• سلور پیکج

    سلور اسٹوری سیکشن ۔۔۔۔

    1000 ماہانہ

    گولڈ پیکج

    سلور اسٹوری سیکشن + گولڈ اسٹوری سیکشن ۔۔۔۔

    2500 تین ماہ

    ڈائمنڈ پیکج

    سلور اسٹوری سیکشن + گولڈ اسٹوری سیکشن + ڈائمنڈ اسٹوری سیکشن ۔۔۔۔

    3500 چار ماہ

    WhatsApp contact: +1 304 310 9247

    Email: [email protected]

انسیسٹ کہانی ممانی جان

لو اسٹوری فورم پہ خوش آمدید

شہوت و لذت سے بھرپور اوریجنل اردو سیکس کہانیاں اور جنسی ادب کے بہترین رائٹرز ، یہ سب آپکو صرف لو اسٹوری فورم پر ہی ملے گا، تو دیر مت کریں ابھی دنیائے اردو کے بہترین فورم کو جوائن کریں

Story Lover

Well-known member
Joined
Oct 13, 2024
Messages
75
Reaction score
317
Points
53
Gender
Male
  • میرا نام طلحہ ہے یہ کہانی میری اور میری مامی کی ہے،ہوا کچھ یوں کے میرے مامو ں کی شادی تھی...... میں نے اپنے ماموں کی سہاگ رات منائی آپ سب پریشان ہوں گے۔۔یہ آپ کو کہانی پڑھ کر معلوم ہوگا کہ یہ مذاق نہیں حقیقت ہے ۔۔میرے ماموں مجھ سے صرف دو سال بڑے تھے۔۔ہم عمر ہونے کی وجہ سے ہمارے درمیان ماموں بھانجے والا رشتہ ہی نہیں تھا۔ہم آپس میں دوستوں کی طرح تھے ۔ہم دونوں ایک دوسرے سے ہر قسم کا مذاق کرتے ۔۔
  • ہم اکھٹے پونڈی کرتے تھے کھاتے پیتے تھے۔۔ماموں لڑکپن سےہی بہت عیاش تھے ۔۔بچی یعنی لڑکی یعنی عورت یعنی آنٹی یعنی جس کی بھی پھدی لگی ہوئی ہو ۔ماموں اسے نہیں چھوڑتے تھے ۔۔انہوں نے محلے میں کسی کنواری یا شادی شدہ عورت کو نہیں چھوڑاتھا۔مگر ماموں نے اتنی بے تکلفی کے باجود مجھے اس برائی میں پڑنے نہیں دیاتھا۔البتہ وہ مجھے اپنی ہر چدائی کی کہانی ضرور سناتے تھے ۔مگر کچھ عرصہ سے میں محسوس کررہاتھاکہ ماموں بہت چپ چپ رہنے لگے ہیں ۔میں کئی بار پوچھا بھی مگر ماموں ٹال جاتے ۔اسی دوران نانی نے ماموں کا رشتہ طے کردیا۔ماموں ابھی شادی نہیں کرونا چاہتے تھے ۔مگر نانی کے آگے کسی کی بھی نہیں چلتی تھی ۔ماموں کو بھی چپ کرجاناپڑا۔ماموں کی جب شادی ہوئی تو ان کی عمر اٹھائیس برس جب میری مامی کی عمر اس وقت چوبیس سال تھی۔۔میری مامی بہت پٹاخہ عورت تھی یہ مجھے ان کی سہاگ رات والے دن پتا چلا تھامیری مامی کے ممے چھتیس کے تھے بنڈ ان کی بتیس کی تھی اور کمر اس کی تیس کی تھی بہت کمال کی خوبصورت لڑکی تھی۔مگر ماموں نے شادی سے پہلے ہی میرے سامنے ایک دھماکہ کردیا۔ماموں نامرد ہوچکے تھے ۔انہیں کسی عورت سے ایک خطرناک بیماری لگ گئی تھی ۔علاج سے وہ بچ تو گئے مگر ان کی مردانہ طاقت زیرو ہوچکی تھی ۔ ماموں نے یہ بات مجھےبتائی اور آنکھوں میں آنسو بھر کربولے یہ بات بس تمہارے اور میرے درمیان راز رہے گی ۔میں بہت دکھی تھا۔مگر اب کیا ہوسکتاتھا۔مجھے اب سمجھ آئی ماموں پچھلے دو سال سے کیوں ہر رشتے سے انکار کرتے تھے ۔وہ ہر بار کوئی نہ کوئی بہانا بنادیتے تھے ۔ کہ مجھے شادی نہیں کرنی کبھی یہ کہہ کر کے لڑکی اچھی نہیں ہے پیاری نہیں ہے۔۔میں نے کہا کے مامو ں جی اب کیا ہو گا ماموں رو پڑے اور کہا کے ہونا کیا ہے میرے ساتھ ایسا ہونا چاہیے تھا میں نے مامو ں کو تسلی دی اور کہا کے آپ کسی حکیم کو چیک کرا ؤہو سکتا ہےاب بھی کوئی بات بن جانے مامو ں نے کہا کے میں نے بہت سے حکیموں سے بات کی ہےمگر کوئی فرق نہیں پڑا ہے یہ کہہ کر وہ اپنے کمرے میں چلے گئے اور میں نے ان سے اور بات کرنا مناسب نہیں سمجھا..............ماموں اپنی ہوشیاری سے ہاتھ دھو بیٹھے تھے اور ماموں مجھے اب بتارہے تھے۔ماموں کے جانے کے بعد میں سوچ رہا تھا کے ان کی بیوی ان کا ساتھ دے گی کیا وہ ان کے ساتھ ایسے گزارا کر لے گی کیا وہ ان کے ساتھ ساری زندگی ایسے گزار دے گی ................ان باتوں کو سوچ سوچ کر میرے سر میں درد ہونے لگ گئی تھی مجھے کچھ سمجھ نہیں لگ رہی تھی کے میں ماموں کی کس طرح مدد کروں....... مجھے مامی پر رہ رہ کر رونا آ رہا تھا بیچاری اب ان کے ساتھ کیسے زندگی گزرے گی.... خیر میں نے بھی یہ سوچ لیا تھا کے مامو ں کے ساتھ ایسا ہونا چاہیے تھا انہو ں نے کتنی زندگیاں خراب کی ہیں اور اب ان کی باری آگئی ہے.......... خیر میں اپنے کام میں مصروف ہو گیا پتا نہی چلا کے کب رات ہوئی . رات کو مامو ں کے ساتھ دوبارہ بات ہوئی وہ بہت پریشان تھے مجھے کہتے کے آ باہر سے کچھ لے آتے ہیں میں نے بھی کہا کے ٹھیک ہے پھر میں تیار ہو گیا کپڑے پہنے اور ہم دونو کچھ کھانے کے لئے چلے گے راستے میں مامو ں روتے رہے مجھے ان کی اس حالت پر بہت ترس آ رہا تھا لیکن پھر میرے ذھن میں صبح والی بات آ گئی اور مجھے ان پر غصہ آنے لگ گیامیں نے دل میں سوچا کے کیوں کسی کی زندگی خراب کی ہے آج اپنے اوپر بنی ہے تو پتا چل رہا ہے پھر میں نے ماموں کو جوٹھی تسلی دی اور کہا کے مامو ں کچھ نہیں ہوتا اپ صبر سے کام لو کچھ نہ کچھ ہو جاے گا لکن ماموں مسلسل رو رہے تھے مجھے سمجھ نہیں آ رہی تھی کے میں کیا کروںمیں نے کہا ماموں اگر اپ چپ نہ ھوے تو میں نانی امی کو آپ کی یہ بات بتا دوں گامامو نے کہا کے پاگل ہے اگر یہ بات بتائی تو میں اپنی جان دے دوں گا میں نے کہا کے مامو ں پھر آپ چپ ہو جو مجھ سے آپ کا رونا نہیں دیکھا جاتا یہ اپ کی حالت نہیں دیکھا جا رہی،میں تو اوپراوپر سے یہ باتیں کر رہا تھا مگر ماموں سمجھے کے یہ بات سچ ہے اور مجھے ان کی حالت پر ترس آ رہا ہے اور وہ چپ ہو گے،خیر ہم ایک ہوٹل کے پاس جا کر رکے... وہاں سے کھانا کھایا اور گھر آ گئے اگلے دن لڑکی والی آئے مامو کو پسند کر کے کچھ رسمے کر کے چلے گے اب ہماری باری تھی ہم نے کچھ دنو بعد جانا تھا لڑکی والی مامو کی تصویر لے گے تھے اپنی بیٹی کو دکھانے کے لئے مامو نے سارا دن مجھ سے بات نہیں کی میں بھی حیران تھا مامو کو کیا ہوا ہے میں مامو کے کمرے میں گیا تو وہ رو رہے تھے میری نانو اور گھر والے سب لڑکی کے گھر جانے کی تیاری کے لئے باہر سے کچھ سامان لینے گے تھے۔مامو کیا ہوا ہے،مامو نے چپ ہونے کا ناٹک کیا اور کہا کے کچھ نہیں ہوا میں نے مامو کو کہا کے مامو اپ نانی کو کہو کے مجھے رشتہ پسند نہیں آیا میںنے ابھی شادی نہیں کرنی مامو پاگل ہے تو تیرا دماغ خراب ہو گیا ہے اب سب تیاریاں ہو رہی ہیں اور میں منا کر دوںتو مامو اپ پھر روتے کیوں ھو اگر کچھ نہیں کر سکتے مجھے بتا میں نانی سے بات کر لیتا ہوں میں اپ کی مدد کر لیتا ہوںمامو نے کہا کے تو جا میں خود کچھ کر لوں گارات کو گھر والے سب آئے مامو نے باہر سے کھانا لیا اور کھالیااگلے دن میں اپنے گھر آ گیا لکن مامو کے ساتھ روز فون پر بات ہوتی تھی وہ روز روتے تھے اور پھر فون بند کر دیتے تھے .خیر ایک دن مامو نے مجھے فون کیا اور کہا کے لڑکی دیکھنے جا رہے ہیں تو بھی آ جا اپنی مامی کو دیکھ آمیں نانو کے گھر چلا گیا سب تیار تھے میرا انتظار ہو رہا خیر ہم سب لڑکی دیکھنے چلے گے.... راستے میں مامو نے مجھے کہا کے لڑکی کی تصویر لے آنا. میں نے کہا کے ٹھیک ہے،کچھ دیر بعد ہم لڑکی والوں کے گھر پونچھ گے انہو نے ہمارا سواغت کیااب لڑکی کو دیکھنے کی باری تھی کافی ساری لڑکیاں ہمارے سامنے آئیں لکین وہ لڑکی نہیں آ رہی تھی جو میرے مامو کی بیوی بننے والی تھی........... ایک لڑکی ائی اس نے اپنا کند نکالا ہوا تھا لڑکی کی ماں نے میری نانی کو کہا کے یہ لڑکی ہے نانو نے کہا کے اچھی تربیت دی ہے اس کو اپ نے لڑکی کی ماں نے کہا کے شازیہ اپنا دوپٹہ اتارو اس نے دوپٹہ اتارا تو ہم سب کے منہ کھلے کے کھلے رہ گے اتنی خوبصورت لڑکی میرے مامو کی بیوی بنانے جا رہی تھی نانی نے تو اور بات نہیں کی لڑکی کو پسند کر لیا اور شگن کر لئے اور پھر سب کو مبارک بعد دی سب کزن ان نے بات کر ر ہی تھے اس کے ساتھ تصویراتروا رہے تھے میں نے بھی تصویر اتروائی .... مامی کے ساتھ بات کی میں نے پوچھا کے مامی اپ کو میرے مامو کیسے لگے انہو نے شرماتے ھوے کہا کے بہت اچھے لگے اور یہ کہ کر وہ اپنے کمرے میں چلے گئی پھر ہم لوگ بھی گھر آ گے گھر آ کر مامو کو لڑکی کی تصویر دکھائی تو مامو اپنے کمرے مے چلے گے اور پھر سے رونے لگ گے میں نے مامو کو کہا کے کچھ نہیں ہوتا اپ کسی حکیم سے بات کرو آپ کا مسلہ حل ہو گا آپ ایک دفع اور بات کرو لیکن مامو مسلسل رونے لگ گے میں کمرے سے باہر آیا تو نئی خبر سننے کو ملی وہ یہ کے لڑکی والوں نے کہا ہے کے وہ شادی ایک ہفتے میں کرنا چاھتے ہیںنانی نے کہا کے اس لئے تیاری بہت جلد کرنی ہو گی میں اس وقت مڑا اور مامو کو جا کر یہ بات بتائی مامو نے کہا کے میں نے سوچ لیا ہے کے میں کچھ کھا کے مر جاں گامیں نے مامو کو کہا کے اپ اسی حرکت نہ کرو میں اپ کے کام آئوں گا اپ میرے ساتھ چلو حکیم کے پاس مامو نے کہا کے میں خود جاں گاپھر وہ اٹھے اور باہر چلے گے رات گے تک مامو گھر نہ آئے ہم سب پریشان تھے لکین مامو آئے تو سب کی جان میں جان آئی مامو بہت خوش تھے مامو اپنے کمرے میں گے نانو بھی چلے گئی اور میں نانو نے ماموسے پوچھا کے اتنی دیر سے کیوں آئے ہو مامو نے کہا کے دوستوں کو دعوت دینی تھی شادی کی نانو نے کہا کے جلدی تیاری کر لو ایک ہفتے کا وقت دیا ہے اس لئے جو جو کرنا ہے جلدی کرونانو گئی تو مامو کو کہا اپ کو کہا تھا نہ کے آپ جا حکیم کے پاس اب خوش ہو نہ مامو نے کہا کے میں جو بات تم نے کرنے لگا ہوں تم کو سن کر دکھ ہو گا لکین میری عزت کا سوال ہے میں نے کہا کے مامو بولو انہو نے کہا کے سہاگ رات تم منا ئوگے یہ کہہ کر مامو کی نظریں نیچے جھک گئی ما ما ما مامو آپ یہ کیا کہ رہے ہو مامو نے کہا کے میں نے بہت سوچنے کے بعد یہ فیصلہ کیا ہے،تم نے کہا تھا کے مامو میں آپ کے کام آئوں گا اپ کی مدد کروں گا اب تمہاری باری ہے،میں نے کہا کے مامو یہ غلط ہے مامو نے کہا کے میں مر جاتا ہوں اور کیا کروں بتا مجھے جواب دومیں نے کہا کے مامو اپ کچھ اور سوچو انہو نے اپنی شلوار اتری اور کہا کے یہ دیکھو میرا لن نہیں ہے میں مامو کی اس حرکت پر حیران تھا مجھے غصہ آ رہا تھا مامو کی اس حرکت پر مامو رو رہے تھے میں نے کہا کے مامو اپ کچھ نہ کرنا میں اپ کا ساتھ دوں گا مامو خوش ھوے اور کہا کہ ٹھیک ہے لکین یہ بات کسی کو نہ بتانا میں نے کہا ک ٹھیک ہے پھر میں مامو کے کمرے سے باہر آ گیا.مجھے مامو کی بات پر غصہ بھی آ رہا تھا اور حیرانگی بھی پر میں کیا کرتا ایک جان کو بچانے کی بات تھی،اس لئے مجھے ہاں کرنی پڑی جب میں کمرے سے باھر آیا تو میں اس سوچ میں گم تھا کے مامو ایسے سوچ بھی کیسے سکتے ہیں.وہ مجھ سے کیسے بات کر سکتے ہیں انہو نے ایسا کیوں کہا کے میری سہاگ رات تم منا گے..باھر آیا تو نانی نے کہا کے اب تم ادھر رہو گے جو بھی شوپنگ کرنی ہی مجھے بتا دینا میں کروا دوں گی تمہاری ماں بھی کل آ رہی ہے میں نے کہا کے ٹھیک ہے نانی جی پھر نانی نے کہا کے میرے ساتھ بازار چلو کچھ لانا ہے میں ان کے ساتھ چلا اور انہو نے کچھ کھانے کے لئے لیا اور پھر ہم گھر آ گے گھر آیا نہیں کے مامو نے کہا کے میرے ساتھ چلو میں ان کے ساتھ چلا گیا مامو نے کہا کے کسی کو نا بتانا میری عزت ہے میں نے کہا ک مامو آپ مامی کو کیسے منائو گے کہتے اس کا انتظام ہو گیا ہے میں نے کہا کے مامو کیا انتظام کرو گے مامو نے کہا وہ تم کو خود پتا چل جائے گا میں نے کہا کے بتا تو سہی مامو نے کہا کے خود دیکھ لینا میں مان گیا پھر انہو نے کچھ خریدا لکین مجھے نہیں بتایا میں نے بھی پوچھنا مناسب نہیں سمجھا پھر ہم گھر آ گے سارا دن سو کے گزر گیا رات کو کھانا کھایا اور پھر سے سو گیا آگلے دن سب مہمان بھی آ گے تھے سب خوش تھے مامو بھی خوش....لکین ایک بات جو مجھے سمجھ نہیں آ رہی تھی وہ یہ تھی کے مامو مجھ سے نظریں نہیں ملا رہے تھے جو کے حیرت والی بات تھی،میں نے سوچا شاید ایسے ہے ہو پھر گھر مے سب لوگ دھولکی بجانے لگ پڑے ہر طرف دھولکی کی آواز آ رہی تھی ..ہنستیں ہساتے دن گزر گے آج مامو کی تیل مہندی تھی سب کزن مامو کے ساتھ مذاق کر رہے تھے ان کو چھیڑ رہے تھے مامو بھی ان کے ساتھ خوش تھے... مجھے ان کی خوشی سے خوشی ہو رہی تھی،میں یہ سوچ رہا تھا کے ان کو خوش کروں نہ کروں لکین میںنے ھاں کہ دی تھی اس لئے میں یہ کام کرنے پے مجبور تھا تیل مہندی والی رسم پر مامو نے مجھے کہا کے کل کے لئے تیار رہنا ساتھ ہی انکی آنکھ سے آنسو بہ گیا میں نے کہا کے مامو اپ رو نہ سب اچھا ہو گا مامو نے بمشکل رونا چھوڑا اور مجھے کہا کے پانی پلا میں نے ان کو پانی پلایا پھر مامو کے دوست آگے ان کے ساتھ مامو مصروف ہو گے ہم کزن آپس میں شگل مگل لگانا شروع ہو گے مہندی کی رسم کب ختم ہی پتا نہیں اور تھکاوٹ کی وجہ سے نیند آگئی..میں جب اٹھا تو بارات کی تیاری ہو رہی تھی مامو تیار ہونے گے تھے اور گھر میں کزن تھے میں نے ناشتہ کیا پھر تیار ہونے لگ گیا پھر مامو کا فون آیا میں نے اٹھایا تو مامو نے کہا کے تیار ہو جانے اپنی چھویں بھی صاف کر لینا میں مامو کی باتوں سے حیران تھا مامو اتنی کھلم کھلا باتیں کیسے کر سکتے ہے، مامو اپنی بیوی خود چودوانا چاھتے تھے تو مجھے کیا مسلہ تھا..... میں نے چھویں صاف کی نہایا ناشتہ کیا اور پھر میں کزنو کے ساتھ باتیں کرنے لگ گیا انہو نے مامی اور اپنی چاچی نہیں دیکھی تھی ان کو میں نے اس کی تصویریں دکھائی سب نے مامی اور اپنی چاچی کی تعریف کی مجھے بھی ان کی خوبصورتی پر رشک آ رہا تھا...لکین میں اندر ہی اندر ان کی قسمت پر رو رہا تھا کے اس نے کون سا ایسا جرم کیا ہو گا جس کی ان کو اتنی بڑی سزا مل رہی ہے لکین افسوس کے سوا کچھ نہیں ہو سکتا تھاخیر مامو تیار ہو کر آ گے تھے وہ بھی کسی ہیرو سے کم نہیں لگ رہے تھے لکین ہیرو نیچے سے زیرو تھا یہ صرف مجھے پتا تھا اور مامو کو،سب نے مامو کی تعریف کی لکین مامو اداس ہونے کی بجانے خوش تھے مجھے مامو کی خوشی کی وجہ صاف پتا لگ رہی تھی میں ایک طرف اس کام سے ڈر رہا تھا اور دوسری طرف مامو کی خوشی چاہیے تھی اور ان کی زندگی بچانی تھی میں مارتا کیا نہ کرتا کیوں کے میرے مامو تھے اور میں نے ان کو ان کے اس وقت میں ساتھ دینے کا بھی کہا تھا اس لئے میں دونو طرف سے پھنس چکا تھا ایک طرف مامو کو زبان دی تھی اگر اس سے انکار کرتا تو میرے مامو کی موت کی وجہ میں ہوتا.اور دوسری طرف مجھے مامو کی خوشی چاہیے تھی میں نے ہاں کر دی تھی لکین ڈر تھا کے اگر مامی نہ مانی تو مامو کی بدنامی کے ساتھ ساتھ سارے خاندان کی بھی بدنامی ہو جاتی.... میں یہ سوچ سوچ کر پاگل ہو رہا تھاکہ مامو نے کہا کے کیا سوچ رہے ہومیں بوکھلا کے بولا،ما ما مامو کچھ نہیں،مامو نے کہا دیکھو میری زندگی موت تمہارے ہاتھ مے ہے میں نے کہا کے مامو پر یہ غلط ہے مامو نے کہا ٹھیک ہے میری بارات نہیں جائے گی میرا جنازہ اٹھے گا پڑھ کر جانایہ کہ کر وہ اپنے روم مے چلے گے سب ان کی اس حرکت پر حیران تھے لکین اس وقت کو سمبھالنا میرے ہاتھ مے تھاسو میں جلدی سے اوپر کمرے مے گیا اور مامو کو کہا کے دروازہ کھولو مامو نے کہا کے نہیں تم جا تم کو اپنے مامو کی خوشی نہیں چاہیے میں نے کہا کے مامو اپ جو کہو گے کروں گا لکین اپ باہر آئو....مامو نے دروازہ کھولا تو اس کی آنکھیں لال سرخ تھی مجھے واقعی دکھ ہو رہا تھا کے میں نے مامو کی اس بات کو کیوں نے مانا...میں نے مامو کو اندر کمرے مے لے کر جا کر کہا کے مامو اپ کا حکم سر آنکھوں پرمامو نے کہا ٹھیک ہے میری یہ بات مانو تم کو جو بھی ضرورت ہوئی بتا دینا میں نے کہا ٹھیک ہے پھر مامو کو کہا کے اپ کیسے منائو گے مامی کو تو مامو نے کہا کے یہ مجھ پر چھوڑ دومیں نے کہا ٹھیک ہے پھر نانی کمرے مے آ گئی کیا باتیں کر رہے ہو ماما بھتیجانانی کچھ نہیں مامو نے کہا امی جی یہ کہ رہا ہے کے اس کے پاس پیسے نہیں ھیں اس نے لوٹانے ھیں نانو نے کہا کے یہ لو پیسے انہو نے مجھے اپنے پرس میں سے دو تھادیاں تھی دس دس والی نوٹ کی اور کہا کے جی بھر کر لوٹاناپھر نانو نے کہا کے جلدی نیچے آ جائو بارات جانے والی ہے پھر میں اور مامو نیچے آ گے اور ہم سب گاڑی مے بیٹھنے لگ گے سب کزن گھر والے بھی راستے مے بہت مزہ کیا گانے گائے جگتیں کی...راستے مے مامو نے مجھے دو تین بار ایس ایم ایس کیا کے ڈرنا نہ میں ہم تمہارے ساتھ میں نے مامو کو کہا کے ٹھیک ہے لکین مامی کیسے مانے گی مامو نے کہا میں ہوں ابھی زندہ پھر بارات والی جگہ آ گئی سب لوگ اترے مامو بھی اپنی کار سے اترے..میں ہم ہال مے داخل ھوے لڑکی والوں نے ہمارا سوغات اچھے سے کیا ہم ہال کے اندر بیٹھ گے تھوڑی دیر میں لڑکی آئی سب کے سب کزنو کہ اورگھر والوں کے منہ کھل گے. مامو کی آنکھوں میں پھر سے آنسو آنے لگ گے لکین میں جلدی سے آگے بڑھا اور مامو کو یاد دلوایا کے میں ابھی زندہ ہوں ساتھ ہی مامو نے اپنے غم کے آنسووں کو خوشی کے آنسووں مے بدل لیا میں نے شکر کیا کے کسی نے نہیں دیکھا لکین مامی نے اس بات کو شاید محسوس کر لیا تھا اور مامو کو عجیب عجیب نظروں سے دیکھ رہی تھی....میں نے اس بات کو اپنا وہم سمجھ کر ان دیکھا کر دیا تھا .پھر باقی رسمیں ادا کی کھانا کھایا اور رخصتی کا وقت آ گیا تھامامی بہت رو رہی تھی کیسے نہ روتی آخر اپنے ماں باپ سے جدا ہو رہی تھی پھر مامی کی رخصتی ہو گئی اور ہم مامی کو گھر لے آئے لکین واپس پر مامو کی گاڑی مے میں بھی بیٹھا تھاگھر آ کر گھر والوں نے کچھ رسمیں ادا کی.پھر مامو اور مامی اپنے روم مے چلے گیا سہاگ رات منانے. مامو اور مامی کو گے ھوے تیس منٹ سے زیادہ ہو گیا تھا لیکن وہ باہر نہیں آئے تھے مجھے فکر ہو رہی تھی لیکن پھرکچھ دیر بعد مامی آ گئی اور ان کے پیچھے پیچھے مامو بھی آ گے گھر والی حیران تھے لکین مامو بھی خوش تھے اور مامی بھی میں سمجھ نہیں پا رہا تھا کے یہ کیا معاملہ ہے کیا مامو نے مامی کو مانا لیا ہے یا پھر نہیںمیں یہ سوچ رہا تھا کے مامی نے مجھے کہا طلحہ تم چلو گے ہمارے ساتھ کچھ کھانے پینے گھر والوں سمیت میں بھی حیران تھا کے مامی آج کے دن سے میرے ستے اتنا گھل مل رہی ہے.میں اتنا خوبصورت بھی نہیں تھامیرے اور بھی کزن تھے انکو بھی مامی کہہ سکتی تھی لیکن مجھے کیوں مامو نے اس سے کیا کہا تھا مامی کو جو وہ تیس منٹ بعد من گئی تھی میری نانو نے کہا طلحہ بچے تیری مامی تو تیرے سے ابھی سے گھل مل رہی ہیں اچھی بات ہے تو آج سے ہی ان کو اپنی پسند نہ پسند بتا دے مامی نے کہا نانی جی اب میں اس کی مامی ہوں یہ مجھ پر چھوڑ دو میں صرف اس کا خیال نہیں رکوں گئی باقیوں کا بھی رکھوں گی نانی نے کہا یہ ہوئی نا اچھی بچیوں والی بات پھر مامو نے کہا کے تم لوگ جائویہ گاڑی کھولو میں ابھی آتا ہوںراستے مے میں مامی سے بات نہیں کر پا رہا تھا.مامی مجھ سے پوچھ رہی تھی کیا کرتے ہو کوئی دوست ہے تمہاری لیکن میں مامی کی بات کا جواب نہیں دے پا رہا تھامامی نے ہنستے ہوئے کہا کے تھوڑی دیر بعد کیا کرو گے میں نے پوچھا کے کب انہو نے کہا جہاں جا رہے ہیں خود پتا چل جائے،اتنی دیر مے مامو آ گے کیا بات کر رہے ہو تم دونو کچھ مجھے بھی بتا مامی نے کہا کہ یہ شرما رہا ہے اس سے کچھ ہو گا بھی کے نہیں مامو نے کہا کے مجھے نہیں پتا خود پوچھ لو مامی نے کہا کے شرماتا ہے چلو وہا جا کر پتا چل جاتے گامامو نے گھر فون کر دیا کے ہم لوگ کچھ دیر تک آ جائیں گے پھر ہم نے جوس پیا مامو نے مجھے بادام بھی لے کر دے کے کھا لینا... پھر ہم لوگ گھر آ گے میں سارے راستے یہ سوچتا رہا کے مامو نے ایسا کیا کہا ہے کے مامی بنا شرماے مجھ سے بات کر رہی ہے پھر ہم گھر آگے تو نانو جاگ رہی تھی نانو نے کہا کے آ گے ہو گھر والے سب سو رہے تھے نانو بھی سونے چلے گی پھر میں اپنے روم مے اگیا تو مامو نے مجھے کال کی اور کہا کے نیچے آئو میں نیچے آ گیا تو مامو نے کہا کے اندر جا میں نے کہا کے اپ کدر جا گے تو مامو نے کہا کے دوسرے کمرے مے تو میں نے کہا کے مامو جی مامی مان گئی ہے مامو نے کہا ہاں تو میں نے پوچھا کے کیسے تو انہو نے کیا کے خود پوچھ لینا میں نے کہا کے ٹھیک ہے.... پھر میں ڈرتے ڈرتے اندر آگیا مامو نے اپنے کپڑے اترے ہوئے تھے اور رات والے کپڑے پہنے تھے مامو نے کہا کے جلدی کرنا کیوں کے نانو تیری نے کچھ دیر بعد جانا ہے اور میرے سالوں نے بھی آجانا ہے مامی نے کہا کے اپ جا اب میں مامو اور مامی کی باتیں سن کر شوک میں تھا مامی نے کہا سوچو نہ کل ولیمہ ختم ہونے دو مجھے اپنی ماں کے گھر سے آنے دو پھر سب بتا دوں گئی پھر مامی نے کہا اپنے کپڑے اتارو میں نے کہاتھا تھا ٹھیک ہے لکین مجھے شرم آ رہی ہے مامی جی مامی نہ کہا کے شرم اتر دوں گی پہلے کپڑے اتارو پھر میں نے کپڑے اتارے ابھی میری شلوار نہیں اتری تھی کے مامی ننگی ہو کر بیٹھ گئی تھی..مجھے مامی کی اس حرکت نے مجھے چونکا دیا تھامامی نے کہا کے اتر بھی لو میرے بھولے راجہ میں نے پھر کپڑے اتارے میں نے مامی کو کہا کے مجھے کچھ نہیں کرنا آتا مامی نے کہا کے مے سیکھا دوں گی ابھی واش روم جا دھو کر آئو میں واش روم گیا لن کو دھویا پھر باہر آ گیا پھر مامی گئی اور وہ بھی دھو کر آ گئی..مامی اب بلکل ننگی میرے سامنے آ کر بیٹھ گئی تھی ادھر مامی سوچ رہی تھی اور ادھر میں کے کون شروات کرے ہم دونو خاموش تھے. یہ خاموشی مامی نے توڑی اور کہا کے کچھ کرو گے کے تمھارے مامو آئیں اور تم کو کہیں کے اپنی مامی کو چودو میں مامی کے منہ سے یہ باتیں سن کر حیران ہو رہا تھا... پھر مامی اٹھی اور مجھے کہا کے میں لٹتی ہوں تم میرے اوپرآئو مامی اب لیٹ چکی تھی اور میں ان اوپر تھا ان کے چھتیس کے ممے میرے سینے کے ساتھ لگ رہے تھے میں کافی عرصے بعد پھدی لے رہا تھا اس لئے میرے اندر گرمی زیادہ ہو رہی تھی مامی نے کہا کے جنو اب شروع کر دو میں نے بھی بوتھ اپنا بھولا پن دیکھا دیا تھا. پھر میں نے مامی کے ماموں پر اپنا سینے کا وژن بڑھا دیا اور ان کو چومیاں کرنی شروع کر دی میں نے بھی میرا ساتھ دینا شروع کر دیا تھا میرا ڈر مامی کی باتوں نے ختم کر دیا تھا. اس لئے میں بنا ڈرے مامی کو چودنے والا تھا. مامی میرے نیچے والی ہونٹ چوس رہی تھی میں مامی کے اوپر والی ہونٹ چوس رہا تھا یہ سلسلہ پانچ منٹ تک چلاتا رہا پھر مامی نے مجھے نیچے لٹایا اور میرے اوپر آ گئی آتے سار انہو نے مجھے پیاسو کی طرح چومنا شروع کر دیا تھا... میں مامی کی اس حرکت سے گرم ہو گیا تھا نیچے سے وہ اپنی پھدی میرے لن کے ساتھ رگڑ رہی تھی ان کا بس نہیں چل رہا تھا وہ میرا لن اپنی پھدی مے لے لیں لکین میرا خیال تھا وہ میری ساری شرم اترنا چاہتی تھی اس لئے مجھے پاگلوں کی طرح چوم رہی تھی... مامی ساتھ ساتھ میرے بالوں میں اپنا ہاتھ پھیر رہی تھی مجھے مزہ آ رہا تھا پھر اچانک مامی روک گئی مجھے لگا ان کی پھدی پانی چھوڑ گئی ہے لکین وجہ کوئی اور تھی مامی نے کہا کیوں جی اب میرے راجہ کی شرم اتری کے نہیںمیں نے کہا جی شازیہ جی اتر گئی ہے لگتا واقعی اتر گئی ہے جو میرا نام لے رہے ہو میں نے کہا جی انہو نے کہا ٹھیک ہے اب کرو جو کرنا ہے میں نے یہ حکم سمجھا اورپھر ان کی آنکھوں سے لے کرجسم کے ایک ایک انگ کو چومنا شروع کیا کبھی آنکھوں کو چومتا کبھی مموں کو کبھی پیٹ پر چمی کرتا کبھی ٹانگ پر گرز پورے جسم کو چوما تھا مامی مزہ سے پاگل ہو رہی تھی لکین وہ چاہتی تھی کے میں ان کی پھدی کو بھی چوموں اندر زبان دلوں لکین یہ میں مامی کے منہ سے سنانا چاہتا تھا آخر مامی بول پڑی....ظالم پھدی بھی ہے اس کو بھی مزہ دومیں نے پھدی کو کھولا رو مجھے عجیب سے خوشبو آئی جو میرے لن کو ہتھوڑا بنا رہی تھی میں نے بیتحاشا مامی کی پھدی کو چومنا شروع کر دیا ساتھ ساتھ مامی کے تانے ھوے نیپلز بھی دبا دیتا جس سے مامی کے منہ سے آہ نکل جاتی اور مجھے مزہ آتامیں نے مامی کی پھدی کو چوس چوس کر فل گیلا کر دیا تھا کچھ میرے تھوک سے کچھ ان کی پھدی کے پانی سے گیلی ہو گئی تھی میں نے مامی کو پوچھا مامی اپ نے کبھی چودوایا ہے مامی نے کہا لن ڈال کر دیکھ لے کے پہلے چودوایا ہے میں نے کے نہیں میں نے کہا اتنی جلدی مامی نے کہا کے ہاں..نہی مامی ابھی میرا للا چوسو پھر تمہاری پھدی ماروں گا مامی نے کہا اچھے میرے راجہ لیٹ جا میں چوستی ہوں تیرا لوراپھر مامی نے میرا لن منہ میںڈالااف مزہ آ گیامیں نے اسی چوپا ماسٹر کبھی نہیں دیکھی تھی کیا کمال کیا چوپا لگا رہی تھی میرے انگ انگ مے مستی پیدا ہو رہی تھی پھر مامی خود اپنی پھدی میرے مہ کے پاس لے کر ائی اور کہا کے تو میری پھدی چاٹ میں تیرا لورا چوستی ہوں میری پھدی پانی چھوڑنے والی ہے میں نے کہا میرا لن بھی پانی چھوڑنے والا ہے پھر مامی نے لن کا ایسا چوپا لگانا شروع کر دیا کے میری زبان مامی پھدی کے اندر خود با خود جانے لگ گئی منی کبھی میرے لن کو چوستی تو کبی رنڈیوں کی طرح میرے ٹٹوں کو تو کبھی لن کی ٹوپی کو چوستی پھر میرا لن پانی شورننے کے قریب تھا مامی نے کہا کے اندر زبان ڈال فل ایسے اہ اف اہ مزہ آ گیامامی کی پھدی کا پانی میرے مہ مے تھا اور میرا پانی مامی کے منہ سے ہم دونو مزہ سے نڈھال ہو گے تھے جو مزہ مامی کے چوپے مے ساتھ اف لفظوں مے بیان نہیں ہو سکتا کیا چوپا ماسٹر تھی مامی اف مزہ آ گیا کمال کا لن چوستی ہو آپ اف تو بھی کم نہیں مزہ دے دیا آج تک نیٹ پر ایسے دیکھتی آ رہی ہوں آج اصل مے تو نے مزہ دے دیا ہے اب پھدی کو بھی مزہ دے میں پھدی صاف کر آئوں پھر چودنا مجھے اور ہاں بادام کھا لے میرے راجہ میری پھدی کو تیز تیز چودنا مامی مجھے چمی دے کر واش روم گئی اور پانچ منٹ بعد واپس ائی میں بہت خوش تھا کے مامی بھی مجھ سے خوش ہو گئی ھیں اب ان کی پھدی کو خوش کرنے کی باری تھی. مامی واش روم سے آئی تو مجھے کہا کے تم بھی ہو آئو میں بھی واش روم گیا لن کو دھویا اور پھر کمرے مے واپس آ گیا .. مامی بیڈ پر بیٹھ کر میرا انتظار کر رہی تھی کے کب میں نکلوں اور مامی میرے لن کو اپنی پھدی مے لے کر اپنی پھدی کو مزہ دے سکے.میں باہر آیا تو مامی نے کہا کے میرے اوپر مت لیٹنا میں نے کہا مامی کیوں مامی نے کہا کے تمہارا وزن بہت ہے میں نے مامی کو کہا کے پھر لن کیسے اپنی پھدی مے لو گئی مامی نے کہا کے لے لوں گی پریشان مت ہو میرے چودو راجہ میں نے کہا ٹھیک ہے مامی جی پھر مامی میرے اوپر ا گئی اور اپنے ممے میرے منہ سے ڈالنے لگ گئی ساتھ ساتھ میرے بالوں کو سہلانے لگ گئی میرے لن نے پھر سے مامی کی پھدی کو سلامی دینا شروع کر دی تھی میرا لن مامی کے ممو کو منہ سے ڈالنے سے فاٹا فٹ کھڑا ہو گیا تھامامی کے مموں مے ایسا کیا جادو تھا جو میرے لن کو پھر سے کھڑا کرنے پر مجبور کر رہا تھا.. مامی اپنے ممے چوسوانے میں مدہوش ہو رہی تھی ساتھ ساتھ میرے بالوں مے ہاتھ ڈال کر مجھے مزہ دے رہی تھی میں کبھی مامی کے ممو کو چوستا کبھی نپپلز کو دندی کٹتا مامی کے مہ سے لذت آمیز الفاظ نکل رہے تھے مامی پاگل ہو رہی تھی پھر مامی نے میرے ہونٹوں کو چوسنا شروع کر دیا اتنا پاگلوں کی طرح چوسا میرا ہونٹوں کو کے میرے ہونٹوں سے خون نکل رہا تھا جو کے مامی کے پیارکی انتہا تھا. پاگل پن کی انتہا تھی.دو گرم جوانیاں دو دھکتے جسم اف کمرہ بھی ہمارے پیار کی وجہ سے گرم ہو رہا تھااتنا مزہ اف مامی بھی پاگل تھی اور میں بھی پاگل ہو رہا تھا. مامی نے میرے ہونٹوں سے نکلے خون کو اپنی زبان سے چاٹ کر صاف کر دیا مجھے مامی کوئی چداکڑ لگ رہی تھی جس کو پھدی دینے کا لن کو چوسنے کا ہونٹوں کو چوسنے کا فن آتا تھا.مامی میرے نیچلے ہونٹ چوس رہی تھی اور میں اوپر والے لذت آمیز مزہ ا رہا اف کیا مزہ تھا مامی کے گلابھی پھول کی پنکریوں جیسے نرم ملائم ہونٹ میرے ہونٹ سے چھو رہے تھے. مامی کے ہونٹ کسی تندور کی ماند تھے جو میرے لن کو مجبور کر رہے تھے کے میں مامی کے منہ مے اپنا لن دلوں بھی میں سوچ رہا تھا کے مامی نیچے میرے پیٹ پر آ گئی اور چمی کر کے میرے لن کو پکڑ لیا اس کو چوسنا شروع کر دیا اف اہ نکل گئی مامی نے میرے مزے کو جانتے ھوے میرے لن کو مہ مے ڈال کر چوسنا شروع کر دیا.کبھی لن کی ٹوپی کو چوسنا شروع کر دیا اف کبھی لن کی ٹوپی کو چوستی کبھی پورا کبھی پورا لن چوستی کبھی ٹٹے چوستی میرا بس نہیں چل رہا تھا کے مامی کی پھدی کو ابھی پھاڑ دوں لکین میں اپنے آپ کو ترسا کے اور مامی کو ترسا کے پھدی مے لن دلانا چاہتا تھامیری ممی ایک نمبر کی رنڈی لگ رہی تھی اس کے لن چوسنے کا طریقہ اف کیا بتاں میرا لن فل گرم تھا ممی جب ٹٹوں کو چوستی تو میری چھاتی پر ہاتھ پھرتی میں ہوائوں مے اڑ رہا تھا۔میری مامی ایک نمبر کی رنڈی لگ رہی تھی اس کے لن کو چوسنے کا طریقہ ٹٹوں کو چوسنے کا طریقہ میرے پورے جسم کو چومنے چاٹنے کا طریقہ اف میرے انگ انگ سے گرمی اٹھ رہی تھی. میرا لن مامی کی پھدی مے جانا چاہتا تھا لکین مے ابھی کوئی ایسی حرکت نہیں کرنا چاہتا تھا میں مامی کے مہ سے سنانا چاہتا تھا کے میری پھدی کو پھاڑ دے مامی نے ابھی تک میرے لن کو پنے منہ مے رکھا ہوا تھا اور ساتھ ساتھ میرے بالوں مے ہاتھ پھیررہی تھی میرے لن کا مزے کی وجہ سے حشر نشر ہو رہا تھا مامی کے ہونٹوں کی گرمی میرے لن کو اور مجھے پاگل کر رہی تھی... مامی کسی رنڈی کی طرح میرے لن کو چوس رہی تھی پھر مامی نے کہا کے میرے راجہ میری پھدی کا بینڈ بجا جا...مامی نیچے ا گئی تھی اور میں مامی کے اوپر تھا. پھر میں مامی کے پائوں کو چومتا ہوا ٹانگوں کے اوپر آ گیا تھا ٹانگوں کو چومتا ہوا چاہتا ہوا پھدی تک ا گیا مامی کی پھدی گیلی ہی تھی مامی کی پھدی فل گرم تھی میری زبان کے اندر جانے کی دیر تھی مامی کے منہ سے سسکاریاں نکلنا شروع ہو گئی تھی اف اہ تیز تیز چودو نہ مجھے جانو اف کیا جادو ہے تمہاری زبان کا تیز تیز آہ پھر مامی نے میرا ہاتھ کو اپنے مموں پر رکھوایا مامی کے ممے میرے ہاتوں مے نہیں ا رہے تھے. میں نے مامی کی فوڈ کے اندر فل زبان ڈالی ہی تھی مامی کی سسکاریاں تیز سے تیز ہو رہی تھی مامی کی پھدی سے گرمی نکل رہی تھی اف مامی کی پھدی نے پانی چھوڑ دیا اور مامی نے اپنے ہاتھ میرے سر پر رکھ دِیے اور میرے سر کو اپنی پھدی کے اندر تک لے کر جانا چاہتی تھی میری حالت بھی غیر ہو رہی تھی مامی کی پھدی کے پھٹنے کی باری تھی مامی نے تڑپتے ھوے لہجے میں کہا کے اب لن بھی ڈال دو. پھر میں نے مامی کی پھدی پر اپنا لن ٹکا کر پھدی مے لن ڈالنا چاہا لکین مامی نے کہا روک جامامی کیا ہوا ہے مامی درد نہ ہومامی نہیں ہو گامامی نے کہا اچھا آرام آرام سے چودنا...پھر میں نے مامی کے ہونٹوں پر ہونٹ رکھے پھر مامی کے ممے میری چھاتی سے لگ رہے تھے میں نے مامی کی پھدی پر لن کو سیٹ کیا اور آرام آرام سے پھدی کے اندر ڈالنا شروع ہوا میرا لن دو انچ تک پھدی مے گیا ہو گا مامی کے مہ سے اہ نکلی آرام ارم سے مرے راجہ اف مزا اگیا اف لن ہے یاں کوئی گرم سیخ ہے آرام سے پھاڑنا میری پھدی مامی ٹھیک ہے پھر میرا لن اندر نہیں جا رہا تھا ایک جگہ ایسی ای میرا لن اس کے آگے نہیں جا رہا تھا میں نے مامی کے مموں کو پکڑا پھر ہونٹو پر ہونٹ رکھے اور لن کو تھوڑا پیچھے نکال کر پھدی مے ایک جھٹکے سے اندر لن ڈالا دیا مامی کے ان سے چینخ نکلی اور میرے منہ مے دب کر رہ گئی تھی ممی بنا مچھلی کے تڑپ رہی تھی مجھے مامی کی اس حالت پر رحم آ رہا تھا میں نے لن کو بھر نکالا تو مامی نے کہا کے باہر نہ نکالو میں نے کہا مامی یہ ٹھیک نہیں ہے مامی نے کہا کے ٹھیک ہے مجھے بھی پتا ہے کے یہ ٹھیک نہیں ہے لکین مامو کی عزت کا خیال رکھو میں نے اس وقت لن کو اندر ڈال دیا ایک جھٹکے سے لن اندر جانے کی وجہ سے مامی کے منہ سے پھر سے چیخ نکل آئی لکین اتنی زور سے نہیں نکل رہی مامی نے کہا اس بات کو سمجھو میں اپنے گھر واپس نہیں جانا چاہتی اس لئے تمہارے مامو کی بات کو من کر تم سے چودوانے کو تیار ہو گئی تھی یہ بات پھر بتائوں گئی پھرپھدی پھاڑ دی ہے اس کی گرمی کو ٹھنڈا کرو میں نے نہ چاھتے ھوے گھر کی عزت اور مامو کی عزت کی وجہ سے مامی کی پھدی کو چودنا شروع کر دیا میرے ایک جھٹکے نے ممی کی جان نکل دی تھی میں نے لن کو اندر رکھا ہوا تھا میں لن کو آگے پیچھے نہیں کر رہا تھا مجھے یہ اچھا نہیں لگ رہا تھامامی نے اپنے ہونٹ میرے ہونٹوں کے اوپر رکھے اور میرے ہونٹوں کو چوسنا شروع کر دیا میں بھی انسان تھا کب تک روکتا میرا لن بھی تھا میں مامو کی طرح نہیں تھا میں مامی کے ہونٹوں کو پاگلوں کی طرح چوسنے لگ گیا میں نے سب باتوں کو بھلا دیا تھا اور میں مامی کی گرم گرم پھدی کو اور اپنے لن کو مزہ دینا چاہتا تھامیں نے لن کو آگے پیچھے ڈالنا شروع کر دیا تھا مامی میرے ہونٹوں کو چوس رہی تھی میں مامی کا ساتھ دے رہا تھا مامی میرا ساتھ دے رہی تھی میں نے مامی کے مموں کو پکڑا ہوا تھا میں مامی کے ممے دبا رہا تھا مامی سے میرا وزن برداشت نہیں ہو رہا تھا میں مامی کے مموں کو پکڑ کر ان کو چود رہا تھا اس لئے مامی میرا وژن برداشت نہیں کرپا رہی میں نے اپنے ہونٹ مامی کے ہونٹوں کے ساتھ دوبارہ ملا دِیے اور مامی کو چودنا شروع ہو گیا پھر میں نے مامی کے ہونٹوں سے اپنے ہونٹ جدا کیے اور بیڈ پر ہاتھ رکھ کر مامی کو چودنا شروع کر دیامامی کے منہ سے عجیب عجیب آوازیں ا رہی تھی مامی کی پھدی فل گیلی ہوئی ہوئی تھی مامی کے منہ سے آہ میرے راجہ ایسے چودو آہ اف مزہ آ رہا ہے تیز تیز نہ کرو آرام آرام سے کرو اف لورا پورا ڈالو میری پھدی مے اف مزہ ا گیا جان میری ایسے چودو میرے راجہ جو کہو گے کیا کروں گئی مامی آپ نے سب کہا خیال رکھنے کو کیوں کہا مجھے اچھا نہیں لگا مامی نے کہا کے وہ تو گھر والوں کو اور نانی کو دکھانے کے لئے کہا تھا اب تم میرے خاوند ہو مجھے چودو اہاف اف اف اف اف اہ آہ اہ آہ مزہ ا رہا ہے اب تیز تیز چودو مجھے اف کیا لورا ہے تمہارا میری پھدی کو ایسا لورا چاہیے تھا میری گرم نرم پھدی تمہارے لن کی دیوانی ہو گئی ہے....اف اہ اف مزہ دے رہے ہو میرے راجہ پھر میں نہ لن کو نکالا موبائل کی لائٹ کو جلا کر مامی کی پھدی کو صاف کیا بیڈ کی چادر پر مامی کی پھدی کا خون لگا ہوا تھا مامی کی ٹانگوں پر بھی اور مامی کی پھدی پر بھی مامی کی پھدی کا خون اس چیز کی گواہی دے رہا تھا کے مامی کی پھدی نے کبھی لورا نہیں لیا ہوا مامی کی پھدی میرے گرم لورے سے پھٹی تھی چادرپر عشق پے تازہ لہو کے چھینٹے ہیں.حدودے عشق آگے نکل گیا ہے کوئی پھر مامی اور میں واش روم اکھٹے گے مامی کی پھدی کو پانی سے صاف کرنا چاہا پر مامی نے کہا کے جلن ہو رہی ہے میں نے کپڑے پر پانی لگا کر پھدی کو صاف کیا پھر بھی جلن ہو رہی تھی لکین میں نے مامی کو کہا کے کچھ نہیں ہو گا پھر اپنے لن کو صاف کیابیڈ پر واپس ا کر مامی میرے اوپر لیٹ گئی....مامی نے میرے ہونٹوں کو پھر سے چوسنا شروع کر دیا تھا میرا لن جو تھوڑا سا بیٹھ چکا تھا مامی کی چمیوں کے ساتھ اور میرے ہونٹوں کو چوسنے کی وجہ سے دوبارہ کھڑا ہونے لگا پڑا تھامامی کے ہونٹوں مے کیا جادو تھا جو میرے لن کو بیٹھنے نہیں دے رہا تھاپھر مامی نے میری چھاتی پر چمیاں کرنا شروع کر دیا تھی مامی چمیاں کرتے کرتے میری ٹانگوں پر آ گئی میرے لن کو منہ مے لے کر کلفی کی طرح چوسنا شروع کر دیا تھا پھر میرے ٹٹوں کو چوسنا شروع کر دیا پھر میری ٹانگوں کو چومتے چومتے میرے پائوں پر آگئی میری پائوں کی ایک ایک انگلی کو چوسا چوما پھر مجھ الٹا ہونے کو کہا میں نے کہا مامی الٹا کیوں ہو جاں مامی نے ہنستے ھوے کہا میں پٹھان نہیں ہوںمیں نے ہلکی سے مسکراہٹ دی اور الٹا ہو گیامامی نے میری ریڑھ کی ہڈی کو چومنا شروع کر دیا پھر میری ہپس کو چومنا شروع کر دیا پھر مجھے کہا کے اب مجھے چودو گے میں نے کہا جسے میری جان شازیہ کہے گئی مامی نے کہا کے مجھے مزہ ا رہا ہے میں چاہتی ہوں کے میں تیرے لن کی سواری کروں میں نے کہا جیسے میری جان خوش مامی میرے لن پر بیٹھ گئی تھی مامی نے آرام آرام سے لن کو اندر لینا شروع کر دیا مامی سے پورا لن نہیں لیا جا رہا تھا کیوں کے مامی رنڈی نہیں تھی بیشک ہو لوں کو رنڈیوں کی طرح چوس رہی تھی لکین پھدی مامی کی کنواری تھی اس کا ثبوت چادر پر لگا خون تھا مامی رک گئی میرے ہونٹوں کو چوما میرے ماتھے کو چوما پھر اپنے ممے مجھ پکڑا دِیے مامی کے چٹے جسم پر چھتیس سائز کے ممے بہت اچھے لگ رہے تھے مامی کے نیپلز کو میں نے اپنے انگوٹھے اور ایک انگلی سے رگڑنا شروع کر دیامامی کے منہ سے سسکاریاں تیز تیز ہو گئی مامی نے مزے مزے مے میرے لن کو پورا اپنی پھدی کے اندر لے لیا تھا اور میرے لن کو پورا اندر لے کر پورا باہر نکال رہی تھی مامی کی پھدی نے کبھی لن نہیں لیا تھا پھر بھی مامی کی پھدی لن کے لئے ترس رہی تھی مامی میرے لن پر پانچ منٹ تک چھلانگے لگاتی رہی میرے لن کو اپنی بچے دانی کے ساتھ ٹکراتی رہی اور میرے لن کو پورا اپنی پھدی کے اندرلیا پھر مامی نے میرے ہونٹوں کو دوبارہ چومنا شروع کر دیا تھا۔ میرے ہونٹوں سے کھیلتی رہی میں مامی کے ہونٹوں کے ساتھ کھیلتا رہامامی نے ایک دم پورا لن پھدی کے اندر سے نکالا اور ایک دم سے پورا لن پھدی کے اندر لے لیا اور اپنی بچے دانی کے ساتھ لن کو ٹکرایا.... مامی کے منہ سے نکلنے والی چیخ میرے منہ مے ہی دب گئی تھی مامی نے بہت مشکل سے درد کو برداشت کیا تھا. اتنی درد مامی کو تب نہیں ہوئی تھی جب ان کی سیل ٹوٹی تھی جتنی درد مامی کو خود سے میرا لن ایک جھٹکے مے اپنی پھدی مے لینے سے ہوئی تھی مامی کی آنکھوں سے آنسو نکل رہے تھے مامی کی پھدی پانی چھوڑ چکی تھی مامی نے میرے ہونٹوں کو اتنی درد ہونے کے باوجود نہیں چھوڑا تھا وہ مزے سے میرے ہونٹوں کو کلفی کی طرح چوس رہی تھی ان کو چاٹ رہی تھی پھر مامی نے کہا میں تیرے لن کی سواری کر کر کے تھک گئی ہوں لکین تیرے تگڑے لمبے گھوڑے کو کوئی فرق نہیں پڑا ... کیا کھلایا ہے اس گھوڑے کو میں نے کہا مامی ایک دفع اپ کے منہ مے میری منی نکلی تھی اور میں نے بادام بھی کھائے ہیں اس لئے میرا گھوڑا تھکا نہیں ہے مامی نے کہا چل بدمعاش میری پھدی کو اپنے لن کے پانی سے سہراب کر دے میری جان جلدی چود مجھے مامی نے کہا اب میری ٹانگیں کھول کر میری پھدی کو اور پھاڑ دے میری پھدی مے لگی آگ کو اپنے گرم راڈ کے ساتھ ٹھنڈا کر دے جیسے میری جان کہے گئی ویسے ہو گا پھر میں نے مامی کی ٹانگیں کھول کر اپنے کندے پر رکھی اور پھر لن کو آرام آرام سے مامی کی پھدی کی گہری میں ڈالنا شروع کیا مامی کی آوازیں نکل رہی تھی میرے راجہ پھدی کو پھدی سمجھ کر چود نہ کے کوئی گھڑھ سمجھ کر چودمامی کی ایسی کھول کر بات کرنے سے میرے لن میں جان ا جاتی میرا لن مامی کی پھدی کے اندر رہ کر ان کی پھدی کو سلامی دیتا تھا میں لن کو فل اندر ڈال کر لن کو سخت کر لیتا تھا... مامی کی منہ سے سسکاری نکلتی مجھے بہت مزہ ا رہا تھا مامی کو بھی مزہ ا رہا تھا پھر میں مے لن کو باہر نکل کر مامی کی پھدی کو چاٹنا شروع کر دیا مامی نے میرے بالوں مے ہاتھ ڈال کر میرے سر کو کس کر پکڑ لیا تھا اور میرے سر کو اپنی پھدی کے اندر لے کر جانا چاہتی تھی لکین جو لن کام کر سکتا ہے وہ زبان نہیں لکین میں مامی کے انگ انگ مے آگ لگانا چاہتا تھا اور اس کو خود اپنے لن سے ٹھنڈا کرنا چاہتا تھا...پھر میں نے مامی کے مموں مے اپنا لن ڈال کر آگے پیچھے کرنا شروع کر دیا مامی میرے لن کو ساتھ ساتھ چمیاں کرتی اپنے منہ مے لیتی تھی میں پاگل ہو رہا تھا مامی کے منہ سے بھی گرمی کی سانسیں نکل رہی تھی جو کے میرے لن پر پڑتی تو میرا لن سخت ہو جاتا..میں مے مامی کی ٹانگیں اپنے کندے پر رکھ کر پھر سے مامی کی پھدی مے لن ڈالا اور مامی کو تیز تیز چودنا شروع کر دیا مامی میرے اس طرح کے رویے سے بے خبر تھی مامی کی پھدی مے میں مے اپنا چپو روانی کے ساتھ چلانا شروع کر دیا تھا مامی کی درد بھری آواز مجھے پاگل کر رہی تھی.،،، اف جان آرام سے چودو میں کہیں بھاگ نہیں جاں گی تمہاری ہوں آج سے اور تمہاری رہوں گی لکین آرام سے چودو جانو آہ اف اف اف اوچ آرام سے جانو جانو آرام سے اف اہمیں اپنے چپو کو تیز تیز مامی کی پھدی مے ڈال رہا تھا اور اندر باہر کر رہامیں نے مامی کو کہا کے میرے لن کا مادہ نکلنے والا ہے کہاں نکالوں آپ کے منہ مے آپ کے مموں مے آپ کی پھدی میںمامی نہ کہا پھدی مے لیکن دو منٹ روکو آرام آرام سے چودو میرا پانی بھی نکلنے والا ہے اف اہ مامی بھی اف اف اہ کر رہی تھی میں بھی اف اہ مامی کی پھدی کی پچک پچک کی آوازوں سے کمرہ گھونج رہا تھا پھر میں نے آرام آرام سے اپنا جہاز مامی کی پھدی مے اڑانا شروع کر دیا تھا...مامی کی پھدی کو میں پانچ منٹ تک مزید چودتا رہاپھر مامی نے کہا تیز تیز چود مجھ میرا پا پا پانی نکلنے وا والا ہے اف تیز تیز جان میری تیز تیز تیز اور تیز چودمیں بھی مامی بھی اف آہ آہ کر رہے تھے میاں نے مامی کی ٹانگیں نیچے کیں اور مامی کی پھدی مے لن ڈال کر مامی کے مموں کے ساتھ سینا لگا کر مامی کے ہونٹوں کو چوس کر پھدی مے اندر لن کو ڈالا دیا میرا لن پانی چھوڑ چکا تھا میں پھر بھی لن کو اندر باہر کر رہا تھاپھر مامی نے اپنے ناخن میری کمر مے گھاڑ دے اور اپنی ٹانگوں سے میری ہپ کے ساتھ کس کر پکڑ لیا تھا اور میرے ہونٹو کو خود سے چوسنا شروع کر دیامیرے لن کے پانی نے مامی کی پھدی سہراب کر دیا تھا مامی کی پھدی کے پانی نے بھی میرے لن کو سہراب کر دیا تھامیں تھک کر مامی کے اوپر در پڑا تھا مامی ابھی تک میرے ہونٹو کو چوس رہی تھی پھر میں نے لن کو باہر نکالا مامی نے اپنی پھدی اسی چادر کے ساتھ صاف کی جس پر اس کی پھدی کا خون لگا ہوا تھاپھر میرے لن کو اپنے منہ مے ڈال کر صاف کیامیں اور مامی اکھٹے نہائے اور فل چومیاں کی رومانس کیا اور پھر میں نے کپڑے پہنے اور مامی نے مجھے کس کی میں مامو کو بلانے دوسرے کمرے مے گیا تو مامو خوش رہے مامو نے کہا کے اب جب اگلی بار چودو گے تو شرما مت میں نے مامو کہا ٹھیک ہے نہیں شرماتا مامو مجھ سے خوش ھوے پھر مامی کو جاتی دفع میں نے کہا کے کل کہاں چدائی کرائو گی مجھ سے مامی نے کہا اب صبر کرنا ایک ہفتہ میں نے کہا آپ کر لو گئی مامی نے کہا نہیں لکین کرنا پڑے گا پھر مامو کے سامنے مامی نے مجھے چمی دی میں پہلے شرمایا پھر مامو کی بات ذھن میں ا گئی پھر میں نے بھی مامی کو چمی دی ساتھ ساتھ مموں کو بھی دبایاپھر مامو نے باہر کا جائزہ لیا اور مجھے باہر بھیج دیا اور میں اپنے کمرے میں ا گیا تھامجھے نیند نہیں ا رہی تھی میں سوچ رہا تھا مامی کو مزہ آیا کے نہیں کے اچانک مامو کا فون آیا میں نے ایس ام ایس کیا جی مامو مامو نے کہا فون اٹھو پھر مامو نے فون کیا تو اٹھے جی مامومامو کے کچھ لگتے پھدی کو مزہ دیا ہے میں بوتھ خوش ہوں مامی کی آواز سن کر اور یہ بات سن کر مجھے خوشی ہے میں نے کہا ٹھیک ہے اب اپ سو جو پھر مزے ہی مزے کرنے ہیںمامی نے کہا ٹھیک ہے میری جان ایک ہفتہ بس پھر موجیں ہی موجیں میں کہا ٹھیک ہے مامی نے مجھ چمی دی میں نے بھی دی اور فون بند ہو گیاپھر مجھے سکون کی نیند ا گئی کیسی لگی میری کہانی مزہ آیا کے نہیں کومنٹ مجھے بتایں گے کے کیسی لگی یہ کہانی مجھے لکھنا نہیں آتا اس لئے غلطی کوتاہی معاف کرنا..
  • شکریہ
 
Back
Top Bottom