کوئی بھی نہیں تھا ڈاکٹر ابھی تک نہیں آیا تھا میں اس لڑکی کو دیکھ کر حیران رہ گیا
کیوں کہ وہ گرم لڑکی بہت ہی خوبصورت تھی اور کافی امیر دکھائی دیتی تھی شائد اس کے شوہر درزی نے اس کے کپڑے اچھی بنا کے دیئے تھے اور وہ رکھ رکھاو والی دکھائی دیتی تھی اس نے مجھ سے پوچھا ڈاکٹر کب آئیں گے میں نے اس کو کہا ڈاکٹر صاحب آج تھوڑی دیر سے آئیں گے تم بیٹھو میں نے اس کو بیٹھنے کو کہا وہ بیٹھ کر ڈاکٹر کا انتظار کرنے لگی اور میں اس کو دیکھ رہا تھ میں اس پہ فدا ہو چکا تھا اور اس کے ساتھ سیکس کرنے بارے پلاننگ کر رہا تھا اس کی چوت بھی اس کی طرح صاف ستھری ہو گی میں تصور ہی تصور میں اس کو ننگا دیکھ رہا تھا
اس گرم لڑکی کا جسم بھی بہت خوبصورت تھا اس گرم لڑکی کے موٹے موٹے بوبز کو دیکھ کر میرا لنڈ بار بار کھڑا ہو رہا تھا کتنے خوبصورت مموں والی تھی درزی کی بیوی وہ لکی درزی تھااس کے ہونٹوں کو دیکھ کر میرا دل کر رہا تھا کہ اس گرم لڑکی کے ہونٹوں کو چوم لوں پھر میں نے ہمت کی اور اس کو ڈاکٹر کے کمرے میں بیٹھنے کو کہا تو وہ ڈاکٹر کے کمرے میں چلی گئی میں بھی اس کے پیچھے ڈاکٹر کے کمرے میں چلا گیا ہم دونوں اس سے قبل اشارے کنائے میں چدائی کا منصوبہ سوچ رہے تھے کمرے میں جاتے ہی میں نے اس کو پیچھے سے پکڑا اور ایک ہاتھ اس کے مموں پر رکھا اس نے خود کو چھڑوانے کی کوشش کی مگر میں نے نہ چھوڑا اس نے بھی بناوٹ سے چھڑانے کی کوشش کی تھی ورنہ اس کا بھی موڈ چدائی کا بن چکا تھااور اسکو گردن پر کسنگ کرنے لگا تھوڑی دیر بعد اس نے خود کو چھوڑ دیا تو میں نے اس کو اپنی طرف کیا اور اس کے سینے اور گردن پر کسنگ کرنے لگا
میرا ایک ہاتھ اسکی کمر میں تھا اور دوسرے ہاتھ سے میں نے اس کے مست ممےکو پکڑا ہوا تھا اسکا ایک ہاتھ میرے کندھے پر تھا اور دوسرا ہاتھ وہ میرے بالوں میں پھیر رہی تھی میں اس کے مموں کو دبا بھی رہا تھا پھر میں نے اسکو جھکایا اور اسکی شلوار اتار دی اس کی شلوار بیلٹ والی تھی اور ہک لگا ہوا تھا ایسی شلوار مجھے اپنی جانب مبذول کرتی ہے ایسی شلوار دیکھ کے ہی لن کھڑاہو جاتا ہےپھر میں اس کی چکنی چوت کے سوراخ میں اپنی موٹی انگلی ڈالی اور گھمانے لگا
میں اس کو مکمل طور پہ چدائی لگوانے پہ آمادہ کرتا رہا تاکہ اس کی چوت لن مانگنے لگی اور وہ خود بھی چدائی کا کہےپھر میں نے اپنی پینٹ اتاری اس نے ایک بار میرے لن کی طرف دیکھا جیسے تسلی کر رہی ہو کتنا بڑا لن ہے میرا خیال ہے اس کو لن چوسنے کی عادت تھی میں نے ایک بار اس کو بٹھایا اور لن اس کے ہونٹوں پہ لگایا اس نے بلا جھجھک لن چوسنا شروع کر دیا اور وہ میرے لن کے ٹوپے پہ زبان اس طرح پھیرتی کہ میں بتا نہٰں سکتا درزی کی بیوی فل چوپا گرل نکلی تھی
اور اپنے لنڈ کا ٹوپا اس گرم لڑکی کی چکنی چوت کے سوراخ پر رکھا اور کچھ دیر اس کو چوت پہ رگڑتا رہا وہ لن اندر ڈلوانے کے لیے مچل رہی تھی لیکن میں ترسا رہا تھا اور پھر اپنی فطرت کے مطابق ایک زور کا جھٹکا دیا جب میرا لنڈ اس کے اندر گیا تو وہ چیخنے چلانے سسکنے لگی میں نے جلدی سے اس کے ہونٹوں پر ہاتھ رکھ دیا تھوڑی دیر بعد اس کو کچھ آرام آیا تو میں اپنے لنڈ کو اسکی چکنی چوت میں آگے پیچھے کرنے لگا اور اس کے نرم مست مموں کو ہاتھ سے دبانے لگا اور اب وہ سکون سے چدائی لگوا رہی تھی
تھوڑی تھوڑی دیر کے بعد اس گرم لڑکی کو ہونٹوں پر لمبی لمبی کِس بھی کرنے لگا پندرہ منٹ کے بعد میں نے اپنا لنڈ نکالا اور اسکو لیٹا کر اس کی چوت میں اپنے لنڈ کو پھر ڈالا جو کہ بہت آرام سے اندر چلا گیا میں لنڈ اندر ڈال کر اس کے اوپر ہی فل چڑھ کر اور اس کے مست ہونٹوں کو چوسنے لگا تھوڑی دیر بعد میں میں نے اپنے لنڈ کو آگے چوت کے سرے تک اور پیچھے کرنا شروع کردیا
درزی کی بیوی کی اب سسکیاں نکل رہی تھی اور اسکے مموں کو دبانے لگا پھر میں نے اپنی رفتار بڑھائی اور تیز تیز سے اپنے لنڈ کو اس گرم لڑکی کی چوت میں آگے پیچھے کرنے لگا اور اس کے مموں کو بھی دبانے لگا میں اس کو چودتا رہا پھر اس نے مجھ کو کہا میں چھوٹنے والی ہوں تو میں اور تیز تیز اس گرم لڑکی کو چودنے لگا پھر اسکی اور میری منی ایک ساتھ نکل گئی ہم دونو ں ساتھ فارغ ہوگئےمیں پریشان ہو گیا اس نے مجھے پڑھ لیاا ور بولی کیوں پریشان ہو گئے ہو
میں بولا میں اندر فارغ ہوا ہوں کہیں نچہ نا ہو جائے وہ مسکرائی اور کہنے لگی بدھو میں کلینک پہ ڈاکٹر کو یہ ہی بتانے اور پوچھنے آئی تھی کہ مجھے حمل کیوں نہیں ہو رہا اورد وائی لینی تھی میرا شوہر نکما ہے اس کام میں اور تم نے مجھے چود کے لازمی طور پہ حمل کر دیا ہو گا جو کہ میں چاہتی ہے اور وہ خوش ہو گئی اور بائے بائے کہہ کے چلی گئی میں حیران پریشان اس کو جاتے ہوئے دیکھتا ہی رہ گیا بہت چالاک لڑکی تھی ۔ میرے ساتھ تو وہ ہاتھ کر گئی
ایک تبصرہ شائع کریں for "چالاک لڑکی"