پاپا نے میرا گھر بچایا

 

سب کو ہیلو، آپ سب کیسے ہیں؟ میں سونیا بیگ ہوں، عمر 22 سال، شادی شدہ لڑکی ہوں اور اپنے شوہر کے ساتھ رہتی ہوں۔ میرا فگر اچھا ہے، بھاری بھاری چھاتیاں ہیں، میرا رنگ گورا ہے اور قد 5.4 ہے۔ میرے شوہر بھی بہت سمارٹ ہیں۔ میری سیکس لائف بھی بہت اچھی چل رہی تھی۔ میری شادی کو 2 سال ہو گئے تھے لیکن میں حاملہ نہ ہوئی۔ ڈاکٹر سے چیک اپ کرایا، سب کچھ نارمل تھا، پھر بھی پتا نہیں کیوں میں حاملہ نہ ہو پا رہی تھی۔ شاید میرے شوہر میں کوئی کمی تھی۔ ایک دن اچانک میرے شوہر نے کہا کہ اگر تم ماں نہیں بن سکتیں تو میں تمہیں طلاق دے دوں گا۔ میں بہت پریشان ہو گئی۔ انہوں نے کہا کہ کیسے بھی ہو، مجھے بچہ چاہیے، ورنہ میں طلاق دے دوں گا۔ میں اور پریشان ہو گئی اور شام کو اپنے میکے چلی گئی۔

میکے میں میرے ماں باپ ہیں۔ پاپا ایک بزنس مین ہیں اور اکثر باہر ہی رہتے ہیں، لیکن اس دن گھر پر ہی تھے۔ مجھے دیکھ کر بولے، "سونیا، آج اکیلے؟ داماد جی کہاں ہیں؟" میں نے کہا، "نہیں پاپا، میں اکیلی آئی ہوں۔" انہوں نے پوچھا، "سب ٹھیک ہے نا؟" میں نے انہیں ساری بات بتا دی۔ وہ بولے، "کوئی بات نہیں، کل تم میرے ساتھ دہلی چلو، میں وہاں تمہارا چیک اپ کروا دوں گا۔" میں نے کہا، "ٹھیک ہے پاپا۔" دہلی میں میں ایک گائناکالوجسٹ سے ملی، اس نے بتایا کہ مجھ میں کوئی خرابی نہیں، میں ماں بن سکتی ہوں۔

وہاں سے میں سیدھا ہوٹل پہنچی اور پاپا کو پکڑ کر رونے لگی۔ "پاپا، کچھ کرو، نہیں تو میری طلاق ہو جائے گی۔" پاپا نے مجھے اپنے سینے سے لگا لیا۔ میری چھاتیاں ان کے سینے سے دبنے لگیں۔ ان کا لنڈ میری چوت کو چھونے لگا۔ پاپا نے میری کمر کو سہلانا شروع کر دیا۔ میں نے کہا، "پاپا، آپ یہ کیا کر رہے ہیں؟ میں آپ کی بیٹی ہوں۔" انہوں نے کہا، "نہیں، تم آج میری بیٹی نہیں، بیوی ہو۔ اگر تمہارا ہو گیا تو مجھے اچھا نہیں لگے گا، اس لیے جیسا کہتا ہوں کرتی جاؤ۔" پھر وہ میری چھاتیوں سے کھیلنے لگے، میرے ہونٹ چوسنے لگے۔ میں نے انہیں روکنے کی کوشش کی، لیکن پھر رکنے دیا۔ سوچا، جو ہو رہا ہے ہونے دو۔

پاپا نے میرے سارے کپڑے اتار دیے اور مجھے اٹھا کر بستر پر لٹا دیا۔ وہ میرے اوپر آ گئے اور بولے، "بیٹی، مجھے اپنا دودھ پلاؤ۔" میں شرما گئی۔ پاپا نے میری چھاتی منہ میں لے کر چوسنا شروع کر دیا۔ میں نے پاپا کا سر پکڑ کر اپنی چھاتی پر دبا دیا اور کہا، "پیو پاپا، میری چھاتی، مزا آ رہا ہے۔" وہ 10 منٹ تک میری چھاتیاں اور ہونٹ چوستے رہے۔ پھر وہ میری چوت کی طرف بڑھے اور اسے سہلانے لگے۔ میں بولی، "پاپا، کچھ کرو، میں مر جاؤں گی۔" اب وہ میری چوت کو چاٹنے لگے۔ مجھے بہت مزا آ رہا تھا، میں آسمان پر تھی۔ میں نے کہا، "پاپا، اب زبان اندر ڈالو نا۔" وہ میری چوت کے اندر زبان ڈال رہے تھے۔ میں پوری گرم ہو رہی تھی۔ پاپا بولے، "میری جان، تیری چوت تو مست ہے۔" میں نے کہا، "ہاں پاپا۔۔۔ پاپا نہیں، مجھے اپنا شوہر سمجھو۔ تم میری بیوی ہو، اپنی ماں کی سوکن ہو۔" میں نے کہا، "ہاں راجا، میں تمہاری رنڈ ہوں، چودو مجھے، پھاڑ دو میری چوت کو، دو مجھے اپنا بچہ۔ ہاں میری جان۔"

پھر انہوں نے پوچھا، "سونیا، میرا لنڈ نہیں چوسو گی؟" میں نے کہا، "ہاں پاپا، آپ جو کہیں گے میں کروں گی۔ میں آج سے آپ کی بیوی ہوں۔" انہوں نے اپنا لنڈ میرے منہ میں ڈال دیا۔ میں لنڈ چوسنے لگی۔ یہ بہت بڑا تھا۔ پاپا نے دھکے لگانا شروع کر دیے۔ لنڈ حلق تک جا رہا تھا۔ 5 منٹ لنڈ چوسنے کے بعد میں نے کہا، "پاپا، آپ کا لنڈ تو بہت بڑا ہے، میرے پتی کا چھوٹا ہے۔ پاپا، دھیرے دھیرے چودنا، مجھے درد ہوگا۔" انہوں نے کہا، "نہیں میری جان، کچھ نہیں ہوگا، مزا آئے گا۔" پھر انہوں نے ایک تکیہ میری کمر کے نیچے رکھا اور اپنا لنڈ میری چوت پر رگڑنے لگے۔ میں بے چین ہونے لگی۔ میں نے کہا، "پاپا، ڈال دو نا لنڈ، چوت میں کھجلی ہو رہی ہے۔" پھر انہوں نے ایک دھکا مارا، آدھا لنڈ میری چوت میں چلا گیا۔ میں چیخ پڑی۔ پاپا نے میرے ہونٹ چوسنا شروع کر دیے اور چھاتیاں دبانے لگے۔ پھر ایک زوردار دھکا مارا، پورا لنڈ میری چوت میں ڈال دیا اور چدائی شروع کر دی۔

میں بکنے لگی، "میرے راجا، اور زور سے چود، اپنی بیٹی بیوی کو۔" ان کی سپیڈ تیز ہو گئی۔ میں دو بار جھر گئی، میری چوت گیلی ہو گئی تھی۔ لنڈ آرام سے اندر باہر ہو رہا تھا۔ پاپا کی سپیڈ اور تیز ہو گئی۔ میں سمجھ گئی کہ وہ جھرنے والے ہیں۔ پھر 4-5 دھکوں کے بعد وہ میری چوت میں جھر گئے۔ 10 منٹ تک ہم ویسے ہی لیٹے رہے۔ پھر میں اٹھ کر باتھ روم گئی۔ پاپا نے پوچھا، "کیسا رہا میری جان؟" میں نے کہا، "پاپا، مزا آ گیا۔" اس رات پاپا نے مجھے 4 بار چوت چودی۔ پھر ہم سو گئے۔

اگلے دن صبح 11 بجے اٹھی، نہا دھو کر مارکیٹ چلی گئی۔ خوب شاپنگ کی۔ پاپا نے اپنی پسند کی ڈریس دلوائی، برا اور پینٹی دلوائی۔ پاپا بولے، "سونیا، تم روم میں صرف برا میں رہنا، جب میرا دل کرے گا، تمہیں چود لوں گا۔" میں نے کہا، "اوکے پاپا۔" پورے 10 دن ہم دہلی میں رہے۔ ان 10 دنوں میں پاپا نے مجھے ہر طرح سے چودا، گانڈ بھی ماری۔ پھر میں گھر واپس آ گئی۔ پاپا نے کہا، "تم اپنے گھر جاؤ۔" میں اپنے گھر چلی گئی۔ اپنے شوہر سے کہا کہ ڈاکٹر نے کہا ہے کہ میں ماں بن سکتی ہوں۔ اس رات میرے شوہر نے مجھے 2 بار چودا۔ 10 دن بعد مجھے پتا چلا کہ میں حاملہ ہو گئی، میرا ایم سی نہیں آیا۔ یہ بات اپنے شوہر کو بتائی، وہ بھی خوشی سے پاگل ہو گئے۔

میں نے پاپا کو فون کیا، "پاپا، مبارک ہو، آپ پاپا بننے والے ہیں۔" انہوں نے کہا، "مبارک ہو بیٹی، لیکن مجھے بھول مت جانا۔" میں نے کہا، "نہیں پاپا، آپ نے مجھے نئی زندگی دی ہے۔" ٹھیک 9 مہینے بعد میں نے ایک بیٹی کو جنم دیا، بالکل میری طرح تھی۔ پاپا اپنی بیٹی کو دیکھنے آئے۔ اس وقت گھر پر کوئی نہیں تھا۔ پاپا بیٹی کے لیے بہت سارے کھلونے لائے تھے۔ انہوں نے کہا، "بیٹی، تھوڑا سا دودھ پلاؤ نا۔" وہ میری چھاتی چوسنے لگے۔ ایک چھاتی کا پورا دودھ پی گئے۔ میں ان کا لنڈ منہ میں لے کر چوسنے لگی اور وہ میرے منہ میں ہی جھر گئے۔ میں ان کا سارا مال پی گئی۔

ایک تبصرہ شائع کریں (0)
جدید تر اس سے پرانی